Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

27 - 38
آپ سے جو پانچ سو روپیہ لیا ہے یہ صرف گیارہ سوئیوں کا دام ہے، ایسا نفع بخش بزنس کہاں ملے گا؟ آپ بے کار عاملوں کے پاس جارہے ہیں، آپ بھی یہی کام شروع کردیں۔ جو آئے اس سے پوچھئے کیا شکایت ہے؟ کیا کاروبار ٹھپ ہے؟ وہ کہے گا ہاں! پھر آپ اس سے اس کا نام پوچھئے اور اس کی والدہ کا نام پوچھئے، بس کاغذ پر تین دفعہ لکھ دیا کاروبار ٹھپ اور گملہ میں مٹی ڈال کر اس کاغذ اور ذرا سے کپڑے پر مٹی لگاکر گیارہ سوئیاں چبھو دو، بس ایک دفعہ دس ہزار سوئیاں خرید لو، دس ہزار سوئیوں سے دس لاکھ کمالو، گیارہ سوئیوں پر پانچ سو روپے کا جو نفع ہے اس کا ذرا آپ تصور کیجئے۔ تب وہ ہنسے اور کہا کہ افوہ! بے وقوف بن گئے، توبہ توبہ! آج سے میں کسی عامل کے پاس نہیں جاؤں گا۔ واقعی ان میں اکثر ٹھگ ہیں، اتنا ڈرا دیتے ہیں کہ بے چارے کی آدھی جان وہیں سوکھ جاتی ہے کہ اوہو! تمہارے اوپر بڑا خطرناک کالاعمل کیا گیا ہے، اس طرح ڈراکر پیسے لے لیتے ہیں۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ میں ہمارے لیے سب وظیفے موجود ہیں، اس  کو پڑھتے رہیں پھر کسی عامل کی ضرورت نہیں البتہ کامل کی ضرورت ہے یعنی شیخ کامل کی،                    اللہ والوں کی جن کی صحبتوں سے اللہ کی محبت عطا ہوتی ہے، دین کی دولت ملتی ہے۔ اس لیے عامل کو نہ تلاش کرو، کامل کو تلاش کرو۔
میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ تم لوگ اللہ والوں کے پاس کب جاتے ہو؟ جب کوئی بیماری ہوگی تو شفاء کے لیے دم کرانے جاؤگے، نوکری خطرے میں ہوگی تو تعویذ لینے جاؤگے، فیکٹری ڈوبتی نظر آئے گی تو ان سے تعویذ مانگوگے، لیکن یہ بتاؤ مٹھائی والوں سے تم مٹھائی لیتے ہو، امرود والوں سے امرود لیتے ہو، کپڑے والوں سے کپڑا خریدتے ہو، کبھی تم نے کپڑے والوں سے مٹھائی نہیں مانگی اور مٹھائی والوں سے کپڑا نہیں مانگا، تم اللہ والوں سے اللہ کو کیوں نہیں مانگتے ہو؟وہاں جاکر تم دنیا ہی مانگتے ہو۔
شیخ العرب والعجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب ہمارے سلسلہ کے اکابر اولیاء اللہ میں سے ہیں، انگریزوں سے جنگ لڑی تھی، اسی غدر کے زمانے میں ہجرت فرمائی، کعبہ شریف 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter