Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

30 - 38
دوزخ کی آگ حرام ہوجائے گی۔17؎ 
یہ مبارک مہینہ رمضان کا ہے۔ اس مہینہ میں فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر اور نفل کا ثواب فرض کے برابر ہے۔ اس لیے اس مہینہ میں تلاوت کرکے، نوافل پڑھ کر اس کا ثواب اپنے مُردوں کو بھیجئے اور کچھ مالی خدمت بھی کیجئے کیونکہ میں نے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا ملفوظ پڑھا ہے کہ مُردوں کو بدنی عبادت کے ثواب سے زیادہ ثواب مال کے دینے سے پہنچتا ہے اور اس مہینہ میں نفلی صدقہ کا ثواب فرض کے برابر ان کو ملے گا۔
لہٰذا آپ کو مشورہ دیتا ہوں کہ جہاں آپ مناسب سمجھیں اور جن پر آپ کو اعتماد ہو اس ادارے میں جاکر طلباء کی افطاری یا کھانے پینے کے لیے جو کچھ اللہ توفیق دے، چپکے سے دے دیجئے اور اللہ سے کہہ دیجئے کہ اے خدا! اس مال کو قبول فرماکر اس کا سارا ثواب میری والدہ کو پہنچادیجئے اور اس کے لیے یہ بھی ضروری نہیں کہ کوئی بہت بڑی رقم ہو،اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ کرے، کوئی بہت رئیس ہے اس کو زیادہ دینا چاہئے یہ نہیں کہ ہزار روپیہ دینے کی استطاعت ہے اور دے رہا ہے ایک روپیہ اور کتنا مال خرچ کرے؟ اس کا معیار بھی حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمادیا کہ اتنا مال اللہ کی راہ میں دے کہ جس سے نفس کو کچھ تکلیف ہو۔
اور غریب اگر ایک روپیہ دے تو وہ بھی بہت ہے، ایک روپیہ بھی اگر اللہ کے یہاں قبول ہوجائے تو اس کروڑ روپیہ سے افضل ہے جس میں دکھاوا ہو اور خلوص نہ ہو۔ یہ جو ہم اپنے گھروں میں دیگیں چڑھاتے ہیں، اس میں واہ واہ ہوجاتی ہے اور حدیث میں ہے کہ صدقہ اس طرح کرو کہ داہنے ہاتھ کی خبر بائیں ہاتھ کو نہ ہو، اور یہ تیجا چالیسواں محض رسم ہے، کہیں حدیث سے ثابت نہیں، صحابہ نے کبھی نہیں کیا۔ محمود غزنوی نے جب ہندوستان پر حملہ کیا تو مسلمان سپاہیوں کی شادی ہندو لڑکیوں سے ہوئی، ان کا نیا نیا اسلام تھا، ہندوؤں کے یہاں یہ رسم ہے کہ موت کے تیسرے دن پنڈت کڑھاؤ لگاکر پوریاں کچوریاں پکاکر کِریا کرم کرتا ہے، اسی طرح چالیسویں دن کیا جاتا ہے،یہ تیجا چالیسواں انہیں نومسلم ہندو لڑکیوں کے یہاں سے چلا، سپاہیوں نے سوچا کہ ابھی ان عورتوں کا نیا نیا اسلام ہے، ذرا تسامح برتا کہ بعد میں اصلاح
_____________________________________________
17؎   سنن ابن ماجۃ:446، باب الحزن والبکاء، المکتبۃ الرحمانیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter