Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

21 - 38
جو  ناکام    ہوتا    رہے    عمر     بھر   بھی
بہرحال  کوشش  تو  عاشق   نہ  چھوڑے
یہ    رشتہ    محبت   کا   قائم   ہی    رکھے
جو   سو   بار   ٹوٹے   تو   سو   بار   جوڑے
آہ! گناہ تو نہ چھوڑا، اللہ کو چھوڑ دیا۔ ارے اللہ سے تعلق توڑ کر کہاں ٹھکانہ ہے، کیا کوئی      دوسرا خدا ہے؟
نہ پوچھے سوا  نیک  کاروں کے گر تو
کدھر   جائے   بندہ    گنہگار   تیرا
دوستو! گناہ گاروں کا بھی اللہ وہی ہے اور نیکوں کا بھی وہی ہے۔ اللہ کو چھوڑ کر ہم کہاں جائیں گے؟اور کوئی ٹھکانہ بھی تو نہیں ہے۔ توبہ و استغفار کا اہتمام نہایت ضروری ہے، شیطان ایسے وقت دل میں شرمندگی ڈالتا ہے، غلط حیا ڈالتا ہے، کہتا ہے تم کس منہ سے توبہ کرتے ہو؟ تمہیں شرم بھی نہیں آتی۔ روزانہ پھر وہی حرکت کرتے ہو جس سے توبہ کرتے ہو۔ یہ شرم ، شرم نہیں ہے۔ حقیقتِ حیا کیا ہے؟ محدّثِ عظیم ملاعلی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃمیں لکھتے ہیں: 
حَقِیْقَۃُ الْحَیَاءِ اَنَّ مَوْلَاکَ لَا یَرَاکَ حَیْثُ نَھَاکَ9 ؎
تیرا مولیٰ تجھے اپنی منع کی ہوئی حالت میں نہ پائے۔ اپنی نافرمانی کی حالت میں خدا ہمیں دن رات دیکھ رہا ہے اور ہم بڑے حیا دار بنتے ہیں، توبہ کرتے ہوئے حیا آتی ہے اور گناہ کرتے ہوئے حیا نہیں آتی،یہ کتنا بڑا شیطانی دھوکا ہے، حالاں کہ اصلی حیا یہ ہے کہ آدمی نافرمانی سے رُک جائے۔ گناہ کرتے ہوئے شرم آئے۔ بعض لوگ غالب کا یہ شعر پڑھتے ہیں   ؎
کعبہ کس  منہ  سے جاؤ گے غالبؔ
شرم     تم    کو   مگر   نہیں  آتی
_____________________________________________
9؎      مرقاۃ المفاتیح:70/1،کتاب الایمان، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter