ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراپریل 2002 |
اكستان |
|
اگر آیت کریمہ کے عموم الفاظ سے یہ حکم تمام مردوں کو خوا ہ مو من ہوں یا غیر مومن ہوں ،سب کو عام قرار دیا جائے تو یہ مفہوم ہوگا کہ ہم یا کوئی دوسرا اپنے اختیار وقدرت سے زندوں کی طرح ان کو نہیںسنا سکتے،بلکہ اللہ تعالی حسب حکم آیت کریمہ ان اللہ یسمع من یشاء خود سنا سکتے ہیں ،باقی اس آیت سے خود مردوں کا نہ سُننا دیکھنا ثابت نہیںہوتا لہٰذا مذکور ہ بالااحادیث و آثار میں مردوں کو دیکھنے سننے کا ذکر آیا ہے اس کے یہ آیت منافی ومتضاد نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص ولا تسمع الصم الدعاء ١ کے منطوق الہی سے استدلال کرے کہ مردے بھی نہیںدیکھ سن سکتے تو اس کا جواب بھی یہی ہوگاکہ وہ اپنے اختیار وقدرت سے زندوںکی طرح نہیں سن سکتے باقی بفحو ائے منطوق الہی ان اللہ یسمع من یشاء اللہ تعالی کے سُنانے دکھانے سے وہ دیکھ سن سکتے ہیں۔ پس احادیث و آثار مرویہ جن میںمردوں کا دیکھنا سُننا مروی ہے۔بطریق اشارةالنفس یہ بات ماننی لازمی ہوگی کہ وہ باذنہ تعالی وحسب حکمتہ سنتے دیکھتے ہیں البتہ جن اشیا ء کے بارے میں نص ناطق ہو کہ نہیں دیکھ سن سکتے ان کے بارے میں یہی اعتقاد رکھنا لازم ہوگا کہ ا ن اشیاء کو نہیں دیکھ سن سکتے ۔ پھر جن اشیاء وامور کے بارے میںدیکھنے نہ دیکھنے یا سننے نہ سننے سے نص میں سکوت ہو ان اشیا ء کے بارے میں حضرت امام ابو حنیفہ کے اصول کے مطابق سکوت کرنا لازم ہوگا۔ اس گفتگو سے سماعِ موتیٰ کا مسئلہ بھی حل ہوگیاکہ نہ مطلقًا ہرحال میںسماع کے قائل ہوسکتے ہیں اور نہ مطلقًا ہر حال میں عدمِ سماع ہی کے قائل ہو سکتے ہیں ، بلکہ اوپر کی تشریح وتفصیل کے مطابق عقیدہ رکھنا ہی اسلم ہوگا۔ (٥،٦) حیات انبیا ء علیہم السلام اور حیات مؤمنین کی حیات برزخیہ میں بڑا فرق ہے اوراسی طرح حیات شہداء و دیگرمؤمنین کی حیاتِ برزخیہ میں بھی بہت فرق ہے ۔ آیت کریمہ اولئک الذین انعم اللہ علیھم من النبیین والصدیقین و الشہدا ء والصا لحین الآیة ٢ میں خواص مؤمنین کے اسی ترتیب ذکری کے مطابق چار مرتبے بیان فرمائے گئے ہیں جس کا حاصل یہ ہے کہ صالحین مؤمنین غیر صالحین سے متمیز و ممتاز رہیںگے اور یہ فرق دنیو ی حیات سے لے کر برزخی حیات بلکہ اخروی حیات میں بھی ملحوظ رہے گا جیسا کہ ارشاد باری تعالی سے بھی اس کااشارہ ملتا ہے ان الذین قالو ا رَبُّناَ اللّٰہ ثم استقاموا تتنزل علیھم الملائکةان لا تخافوا ولا تحزنوا وابشروابالجنة التی کنتم توعدون الآیة ٣ بعض ضحیح روایات میں آتا ہے کہ صالحین کاملین کو دنیامیں جس عبادت کا مقام حاصل ہو ١ آپ نہیں سنا سکتے بہروں کو پکار ۔ ٢ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالی نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیاء صدیقین ۔شہداء اور صالحین ۔ ٣ تحقیق جنہوں نے کہا رب ہمارا اللہ ہے پھر اسی پرقائم رہے ان پر اترتے ہیںفرشتے کہ تم مت ڈرواور نہ غم کھائو اور خوشخبری سنو اس بہشت