Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

17 - 38
نہیں رکھ سکتا؟ میرا ایک اور شعر ہے     ؎
اس  خنجرِ  تسلیم  سے  یہ  جانِ  حزیں بھی
ہر  لحظہ شہادت کے مزے لوٹ  رہی  ہے
جس حالت میں اللہ رکھے، بندے کا کام ہے کہ راضی رہے۔ پھر ان شاء اللہ تعالیٰ تسلیم و رضا کی برکت سے وہ ہرحال میں خوش رہے گا۔ مجھے اپنا ایک شعر اور یاد آیا   ؎
زندگی    پُرکیف    پائی      گرچہ    دل    پُر   غم   رہا
اُن  کے غم کے فیض سے  میں غم میں بھی بے غم  رہا
یہ تسلیم و رضا بہت بڑی چیز ہے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا تھا کہ بتاؤ! اخلاص سے اونچا کیا مقام ہے؟ حضرت نے عرض کیا کہ مجھے نہیں معلوم، فرمایا کہ تسلیم و رضا، اللہ تعالیٰ کی قضا پر راضی رہنا۔ اس تسلیم سے بہت بڑا انعام ملتا ہے۔ علامہ سیّد سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا    ؎
ترے غم کی جو مجھ کو دولت ملے
غم  دو  جہاں  سے فراغت ملے
اللہ تعالیٰ کا غم بڑا ہی لذیذ ہے۔ میاں!یہ انبیاء اور اولیاء کا حصہ ہے۔ خدا تعالیٰ اپنے راستے میں آدھی جان لیتا ہے لیکن سینکڑوں جان عطا کرتا ہے     ؎
نیم جاں  بستاند  و  صد  جاں  دہد
انچہ  در و  ہمت  نیاید  آں  دہد
اس لیے جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت اور معرفت عطا فرمادی وہ سب گناہ چھوڑ دیتے ہیں۔   جگر مراد آبادی نے شراب چھوڑ دی،داڑھی  رکھ لی حالاں کہ اتنا پیتا تھا کہ مشاعرہ میں  لوگ اُٹھاکر لے جاتے تھے۔ خود کہتا ہے کہ  ؎
اب  ہے  روزِ  حساب  کا  دھڑکا
پینے  کو  تو  بے   حساب   پی    لی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter