Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

29 - 38
وہ کرتے ہیں،معلوم ہوا کہ دنیا پردیس ہے یہاں ہم اس لیے آئے ہیں کہ یہاں سے نیک اعمال کی کرنسی آخرت میں منتقل کرتے رہیں، پردیس کی کمائی وطن میں کھائی جاتی ہے، اس لیے وہاں کی فکر کیجئے۔ ہم روٹی جو کماتے ہیں صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں، عبادت کے لیے کماتے ہیں، کپڑا پہنتے ہیں تو عبادت کے لیے پہنتے ہیں۔ ہر کام جو اللہ کی رضا کے لیے ہو عبادت ہے۔
ایک شخص نے اپنے مکان میں روشندان بنایا۔ اس سے ایک بزرگ نے پوچھا کہ یہ کیوں بنایا ہے؟ اس نے کہا کہ ہوا اور روشنی آنے کے لیے۔ اس اللہ کے ولی نے کہا کہ ظالم! اگر تو یہ نیت کرلیتا کہ اس سے اذان کی آواز آئے گی تو تجھے روشنی اور ہوا مفت میں ملتی اور تیری اس نیت سے اللہ خوش ہوتا۔
دوستو! ہم اس دنیا میں عبادت کے لیے پیدا ہوئے ہیں۔ اس ہاتھ کی عبادت یہ ہے کہ کبھی یہ ہاتھ اللہ کے سامنے پھیلا ہوا ہو اور کبھی اس ہاتھ میں غلافِ کعبہ ہو اور کبھی یہ ہاتھ پانچوں وقت نماز میں اللہ تعالیٰ کے سامنے بندھے ہوئے ہوں۔ اس پیر کی عبادت اور پیر کا شکریہ یہ ہے کہ یہ پیر مسجد تک جائیں تاکہ ہم آپ نماز جماعت سے پڑھیں کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو شخص بلاعذر گھر میں نماز پڑھتا ہے اور مسجد میں نہیں جاتا میرا جی چاہتا ہے کہ میں ایسے گھروں میں آگ لگادوں۔15؎  جو شخص مسجد میں گیا اس نے پاؤں کا شکر ادا کیا، جس نے سجدہ میں سر رکھا اس نے سر کا شکر ادا کیا اور جس کی آنکھوں سے کچھ آنسو اللہ کی راہ میں نکل گئے تو آنکھوں کا شکریہ ادا ہوگیا۔
بخاری شریف کی حدیث ہے کہ جو شخص اپنے گناہوں کو یاد کرکے روئے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو عرش کا سایہ دیں گے16؎ اور وہ بے حساب بخشا جائے گا۔ ان آنسوؤں میں اتنا زبردست اثر ہے کہ جو اللہ تعالیٰ کے خوف سے روئے کہ یااللہ! مجھے قیامت کے دن رُسوا نہ کیجئے، جہنم کی آگ میں نہ ڈالئے اور کچھ آنسو گرگئے تو جہاں جہاں یہ آنسو لگ جائیں گے
_____________________________________________
15؎   جامع الترمذی:52/1، باب ماجاء فی من سمع النداءفلایجیب،ایج ایم سعید
16؎   صحیح البخاری:91/1، باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلٰوۃ،المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter