Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

39 - 60
کوئی خوبی مستحقِ تحسین اور قابلِ اعتبار ہی نہیں ہوسکتی، یعنی غیر مؤمن کی سچی تعریف بھی ناپسند ہے۔
اگر کوئی شخص دائرۂ ایمانی سے باہر اور احاطۂ احکامِ خداوندی سے آزاد رہ کر جملہ کمالاتِ انسانی بھی بالفرض حاصل کرلے اور عالم کے تمام علوم و فنون پر حاوی ہوجائے تو نظر ِحقیقت شناس اُس کو ایسا سمجھے گی جیسے عمدہ کپڑا بنایا تو گیا تھا پہننے کے لیے مگر کسی کوتاہ نظر، حریص نے اُس کو جلا کر چائے پکالی یا حقہ بھر لیا۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الْجَھْلِ وَالْغَبَاوَۃِ۔1 (1 جہل و غباوت سے خدا کی پناہ۔) اِس پر بھی اگر کوئی علمِ وحی اور صفتِ امانت کو تمام علوم سے افضل و ضروری اور جملہ کمالاتِ انسانی سے برتر اور لا بد نہ سمجھے تو اُس سے زیادہ جاہل، امانت سے محروم، فتنہ میں مبتلا اور کون ہوگا۔ 
الحمدللہ ہماری معروضاتِ سابقہ و لاحقہ سے یہ بات تو خوب محقق ہوگئی کہ ایمان یعنی اطاعتِ خداوندی جو کہ ہماری بلکہ تمام دنیا کی آفرینش سے مقصود ہے وہ علمِ وحی اور ملکۂ امانت پر موقوف ہے اور اس موقع پر ہمارا مطلبِ ضروری بھی اتنی بات کا عرض کردینا تھا جس سے فراغت ہوچکی۔
اس کے بعد یہ امر بھی ضرور لحاظ و فکر کے قابل ہے کہ حق سبحانہ کی مرضیات وغیر مرضیات تک رسائی کہ جس پر ایمان و عبودیت و انجام دہیٔ کار خلافت و ہدایت کا مدار ہے بالخصوص ہم جیسوں کو یقینا محال اور اس شعر کا مصداق ہے:
وہی آئے نہ آئے آپ ہم تک
نہ یاں طالع رسا نے جذبِ کامل
اِدھر امانت کی پابندی، یعنی اسیرانِ ہوا و ہوس کا تمام مفاسد و مظالم اور جملہ خیانات اور بے جا خواہشوں سے پیچھا چھوڑا کر جادۂ عدل و اعتدال اور صراطِ مستقیم پر قائم رہنا طاقتِ بشری سے اتنی دور نظر آتا ہے کہ بجز مایوسی کچھ نظر نہیں آتا اور بے اختیار یہی کہنے کو دل چاہتا ہے:
درمیان قعر دریا تختہ بندم کردہ اند
باز می گویند دامن تر مکن ہشیار باش
اب اِدھر تو یہ دونوں امر اس قدر ضروری کہ ان کے بدون انسان گدھے اور کتے سے بدتر اور {اُولٰٓئِکَ کَالْاَنْعَامِ بَلْ ھُمْ اَضَلُّ}1 (1 الأعراف: ۱۷۹) کے لقب کے شایاں۔ اُدھر ان ہر دو کمال تلک رسائی، اُن سے منتفع ہونا ہماری ہمت سے باہر اور طاقت سے دور، پھر کام چلے تو کیوں کر چلے۔
اس عقدۂ لاینحل کے حل کرنے کے لیے اور بندگانِ اسیرانِ جہل و ہوس پر ان تمام مشکلات کی سہولت کی غرض سے حکیم علی الاطلاق جل جلالہ و عم نوالہ نے اپنے کمالِ قدرت اور وفورِ رحمت سے یہ کیا کہ مقربانِ بارگاہِ الٰہی اور ینابیعِ فیوضِ غیر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter