Deobandi Books

فضائل توبہ

ہم نوٹ :

18 - 34
میں آپ بیان کریں۔حضرت نے عرض کیا کہ حضرت !مضمون پورا کردوں؟ تو فرمایا کہ ہاں۔اور کیا، بات تو پوری ہونی چاہیے۔ اس کے بعد پھر بیان شروع فرمایا۔ جامع)
میں یہ عرض کررہا تھا کہ انسان سے زندگی میں جو گناہ ہوتے ہیں اس پر چار گواہ بن جاتے ہیں اور چاروں گواہوں کو قرآنِ پاک کی نص قطعی سے ثابت کردیا گیا۔
پہلا گواہ:
یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ  اَخۡبَارَہَا20 ۙ؎
ایک گواہ تو  زمین ہے جس پر گناہ ہوتے ہیں۔
دوسراگواہ ہے:
اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ  وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ21؎
جن اعضا سے گناہ صادر ہوتے ہیں وہ شاہد بنتے ہیں۔
تیسرا گواہ صحیفۂ اعمال ہے:
وَ  اِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتۡ 22؎
اورجب نامۂ اعمال کھول دیے جائیں گے۔ 
چوتھا گواہ ہے:
کِرَامًا  کَاتِبِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ23؎
وہ معزّز (فرشتے) لکھنے والے ، جو تمہارے سارے کاموں کو جانتے ہیں۔
تو چار گواہ تیار ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ نے ہم کو ایک نسخہ بھی بتادیا کہ اگر تم گناہ کرچکے اور چار چار گواہ اس گناہ پر تمہارے خلاف مقرر ہوچکے تو اب تمہاری بگڑی کیسے بنے گی؟ حضور
_____________________________________________
20؎   الزلزال:4
21؎  یٰسٓ:65
22؎  التکویر :10
23؎  الانفطار:11-12
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 فضائل توبہ 6 1
Flag Counter