Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

13 - 38
ریاست رام پور سے تنخواہ لیا کرتے تھے، شاہ صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضرت شاہ فضل رحمٰن صاحب رحمۃ اللہ علیہ بخاری کا درس دے رہے تھے، درمیان میں ذرا سا موقع ملا تو جلدی سے بول پڑے کہ حضرت! نواب رام پور نے کہا ہے کہ اگر آپ ریاست میں آئیں تو میں آپ کو ایک لاکھ روپیہ نذرانہ پیش کروں گا۔ حضرت شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو بہت رنج ہوا۔ فرمایا کہ ارے مولوی صاحب! لاکھ روپے پر ڈالو خاک، میں جو بات کہہ رہا ہوں اس کو سنو۔ پھر شاہ صاحب نے یہ شعر پڑھا؎
جو  دل  پر  ہم  اس   کا  کرم  دیکھتے  ہیں
تو   دل  کو  بِہ   از   جامِ   جم   دیکھتے  ہیں
یعنی ہم اپنے قلب پر اللہ تعالیٰ کی رحمت کی جو بارش دیکھتے ہیں تو ہمارا قلب نوابوں کی ریاست اور لاکھوں روپیوں سے بے نیاز ہے، کیوں کہ فیل بان جس سے دوستی کرتا ہے تو مع ہاتھی      کے آتا ہے، اس لیے اس کا دروازہ بھی بڑا بنادیتا ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ جس کے قلب کواپنا نور ِخاص،تجلی خاص، قرب خاص عطا کرتے ہیں اس کے دل کو بہت بڑا بنادیتے ہیں۔       مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎
ظاہرش   را پشۂ  آرد بہ  چرخ
باطنش  باشد محیطِ  ہفت چرخ
کسی ولی اللہ کا ظاہر تو اتنا کمزور ہوسکتا ہے کہ اگر مچھر کاٹ لے تو ناچنے لگے، لیکن اس کا باطن ساتوں آسمان کی گردش کو اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔ ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک شعریاد آیا۔ فرماتے ہیں ؎
جب کبھی وہ اِدھر سے گزرے ہیں
کتنے  عالَم  نظر  سے  گزرے  ہیں
اور اسی کو جگر مراد آبادی نے یوں تعبیر کیا ہے     ؎
کبھی کبھی تو اسی ایک مشتِ خاک  کے گرد
طواف کرتے  ہوئے ہفت آسماں گزرے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter