Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

51 - 60
اصلیت اور اُن کی خرابی و مضرت سے ہم کو آگاہ فرمانے میں ہر قسم کی تاکید اور تنبیہ سے کام لیا۔ جو حضرات کتبِ علم وحی کی ورق گردانی کرتے رہتے ہیں اُن کو میری تصدیق میں تامل نہ ہوگا۔ اُن ارشادات کے ملاحظہ سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ حق تعالیٰ سبحانہ نے اُس جہالت و ضلالت کے زمانہ میں کہ جو جہالت و ضلالت میں اپنا نظیر نہ رکھتا تھا اپنی رحمت سے قلوبِ بنی آدم میں مضمونِ امانت کو القا فرمایا اور اپنے بندۂ خاص سر آمد جملہ خواص کو بھیج کر اس کے فیض و برکت سے مضمون امانت کو وہ ترقی عطا فرمائی کہ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ کا کچھ ہوگیا اور زنگ خوردہ قلوب کو ایسا مجلّٰی اور مصفّٰی کردیا کہ بھلے ۔ُبرے کی تمیز گویا آنکھوں سے سب کو محسوس ہونے لگی اور قلوبِ انسانی کو ہر طرح سے قابلِ قبول ہدایت بنا کر علم وحی یعنی قرآن و حدیث سے مالا مال کرنا شروع کردیا جس کے فیض سے وہی افراد کہ جن کو جاہل، کافر، مشرک، گمراہ کہا جاتا تھا چند روز میں رئیس الموحدین اور رأس المتقین اور امام الاصفیا و الصالحین نظر آنے لگے اور جن کی وجہ سے شرک و ضلالت میں وہ زمانہ بے نظیر شمار ہوتا تھا آج ہم انھیں کے طفیل سے و ہدایت سعادت میں کسی زمانہ کو اُس کا ہم پلہ نہیں کہہ سکتے، بلکہ آیندہ کو بھی اُمید نہیں کرسکتے۔ اس کی مثال بالکل ایسی سمجھنی چاہیے جیسے اوّل زمین کو قابلِ زراعت بنایا جاتا ہے پھر اُس میں تخم ریزی کرتے ہیں، جس قدر زمین قابل اور تخم ریزی کامل ہوگی اُسی قدر زراعت اعلیٰ درجہ کی ہوگی اور ان دونوں جزو میں جتنی خرابی اور کمی ہوگی اُسی قد زر اعت میں خرابی و نقصان ظاہر ہوگا۔ ایسے ہی جس زمانہ، جس گروہ میں علم و امانت جس قدر کامل ہوں گے اُسی قدر ہدایت و خیریت اُن میں کامل ہوگی اور جس ملک اور جس زمانہ اور جس قوم میں جس قدر علم وامانت میں نقصان ہوگا اُسی قدر اُن میں خرابی اور برائی اور گمراہی کا ظہور ہوگا۔
اِسی کے ساتھ اُس بشیر و نذیر عالمِ علومِ اوّلین و آخرین نے خوب سمجھا کم دیا کہ یہ خیریت جو میرے زمانہ میں ہے ہمیشہ قائم نہ رہے گی بلکہ کچھ عرصہ کے بعد علم و امانت میں خلل آنا شروع ہوجائے گا اور رفتہ رفتہ جہل کا غلبہ اور فتنہ کا تسلط قلوبِ بنی آدم پر پورا پورا ہوجائے گا اور علم و امانت کے خراب ہوجانے کے بعد تمام خرابییں میری اُمت میں عام اور شایع ہوجاویں گی اور تحریفِ کتاب اللہ اور تغییر ِاحکامِ خداوندی اور ہر قسم کی بد اعمالی اور فسق و فجور میں یہود و نصاریٰ سے کم نہ رہیں گی۔ اور تمام گمراہی اور بداعمال کی اصلِ اصول، یعنی فتنہ کی تشریح خوب واضح فرما دی۔ اور فتنہ کے جملہ اقسامِ ظاہری و باطنی، خاصہ اور عامہ، متعلقہ ملک و ملت سب کو ایسا ظاہر فرما دیا کہ آج ہم کو اپنی حالت دریافت کرنے کے لیے اپنے گریبان کی طرف سر جھکانے کی بھی حاجت نہیں۔ اور ابنائے زمانہ کی بڑی بڑی تحقیقات اور سلف صالحین اور علمائے راسخین پر اُن کے کڑے کڑے اعتراضات اور احکامِ شرعیہ سے اُن کے بڑے بڑے اختلافات اور اس پر اُن کے مداحین کے عظیم الشان عطا کردہ خطابات سب کو دیکھ کر اور سن کر بجز اس کے کہ ارشاداتِ نبویہ علی صاحبہا الصلاۃ والسلام کی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter