Deobandi Books

فضائل توبہ

ہم نوٹ :

23 - 34
اب اہل علم حضرات ذرا غور کریں۔ دیکھیے وَ اعۡفُ عَنَّا وَ اغۡفِرۡ لَنَا وَارۡحَمۡنَا میں ضمیر مستتر استعمال ہوئی تھی، اب جب معافی ہوگئی، مغفرت ہوگئی اور رحمت کی بارش ہو رہی ہے    تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم لوگ جو اپنی نحوستِ معاصی کی وجہ سے حالتِ استتار میں تھے،    اب ضمیرِمستترمت استعمال کرو،کیوں کہ تمہاری معافی، مغفرت اور نزولِ رحمت کے بعد     اب تمہارے حجابات اُٹھ چکے، گناہوں کے پردے ختم ہوگئے    ؎
پردے اُٹھے   ہوئے بھی ہیں ان  کی  ادھر نظر بھی  ہے
بڑھ کے مقدر  آزما سر بھی   ہے  سنگ ِ  در   بھی   ہے
لہٰذا اب ہم سے براہِ راست باتیں کرو، اب ضمیرِ بارز استعمال کرو اور کہو اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا آپ ہمارے مولیٰ ہیں۔ اَنۡتَ جب ہی استعمال ہوتا ہے جب کوئی سامنے ہوتا ہے، اب ہم تمہارے سامنے ہیں لہٰذا اب اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا، اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا کہے جاؤ اور ہماری حضوری کا لطف لیے جاؤ۔علامہ آلوسی نے اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا کی تین تفسیریں کی ہیں:
اَنْتَ سَیِّدُنَا وَمَالِکُنَا وَمُتَوَلِّیْ اُمُوْرِنَا
آپ ہمارے آقا ہیں، مالک ہیں اور ہمارے اُمور کے متولی ہیں۔
آج کیوں کہ اسی مضمون کی ضرورت تھی اس لیے عرض کردیا۔ اب دو تین چیزیں اور مانگنی ہیں۔ وہ دو تین منٹ میں مختصر بیان کرتا ہوں۔ محدثین نے لکھا ہے کہ تین لفظ ایسے ہیں جن کا کوئی بدل اہل عرب کے کلام میں نہیں ہے: ۱)نصیحت  ۲)فلاح ۳)عافیت۔
مشکوٰۃ کی روایت ہے اَلدِّیْنُ النَّصِیْحَۃُ28؎دین نام نصیحت کا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی جتنی مخلوق ہے، سب کی خیرخواہی کا جذبہ پیدا ہوجائے، ساری مخلوقِ خدا پر رحمت کی درخواست ہوجائے کہ اے اللہ! اہل کفر کو اہل ایمان بنادے اور اہل ایمان کو اہل تقویٰ کردے، اہل بلا کو اہل عافیت کردے، اہل مرض کو اہل صحت کردے اور چیونٹیوں پر بھی رحم کردے اور سمندر کی مچھلیوں پر بھی رحم کردے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
_____________________________________________
28؎   مشکوٰۃالمصابیح:423، باب الشفقۃ والرحمۃ،المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 فضائل توبہ 6 1
Flag Counter