Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

10 - 38
سے کہہ دے کہ بھائی تم لوگ یہ یہ کام نہ کرو اور کام نہ کرکے مزدوری لے لو۔ کام نہ کراکے انعام دینایہ اللہ تعالیٰ ہی کا کرم ہے۔ حدیثِ پاک میں آتا ہے کہ جب کوئی شخص اللہ کے خوف سے اپنی نظر بچاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسی وقت اس کے دل میں ایمان کی مٹھاس پیدا کردیتے ہیں یعنی حلاوتِ ایمانی عطا فرمادیتے ہیں۔4؎یہ کتنی بڑی نعمت ہے! بصارت کی لذت لے کر بصیرت اور قلب کی لذت دے دی۔
اس وقت جو میری حاضری ہوئی ہے یہ تعزیت مسنون ہے اور اس سنت کے اندر بھی راز ہے کہ اس سے تسلی ہوتی ہے کیونکہ جس کی ماں یا باپ یا کوئی عزیز مرتا ہے اس کے قلب پر ایک زخم ہوتا ہے اور تسلی دینے سے اس میں کمی آتی ہے، تسلی دینے سے تسلی ہوتی ہے، جیسے زخم پر کوئی مرہم رکھ دے۔
اللہ تعالیٰ نے ہمارے اُوپر رحم فرماتے ہوئے ایسے وقت ایک دوسرے کے گھر جانا اور تسلی دینا سنت قرار دے دیا اور تسلی (تعزیت) کو تین روز تک کے لیے سنت قرار دیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ تین دن کے بعدغم گھٹنے لگتا ہے۔ تین دن تک غم اپنے جوش پر ہوتا ہے لہٰذا تین روز تک تسلی دینا سنت ہے۔ اس کے بعد مسنون نہیں۔ تین دن کے بعد یہ غم آہستہ آہستہ ہلکا ہوتے ہوئے سال دو سال کے بعد آپ کو یاد بھی نہیں آئے گا کہ دل پر کیا سانحہ گذرا تھا۔ تصور میں تو آئے گا کہ میری ماں نہیں ہے لیکن ایسا غم نہیں ہوگا جیسا اس وقت ہے۔ میری والدہ کا ناظم آباد میں جب انتقال ہوا، تقریباً پندرہ سال پہلے تو مجھے اتنا صدمہ ہوا کہ بس ان کی کوئی چیز دیکھنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی۔ ان کی چارپائی دیکھ کر، ان کا پاندان دیکھ کر دل رونے لگتا تھا، لہٰذا میں اپنے دوستوں میں دل بہلانے کے لیے ٹیکسلا وغیرہ چلاگیا لیکن آج غم کا کوئی ایک ذرّہ معلوم نہیں ہوتا۔ بس ایک ہلکا سا خیال تو ہوتا ہی ہے ماں باپ کا۔ بھائی! ماں باپ کی محبت کو تو کوئی شخص بھول سکتا ہی نہیں۔ اس لیے کہ ماں باپ کے لیے اللہ تعالیٰ دُعا سکھارہے ہیں۔ قرآن مجید میں آیت نازل کردی کہ تم اللہ سے یوں کہو:
_____________________________________________
4؎    کنزالعمال:328/5،(13068) الفرع فی مقدمات الزنا و الخلوۃ بالا جنبیۃ، مؤسسۃ الرسالۃ-المستدرک  للحاکم: 349/4 (7875)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter