Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

22 - 38
ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اے عبداللہ ابن عباس! تمہارے والد کا انتقال ہوگیا،یہ بتاؤ کہ تمہارے والد کے لیے تم زیادہ بہتر ہو یا عباس کا اللہ زیادہ بہتر ہے اور عباس کی وفات سے جو تمہیں غم پہنچا اور اس مصیبت پر صبر کے بدلہ میں جو تمہیں اجر و ثواب ملا بلکہ اس سے بڑھ کر اللہ مل گیا تو یہ بتاؤ کہ یہ انعامِ عظیم تمہارے لیے کیا عباس سے بہتر نہیں ہے۔
سبحان اللہ کیا عنوان ہے! دیہات کے تھے وہ، لیکن اللہ جس کو چاہے مضمون عطا فرماتا ہے جیسا کہ حضرت پرتاب گڑھی دامت برکاتہم فرماتے ہیں؎
جو   آسکتا   نہیں   وہم   و   گماں  میں
اسے   کیا     پا سکیں   لفظ    و    معانی
کسی  نے  اپنے  بے  پایاں  کرم   سے
مجھے     خود     کردیا     رُوح    المعانی
عجب تسلی کا مضمون ان کے منہ سے نکلا۔ مطلب یہ ہے کہ تم اپنے ابا کے لیے رو رہے ہو اور تمہارے ابا اپنے ربّا کے پاس چلے گئے جو ارحم الراحمین ہے۔ پس ان کا ربّ تم سے بہتر ہے اور ان کی جدائی پر صبر کے بدلہ میں تمہیں اللہ مل گیا۔ اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ اور اجر و ثواب ملا تو یہ انعام تمہارے لیے تمہارے ابّا سے بہتر ہے، اللہ تمہارے ساتھ ہے، اور جدائی بھی عارضی ہے، سب چند دن کی باتیں ہیں، پھر سب کو وہیں جانا ہے، وہاں سب سے پھر ملاقات ہوگی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
اور حضرت حکیم الامت نے فرمایا کہ گھر میں کسی کی موت آجانا یہ بھی اللہ کی رحمت ہے، اس لیے کہ آج آپ اپنی اماں کے انتقال کو نہیں چاہتے، دل سے یہی چاہتے ہیں کہ میری اماں ابھی کچھ دن اور زندہ رہتی۔ تو آپ کی اماں بھی یہی چاہتی کہ میری اماں بھی نہ مریں یعنی نانی اور نانی بھی یہی چاہتی کہ میری اماں بھی نہ مریں تو اگر سب کی آرزو اللہ پوری کردیتا تو نتیجہ یہ ہوتا کہ ایک گھر میں زیادہ نہیں، صرف پانچ نانے اور پانچ نانیاں لیٹی ہوں اور پانچ دادے   اور پانچ دادیاں لیٹی ہوں، کوئی پانچ سو برس کا ہے، کوئی تین سو برس کا، سب کے چارپائی پر پاخانے ہو رہے ہیں تو آپ نہ تو نوکری کرسکتے نہ اپنے بال بچوں کی پرورش کرسکتے۔ یہ ہمارے   
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter