Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

11 - 60
اس سادگی پہ کون نہ مرجائے اے خدا
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
علاوہ ازیں جہاں تک دیکھا جاتا ہے تو اہلِ کتاب اپنی کتابوں میں انھیں مواقع میں تحریف کی نجاست میں ملوث ہوتے تھے جہاں اپنی اغراضِ فاسدہ کی وجہ سے کوئی بڑی دقت نظر آتی تھی جیسے زنا کی سزا رجم اور پیغمبر آخر الزماں ﷺ کے اوصاف اور اُن کے اتباع کا حکم۔
اور اب ہم اہلِ اسلام کے اندر یہ مرضِ مہلک ایک دریائے شور کی طرح ایسا پھیلا ہوا ہے کہ عقائد سے لے کر اعمال تک اور اوضاع سے لے کر عادات تک کوئی اُس کی تلخی سے بد شواری خالی رہ سکے گا۔ گویا وحیِ الٰہی میں اُسی آزادگی کے ساتھ رائے زنی کرنا مدارِ لیاقت اور معیارِ عقل و کمال ٹھہر گیا ہے ضرورت کی بھی ضرورت نہیں:
ہر کس از دستِ غیر نالہ کند
سعدی از دست خویشتن فریاد
اور اسی پر بس نہیں بلکہ مقامِ ترقی میں احادیثِ نبوی علی صاحبہا الصلوات والتسلیمات پر ایک طرف سے غیر معتبر ہونے کافتویٰ لگایا جاتا ہے اور پھر اُس پر طرہ یہ ہے کہ ارشاد: أنتم أَعلَمُ بِأُمُوْرِ دُنْیَاکُمْ1 (1 تم اپنے دنیا کے کاموں سے خوب واقف ہو۔)  کی وجہ سے تمام احکام متعلقہ معاملات کو اُمو ردنیا میں شمار کرکے ہر ایک خود رائے ہوا پرست خاتم المرسلین اور قائل أُوتیت عِلُمَ الْأَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ 1 (1 مجھ کو اولین و آخرین کا علم عطا کیا گیا ہے۔) کے مقابلہ میں اپنے آپ کو اعلم کہنے کو تیار ہے۔
حضراتِ صحابہ اور تابعین اور ائمۂ مجتہدین اور علمائے راسخین اور جملہ صلحا و صدیقین کی تو اب حقیقت ہی کیا رہ گئی، افسوس:
وہ لوگ تم نے ایک ہی شوخی میں کھو دیے
پیدا کیے فلک نے تھے جو خاک چھان کے
اب انصاف و فہم سے کام لیجیے تو اسلام کی ضرر رسانی میں دونوں فریقِ مذکور برابر ہیں۔
فریقِ اوّل نے جو وحیِ الٰہی کی صاف صاف تکذیب کی۔ اور فریقِ دوم نے جو اپنی ہوشیاری اور دین داری سے تاویلات و تحریفات کرکے نصوص کا وہ مطلب نکالا جو اغراضِ شارع کے بالکل خلاف ہے۔ یہ دونوں امر اسلامِ اصلی کے صفحۂ ہستی سے مٹانے کے لیے ایک دوسرے کی نظیر ہیں:
تفاوت قامت یار اور قیامت میں ہے کیا ممنون
وہی فتنہ ہے لیکن یاں ذرا سانچہ میں ڈھلتا ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter