Deobandi Books

علاج کبر

ہم نوٹ :

8 - 50
میں آجاتی ہے۔ کُنْ فَیَکُوْنُ اور میری زبردست طاقت کے ساتھ ساتھ میری زبردست حکمت، دانائی، سمجھ اور فہم کار فرما ہوتی ہے۔ اور جیسا کہ وہاں طاقت کا استعمال ہونا چاہیے اس طریقے سے میری طاقت حکمت کے ساتھ استعمال ہوتی ہے۔
دیکھیے اگر کسی گھر میں کوئی لڑکا زبردست طاقت والا ہوجائے لیکن ہو بےوقوف تو پھر کسی کی خیریت نہیں ہے،کیوں کہ اس کو اندازہ ہی نہیں کہ طاقت کو کہاں استعمال کرنا چاہیے،کبھی اباکو ایک گھونسہ لگادیا،کبھی چھوٹے بھائی کو لگادیا،کبھی اماں کو پیٹ دیا۔ اس لیے بڑائی کا وہ مستحق ہے جو زبردست طاقت کو زبردست حکمت کے ساتھ استعمال کرے اور وہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم زبردست طاقت والے اور زبردست حکمت والے ہیں۔ اور جو احادیث اس کی شرح کرتی ہیں ان میں سے ایک حدیث قدسی یہ ہے جس کو ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے مرقاۃ میں نقل کیا ہے۔      اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اپنے بندوں سے:
اَلْکِبْرِیَاءُ رِدَائِیْ فَمَنْ نَازَعَنِیْ رِدَائِیْ قَصَمْتُہٗ4؎
بڑائی میری چادر ہے جو اس میں گھسنے کی کوشش کرے گا میں اس کی گردن توڑدوں گا۔
اور تیسری آیت جو حضرت حکیم الامت نے خطبات الاحکام میں عجب و کبر کے بیان میں تلاوت فرمائی وہ ہے:
اِذۡ  اَعۡجَبَتۡکُمۡ  کَثۡرَتُکُمۡ فَلَمۡ تُغۡنِ عَنۡکُمۡ شَیۡئًا5؎
اور یاد کرو جب جنگِ حُنین میں اپنی کثرت پر تم کو ناز ہوا تو وہ کثرت تمہارے کچھ کام نہ آئی۔
طائف اور مکہ کے درمیان میں ایک وادی ہے جس کانام حنین ہے۔ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی اپنی تفسیر مظہری میں تحریر فرماتے ہیں کہ غزوۂ حنین میں کافروں کی تعداد چار ہزار تھی اور مسلمانوں کی تعداد بارہ ہزار تھی۔6؎  لہٰذا بعض مسلمانوں کو اپنی کثرت پر کچھ نظر ہوگئی کہ ہم
_____________________________________________
4؎   کنزالعمال:572/3(7741)،فصل فی الاخلاق والافعال المذمومۃ، مؤسسۃ الرسالۃ۔مرقاۃالمفاتیح:247/3،    باب صلٰوۃ اللیل، مؤسسۃ الرسالۃ، بیروتالتوبۃ:25التفسیر المظہری: 154/4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 علاجِ کبر 6 1
Flag Counter