Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

29 - 38
یعنی یہ ایسے مقبولانِ حق ہیں کہ ان کے پاس بیٹھنے والا محروم اور شقی نہیں رہ سکتا۔ علامہ ابن حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری فتح الباری میں حدیث شریف کے اس جملے کی یہ تشریح کی ہے:
اِنَّ جَلِیْسَہُمْ یَنْدَرِجُ مَعَہُمْ فِیْ جَمِیْعِ
مَایَتَفَضَّلُ اللہُ   بِہٖ عَلَیْہِمْ اِکْرَامًا لَّہُمْ21 ؎
اہل اللہ صالحین کی صحبت میں بیٹھنے والا ان ہی کے ساتھ درج ہوجاتا ہے ان تمام نعمتوں میں جو اللہ تعالیٰ اللہ والوں کو عطا فرماتا ہے اور یہ اہل اللہ کا اکرام ہوتا ہے۔ جیسے معزز مہمان کے ساتھ ان کے ادنیٰ خدام کو بھی وہی اعلیٰ نعمتیں دی جاتی ہیں جو معزز مہمان کے لیے خاص ہوتی ہیں۔ پس اہل اللہ کے جلیس و ہم نشین کو بھی ان کی برکت سے اللہ تعالیٰ محروم نہیں فرماتے۔
بس اب دُعا کرلیجیے  کہ جو کچھ عرض کیا گیا،اللہ تعالیٰ ا س پر عمل کی توفیق عطا فرمائے، ہم لوگوں کو دل سے استغفار و توبہ کی توفیق نصیب فرمائے اور ہم سب کو اللہ تعالیٰ اپنا صحیح اور قوی تعلق نصیب فرمائے اور اے اللہ! صدیقین کا جو انتہائی مقام ہے، جہاں ولایت ختم ہوجاتی ہے، اے اللہ! آپ کریم ہیں اور نااہلوں پر بھی فضل فرمانے والے ہیں۔ 
اَنْتَ الْکَرِیْمُ، اے اللہ! اپنے کریم ہونے کی شان کے مطابق ہم سب کو اولیائے صدیقین کے آخری مقامِ ولایت، جو انتہائے ولایت ہے جہاں پر ولایت ختم ہوتی ہے، اے اللہ! ہم سب کو وہاں تک پہنچادیجیے اور اولیاء کے اخلاق، ان کا ایمان اور ان کا یقین ہم سب کو نصیب فرمادیجیے۔ ہماری دنیا و آخرت بنادیجیے، ہماری اور ہمارے بچوں کی، ہمارے گھر والوں کی اصلاح فرمادیجیے، تزکیۂ نفس فرمادیجیے، ہم سب کی دنیا بھی سنوار دیجیے اور آخرت بھی بنا دیجیے، آمین۔
رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ
وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ، وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ 
وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
_____________________________________________
21؎  فتح الباری:213/11، باب فضل ذکراللہ تعالٰی،دارالمعرفۃ، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter