ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراپریل 2002 |
اكستان |
|
عبارت الاستفتاء بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں : (١) روح کا قفسِ عنصری سے پرواز کر جانے کے بعد جسم سے کیا تعلق رہتا ہے؟ (٢) کیا مردہ کی روح دنیا میں واپس آتی ہے ؟ (٣) کیا مردہ قبر میں شعور و احساس کرتا ہے یا نہیں؟ (٤)کیا مردہ مرنے کے بعد سُنتا اور دیکھتا ہے یا نہیں ؟ (٥) حیاتِ انبیا ء اور عامة المؤمنین کی حیات بر زخیہ میں کیا فرق ہے ؟ (٦) حیاتِ شہداء اور دیگر مؤمنین کی حیات میں کیا فرق ہے ؟ (٧) کیا مردہ بقید حیات لوگو ں کی طرح صحیح وسالم احساس رکھتا ہے ؟ محمد افضل افریقی متعلم دارالا فتاء دار العلوم دیو بند ٢ جمادی الا ولی ١٤٠٤ھ با سمہ سبحانہ وتعا لی الجواب وبا للّٰہ التوفیق (١) متقدمین فقہا ء نے روح اور جسم بعد الموت کے درمیان تعلق کی تعبیر اس طرح کی ہے کہ آفتاب اور زمین اور زمین کی چیزوںکے درمیان جس قسم کا تعلق ہوتا ہے اسی قسم کا روح اور جسد بعد الموت کے درمیان ہوتاہے کہ آفتاب کی شعائیں زمین او ر زمین کی چیزوں پڑتی ہیں،اور زمین اور زمین کی ہر چیز اپنی استعداد کے مطابق متأثر ہو جاتی ہے ۔ شیشے میں گرمی کے ساتھ ساتھ چمک بھی پیدا ہو جاتی ہے اور سیا ہ خشک پتھر جلد اور تیز گرم ہو جاتا ہے اور سنگ مرمر بہت دیر میں او ر کم گرم ہوتا ہے ،اسی طرح درجہ بدرجہ ہر چیز اپنی استعداد کے مطابق متاثر ہوتی ہے ، یہی حال جسد بعد الموت کے اور اس کی روح کے تعلق کا ہوتا ہے کہ جسد سے شعائیںچلتی ہیں اور اس کی ارواح تک پہنچتی ہیں،اور روح اس