ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراپریل 2002 |
اكستان |
حرف آغاز سید محمود میاں نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! نیشنل ریویو جو امریکہ کی سیاسی پالیسی کا ترجمان مجلہ ہے اس کے ایک نامہ نگار ریچر ڈ لوری نے ہرزہ سرائیکرتے ہوئے امریکی حکومت کو مشورہ دیاہے کہ یہ موقع ہے کہ امریکہ فی الفور مکةالمکرمہ پر ایٹم بم مار دے۔ امریکی صحافی کا یہ مشورہ اس بات کی غمازی کرتاہے کہ یہ کسی فرد واحد کا خواب نہیں ہے بلکہ امریکہ کا پورا طبقۂ صحافت اس انتہا پسندی کی ناپاک فکر کا حامل ہے جس کی وجہ سے اس دریدہ ذہن صحافی کو نا صرف یہ تدبیر سوجھی بلکہ اس کی متعفن چھینٹوں نے اوراقِ صحافت کو بھی داغدار کر دیا اور امریکہ کا پورا طبقۂ صحافت اس کو ہضم بھی کرگیا سچ فرمایا وما تخفی صد ورہم اکبر اور جو (عداوت) ان کے دلوں میںچھپی ہے وہ (ظاہرسے )کہیں بڑ ھ کر ہے ۔یہ حقیقت بھی مخفی نہ رہے کہ اس ناپاک جسارت کے درپردہ ا مریکی حکومت کی شہ بھی شامل ہے کیونکہ امریکی سیٹلائٹ سارچے نے دو ماہ قبل حرم مکی اور حرم مدنی زادہمااللہ شرفاً کے بالکل اوپر چار کلو میٹر کے فاصلہ سے پرواز کرتے ہوئے حرمین شریفین کی تصاویر کھینچیں ہیںجن کولندن سے طبع ہونے والے عربی روز نامے الشرق الاوسط نے اپنی جنوری کی اشاعت میںشائع بھی کردیا ہے۔ اس ناپاک جسارت کے مرتکب امریکی اور اہلِ مغرب شاید یہ با ت بھولے ہوئے ہیں کہ اس گئے گزرے دورکے باوجود عالم اسلام کے مسلم عوام میںابھی ایسے دلاور زندہ و سلامت ہیں جو حرمین شریفین کی طرف ا ُٹھنے والی ہر آنکھ کو نا صرف پھوڑ سکتے ہیں بلکہ جس کھوپڑی میں یہ ناپاک دیدے ٹھونسے ہوئے ہیں اس کو بھی پاش پاش کر کے اطراف عالم میں بسنے والے سور مائوں کے لیے ہمیشہ کے لیے عبرت بنا سکتے ہیں۔ وہ بے ضمیر مسلم حکمرانوں کی خاموشی پربے خوف نہ ہوں،اُٹھنے والا طوفان ان آقائوں کے ساتھ ان کو بھی خش و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا