Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

15 - 38
مگر پانی اثر کیوں نہیں کررہا؟یہ کیوں واٹر پروف ہے؟ اللہ اپنے عاشقوں کے قلب کو بھی غم پروف کردیتا ہے۔ جس کے دل پر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور نظرِ عنایت ہوتی ہے ہزاروں غم میں بھی وہ خوش اور بے غم رہتا ہے، وہ غم اس کی اصلاح اور تربیت کے لیے ہوتے ہیں، اس کی ایمانی ترقیات کے لیے ہوتے ہیں،مگر اس وقت بھی وہ اندر اندر مست اور خوش رہتا ہے، چاہے وہ رو بھی رہا ہو، آنکھیں اشکبار ہوں غم سے، مثلاً اپنے بچوں کی بیماری سے یا اپنی بیماری سے، مگر اس کے قلب میں پریشانی نہیں گھستی اور اس کی دلیل کیا ہے؟ اس کی دلیل شامی کباب ہے۔ مرچ والا شامی کباب ایک شخص کھارہا ہے، آنسو بہہ رہے ہیں، ذرا اس سے کوئی کہہ تو دے کہ میاں آپ کچھ مصیبت میں معلوم ہورہے ہیں، یہ شامی کباب چھوڑ دیجیے،آپ بلاوجہ رو  رہے ہیں، آپ نہ کھائیے، مجھے دے دیجیےتو وہ کیا کہے گا کہ دل اندر اندر لذت لے رہا ہے، میں اندر لذت درآمد کررہا ہوں، یہ مزے داری کے آنسو ہیں،یہ غم کے آنسو نہیں ہیں۔
 اسی طرح اگر اللہ کو راضی کرلیا جائے، ہر نافرمانی چھوڑ دی جائے، کیوں کہ نافرمانی سے اللہ تعالیٰ کی رحمت دُور ہوجاتی ہے، ہر معصیت خدا سے دُور کرتی ہے، معصیت کی خاصیت ہے کہ چھوٹے سے چھوٹا گناہ بھی اللہ سے دور کرتا ہے اور نیکی کی خاصیت ہے کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی بھی اللہ سے قریب کرتی ہے، لہٰذا جتنے گناہ ہیں ان کو زہر سمجھ کو چھوڑ دیا جائے اور صالحین کی صحبت میں رہا جائے اور اللہ کا نام لیا جائے تو اللہ قلب کو غم پروف کردیتا ہے۔ ایسا شخص دنیا میں ہر وقت مست و شاد رہتا ہے، جتنے بھی غم ہیں وہ دل کے باہر ہی باہر رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی نظرِ عنایت جب کسی پر ہوتی ہے اور اللہ چاہتا ہے کہ میں اس بندےکو خوش رکھوں تو دنیا کے حوادث اس کو غمگین نہیں کرسکتے۔ اب مولانا جلال الدین رومی       رحمۃ اللہ علیہ کا شعر سنیے،وہ فرماتے ہیں      ؎
گر او خواہد عین غم  شادی شود
عین  بندِ  پائے  آزادی  شود
اگر اللہ تعالیٰ فیصلہ کرلے کہ میں اس بندےکو خوش رکھوں تو غم کی عینیتِ مصطلحہ یعنی اصطلاحاً   جو عینیت ہے،یعنی غم کی ذات کو اللہ تعالیٰ خوشی بنادیتا ہے۔ (یہ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter