Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

10 - 60
اللہ ﷺ اختلافِ مذموم اور تعددِ مذاہب کو بھی اُن میں پورا دخل ملا۔
کون نہیں جانتا کہ عقلِ عقلا خود از حد متفاوت ہے، پھر بے وقوفوں کی سمجھ اور اُن کے اوہام و اغراض کا تو پوچھنا کیا ہے اُن کی بدولت تو جس قدر اختلاف اور تعددِ مذاہب پیش آوے وہ تھوڑا ہے۔
یہ تمام فرقے اہلِ اَہوا کہلائے۔
ادیانِ سابقہ میں جو کچھ خلل آیا اُس کی بڑی وجہ یہی ہوئی کہ جب کسی نبی کا زمانہ ختم ہوا تو اُن کے خلفا و اصحاب نے دین کو سنبھالا اور اُن کی ہدایت کے موافق خلق اللہ کی اصلاح میں کوشش کی، مگر رفتہ رفتہ کہیں جلد کہیں دیر میں یہ ہوا کہ ناقص الفہم، خود رائے، مختلف الخیال، ۔ُمداہن، ہوا پرست لوگوں نے آکر حدودِ شرعیہ کو ضایع اور احکامِ دین میں تحریف و تغیر کرنا شروع کردیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ دینِ اصلی مخالفوں سے تو کیا خود اہلِ ملت سے ایسا روپوش ہوگیا کہ قیامت تک اُس کی صورت سے محرومی اور اس کے دیدار سے یاسِ کلی ہوچکی۔
ملتِ ابراہیمی اور ملتِ موسوی اور ملتِ عیسوی وغیرہ سب میں یہی مرضِ مہلک اپنا پورا اثر دکھلا چکا ہے۔ اور حسبِ ارشاد فخر عالم ﷺ یہ تمام مفاسد و اختلافات آج مذہبِ اسلام میں نہایت شدت و کثرت کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔
وحیِ الٰہی یعنی قرآن و حدیث کہ جن کے ساتھ دینِ اسلام کا وجود و عدم وابستہ ہے، دانا دشمن اور نادان دوستوں نے یا یوںکہو کہ دشمنانِ اعیانی اور پنہانی نے طرح طرح سے اُس کے ساتھ وہ سفاکانہ اور بیباکانہ کارروائی کی ہے کہ جس پر اسلام کا اصلی صورت پر باقی رہنا ایک حیرت ناک قصہ ضرور ہے۔ 
انصاف سے ایک تحریفِ معنوی ہی کی کیفیت کو ملاحظہ فرما لیجیے جو اس وقت میں وباکی طرح پھیل رہی ہے کہ اُس کے مقابلہ میں یہود کی وہ تحریف کہ جس کی برائی کلامِ الٰہی میں جگہ جگہ مذکور ہے کم نظر آتی ہے۔
تورات میں جو تحریف کرتے تھے وہ کسی وجہ سے عالمِ تورات تو سمجھے جاتے تھے، الفاظِ تورات کی تلاوت سے متنفر اور اُس کی عبارت کے ترجمۂ لفظی سے تو بے خبر نہ تھے، یہ تو نہ تھا کہ محض بہ ضرورتِ تحریف ہی تورات کو دیکھتے ہوں۔ اب تو یہاں تک نوبت آگئی کہ کتبِ تاریخ دیکھ لو اور کلامِ الٰہی اور کلامِ نبوی ﷺ میں تحریف شروع کردو یا جغرافیہ پڑھ لو اور تحریف کرنے لگو۔ یا زبان انگریزی یا ڈاکٹری یا ریاضی و ہیئت یا کوئی معزز عہدہ یا وکالت و مختار کاری وغیرہ کا پاس حاصل کرلو اور وحیِ الٰہی میں تحریف و خود رائی کی سندد با بیٹھو۔ قرآن و حدیث کو کبھی نہ دیکھو بلکہ دوسروں کو بھی تضیعِ اوقات کا فتویٰ سنا دو اور جب کو ئی ضرورت یا جدید خیال پیش آئے تو نہایت آزاد نہ رائے زنی کرو، خالق و مخلوق کسی کی موافقت کا انتظار اور مخالفت کی پروا نہ کرو۔ زبان عربی سے ناواقفیت ہو تو ترجمہ دیکھ لو یا کسی سے پوچھ لو:

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter