Deobandi Books

فضائل توبہ

ہم نوٹ :

14 - 34
طاقت بھی دے دیتا ہے۔ دیکھیےیہاں میدانِ عرفات میں دھوپ ہے، پسینہ نکل رہا ہے، مگر جن کے دل میں اللہ نے اپنی محبت کا درد دیا ہوا ہے وہ اس وقت بھی مست ہیں، وہ اس پسینے پر خوش ہو رہے ہیں کہ شکر ہے کہ ہمارے کچھ پسینے ہی بہہ جائیں، صحابہ کا تو خون بہا تھا۔ بتائیے جنگِ اُحد میں کیا ہوا تھا؟آج اللہ کا شکر ہے کہ ہم کچھ گرمی کی تکلیف ہی برداشت کرلیں تاکہ کچھ تو ان کے مشابہ ہوجائیں، لہو لگاکے اگر شہیدوں میں نام ہوجائے تو غنیمت ہے۔
(۳) اور مجاہدہ کی تیسری تفسیر یہ ہے کہ 
وَالَّذِیْنَ اخْتَارُوا الْمَشَقَّۃَ فِی الْاِنْتِھَاءِ عَنْ مَّنَاھِیْنَا15؎
یعنی جو لوگ مشقت اختیار کرتے ہیں، تکلیف اُٹھاتے ہیں گناہوں کےچھوڑنے میں۔اب اگر کوئی شخص کہتاہے کہ صاحب!نظر بچانے میں، غیبت چھوڑنے میں، گناہ چھوڑنے میں تکلیف ہوتی ہے،تو یہ تکلیف ہی تو برداشت کرنا ہے، جب مجاہدہ نہیں ہوگا تو مشاہدہ کیا ہوگا۔
اَلْمُشَاھَدَۃُ بِقَدْرِ الْمُجَاھَدَۃِ
جس کا مجاہدہ جس قدر قوی ہوگا اسی قدر اس کا مشاہدہ قوی ہوگا۔
پس محبتِ کاملہ کی علامت یہ ہے کہ ایسا شخص ہر گناہ چھوڑنے کا تہیہ کرلیتا ہے کہ جان رہے یا نہ رہے لیکن اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہیں کروں گا۔ گناہ چھوڑنے میں زیادہ سے زیادہ موت آسکتی ہے، وہ اس کے لیے بھی تیار ہوجاتا ہے۔ پس آہستہ آہستہ سب گناہ چھوڑ دے، اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی بات چھوڑنا اللہ کی محبت کی دلیل ہے۔
جو شخص گناہ نہیں چھوڑتا اس کی محبت ابھی کامل نہیں ہوئی، اور اگر گناہ کرکے پریشانی بھی نہیں ہوتی تو ایسا شخص ابھی بالکل خام ہے، محبت میں بالکل کچا ہے،کیوں کہ شاعر فانی بدایونی کو اپنی بیوی سے محبت تھی، وہ کہتا ہے    ؎
ہم نے فانی ؔ ڈوبتے  دیکھی  ہے نبض کائنات
جب  مزاجِ   یار  کچھ  برہم  نظر  آیا  مجھے
بزرگوں نے لکھا ہے کہ جب دنیاوی محبت میں پوری دنیا اندھیری ہوجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی
_____________________________________________
15؎   التفسیر المظہری:211/7، العنکبوت (69)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 فضائل توبہ 6 1
Flag Counter