Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

28 - 38
میں نہ اُٹھائے گئے تو ان شاء اللہ تائبین میں ضرور اُٹھائے جائیں گے اور یہ بھی بڑی نعمت ہے، اور فرمایا کہ یہ ہمارے سلسلہ کی برکت ہے، جو لوگ اللہ والوں سے جڑے رہتے ہیں محروم نہیں رہتے۔مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو کانٹے پھولوں کے دامن میں اپنا منہ چھپائے ہوئے ہیں ان کو باغبان گلستان سے نہیں نکالتا، لیکن جو خالص کانٹے ہیں اور پھولوں سے اعراض کیےہوئے، ان سے مستغنی اور دُور ہیں ان کو جَڑ سے اُکھاڑ کر پھینک دیتا ہے۔ فرماتے ہیں    ؎
آں خارمی گریست کہ اے عیب پوش خلق
شد   مستجابِ   دعوت   او    گلعذار    شد
ایک کانٹا زبانِ حال سے رو رہا تھا کہ اے مخلوق کے عیب چھپانے والے خدا! میرا عیب کیسے چھپے گا کہ میں تو کانٹا ہوں۔ اس کی یہ فریاد و گریہ و زاری قبول ہوئی اور حق تعالیٰ کے کرم نے اس کی عیب پوشی اس طرح فرمائی کہ اس پر پھول اُگادیا جس کی پنکھڑیوں کے دامن میں اس خار نے اپنا منہ چھپالیا۔ پس اگر ہم کانٹے ہیں، نالائق ہیں تو ہمیں چاہیے کہ اللہ والوں کی صحبت میں رہا کریں۔ اس کی برکت سے ان شاء اللہ تعالیٰ اوّل تو ہم خلعتِ گل سے نواز دیےجائیں گےیعنی اللہ والے ہوجائیں گے، ورنہ اگر کاملین میں نہ ہوئے تو تائبین میں ان شاء اللہ تعالیٰ! ضرور اُٹھائے جائیں گے، مثل خا ر کے محروم نہ رہیں گے۔اس مضمون کو احقر نے اپنے اشعار میں شیخ           کو مخاطب کرتے ہوئے یوں بیان کیا ہے؎
ہمیں معلوم ہے تیرے چمن میں خار ہے  اخترؔ
مگر  خاروں  کا  پردہ  دامن گل  سے نہیں  بہتر
چھپانا  منہ  کسی کانٹے  کا دامن میں گل تر کے
تعجب  کیا  چمن خالی نہیں ہے  ایسے منظر  سے
اہل اللہ کی صحبت کا ادنیٰ فائدہ یہ ہے کہ ان سے تعلق رکھنے والا گناہ پر قائم نہیں رہتا، توفیق توبہ ہوجاتی ہے اور شقاوت سعادت سے تبدیل ہوجاتی ہے۔ بخاری کی روایت ہے:
ہُمُ الْجُلَسَاءُ لَایَشْقٰی جَلِیْسُہُمْ20؎
_____________________________________________
20؎  صحیح البخاری: 948/2 (6443) ، باب فضل ذکراللہ تعالیٰ، مطبوعۃ، المکتبۃ المظہریۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter