Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

11 - 38
دلے  دارم  جواہر  پارۂ  عشق  است تحویلش
کہ دارد  زیرِ گردوں میر  سامانے  کہ من دارم
اے سلاطینِ مغلیہ! ولی اللہ اپنے سینے میں ایک دل رکھتا ہے، اس میں اللہ تعالیٰ کی محبت کے کچھ موتی اور جواہرات ہیں۔ آسمان کے نیچے اگر مجھ سے زیادہ کوئی امیر ہو تو سامنے آئے۔     یہ ہیں اللہ والے کہ جب اللہ کی محبت عطا ہوجاتی ہے تو سلاطین کو خاطر میں نہیں لاتے۔    حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں     ؎
چو  حافظ   گشت    بے   خود  کے  شمارد
بیک   جو   مملکت    کاؤس   و  کے   را
جب حافظ شیرازی اللہ کے نام سے مست ہوتا ہے اور عرشِ اعظم سے بوئے قرب آتی ہے ؎
بوئے  آں  دلبر  چوں  پرّاں  می  شود
جب محبوبِ حقیقی کی خوشبو عرشِ اعظم سے زمین پر آتی ہے تو اولیاء اللہ اور ان کے غلاموں کو کیا ہوتا ہے؟اس وقت ان کا یہ حال ہوتا ہے     ؎
ایں   زبانہا   جملہ   حیراں   می   شود
جتنی زبانیں ہیں عربی، فارسی، ترکی، انگریزی اللہ تعالیٰ کی محبتِ غیرمحدود کی لذّت کویہ زبان مخلوق اور محدود اس کی تعبیر کرنے سے قاصر ہوجاتی ہیں۔ لہٰذا حافظ شیرازی              رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا   ؎     
چو  حافظ  گشت  بے   خود   کے  شمارد
بیک   جو   مملکت   کاؤس   و  کے   را
جب حافظ شیرازی اللہ تعالیٰ کی محبت سے مست ہوتا ہے تو کاؤس وکے کی سلطنتوں کو خاطر میں بھی نہیں لاتا، اور ایران کی سلطنتوں کو ایک جَو کے عوض میں خریدنے کے لیے تیار نہیں۔     شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کو شاہِ سنجر نے لکھا تھا کہ میں آپ کی خانقاہ پر ملک نیمروز وقف کرنا چاہتا ہوں، تو آپ نے اس کو لکھ بھیجا  ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter