Deobandi Books

استغفار کے ثمرات

ہم نوٹ :

10 - 38
طرف منسوب کردیا۔ فرماتے ہیں ؎
اے دل  ایں  شکر  خوشتر  یا  آنکہ  شکر سازد
اے دل!یہ چینی زیادہ میٹھی ہے یا چینی کا پیدا کرنے والا زیادہ میٹھا ہے؟ اگر اللہ تعالیٰ گنّوں میں رَس نہ پیدا کریں تو سارے گنّے مچھردانی کے ڈنڈوں کے بھاؤ بک جائیں، کوئی انہیں پوچھے گا بھی نہیں۔ اور فرماتے ہیں  ؎
اے دل  ایں  قمر  خوشتر  یا  آنکہ  قمر  سازد
یہ چاند زیادہ حسین ہے یا جس نے چاند میں حسن پیدا فرمایا ہے وہ زیادہ حسین ہے؟ اس لیے        اللہ تعالیٰ کی محبت جب اللہ والوں کو مل گئی تو شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے دہلی کی جامع مسجد کے منبر سے سلاطین مغلیہ کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ اے سلاطین مغلیہ! دیکھو! ولی اللہ سینے میں ایک دل رکھتا ہے اور اس دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت کے کچھ جواہرات ہیں۔ بڑے بکس میں ایک چھوٹا صندوقچہ ہوتا ہے اور چھوٹے صندوقچہ کی قیمت سے اس بڑے بکس کی قیمت لگتی ہے، اگر بڑے بکس میں روئی اور گدڑی اور بچوں کے پیشاب پاخانہ کے کپڑے بھرے ہوئے ہیں تو اس کی کوئی قیمت نہیں۔ اس کی حفاظت بھی نہیں کی جاتی، لیکن اگر کسی بڑے بکس میں ایک چھوٹا صندوقچہ ہے، جس میں ایک کروڑ کا کوئی موتی رکھا ہوا ہے تو وہاں سنتری اور پہرے دار بھی ہوتا ہے، چھوٹے صندوقچہ کی وجہ سے بڑے بکس کی بھی حفاظت کی جاتی ہے، لہٰذا ہمارے قلب میں اگر اللہ تعالیٰ کی محبت، ایمان اور تقویٰ جیسی نعمتیں حاصل ہیں تو ہمارے ظاہر کی بھی حفاظت کی جائے گی۔
آج ہم کو اِشکال ہوتا ہے کہ ہم اسرائیل سے کیوں پِٹ گئے؟ ہندوستان میں ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے؟ دنیا بھر میں مسلمان کیوں ذلیل ہورہے ہیں؟ تو اصل بات یہ ہے کہ ہمارے پاس صرف بڑے بکس ہیں اور پہلے سے بہت شاندار ہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ظاہر سے ہمارا ظاہر کہیں زیادہ مزیّن ہے، لیکن ان کے باطن میں جو قیمتی موتی تھا، آج ہمارے قلوب اس سے خالی ہیں اور آج اسی کی ہمیں ضرورت ہے، اور وہ کیا ہے؟ تعلق مع اللہ!اللہ تعالیٰ کی محبت، خشیت اور تقویٰ ہے۔ اسی کو شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 استغفار کے ثمرات 6 1
Flag Counter