Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق جمادی الثانی 1437ھ

ہ رسالہ

15 - 15
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

نور القمر بسیرة سیدنا عمر رضی الله عنہ
تالیف: مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی
صفحات: جلد اول:568، جلد دوم:416 سائز:23x36=16
ناشر: ادارہ اشاعت الاسلام، مانچسٹر، یوکے

جیسا کہ نام سے واضح ہے کہ زیر نظر کتاب میں خلیفہ راشد سیدنا حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ کے حالات زندگی، فضائل ومناقب، خدمات اور ان کی حیات مبارکہ کے مختلف پہلوؤں خصوصاً ان کی دینی حیثیت ومقامُ مرتبے کو اجاگر کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے اور ماہنامہ ”الہلال“ مانچسٹر کے مدیر مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی نے اسے مرتب کیا ہے۔ جلد دوم میں عرض مؤلف کے تحت وہ لکھتے ہیں:

”حضرت عمرفاروق کی سیرت وسوانح پر اردو میں مختلف چھوٹی بڑی کتابیں شائع ہوئیں ہیں مگر ان کا انداز زیادہ تر تاریخی اور سوانحی رہا ہے، ان کتابوں کے مطالعہ سے حضرت عمر فاروق کی سوانح کا علم تو ضرور ہو جاتا ہے تاہم ان کتابوں کے قارئین اکثر اس بات سے بے خبر رہتے ہیں کہ اہل سنت والجماعت کا حضرت عمر فاروق کے بارے میں کیا عقیدہ ہے؟ اور اسلام نے آپ کو کس نگاہ عقیدت سے دیکھنے کی ہدایت کی ہے؟ آپ کے بارے میں زبان درازی کرنے والوں کو اسلام کس کھاتے میں شمار کرتا ہے؟ نیز تبرائی فرقہ حضرت عمر فاروق اور آپ کی خلافت باکرامت پر جو اعتراضات اٹھاتا ہے اس کی حقیقت کیا ہے؟ پیش نظر کتاب کی جلد اول کے قارئین پر یہ بات واضح ہو گی کہ راقم الحروف نے کوشش کی ہے کہ حضرت عمر فاروق کی سیرت تاریخی انداز میں پیش کرنے کے بجائے دینی نقطہ نظر سے پیش کی جائے اور بتایا جائے کہ اہل سنت والجماعت کے عقیدہ میں حضرت عمر فاروق محض ایک تاریخی شخصیت نہیں بلکہ آپ اصلا ایک دینی شخصیت ہیں، بے شک حضرت عمر فاروق نے تاریخ ساز کارنامے انجام دیے اورآپ کے ان تاریخ ساز کارناموں کی ایک دنیا معترف ہے اور اس پر آپ کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کرتی ہے، تاہم مسلمانوں کے ہاں آپ کا سب سے بڑا تعارف آپ کا دینی شخصیت ہونا ہے او راس بات کا عقیدہ رکھنا ہے کہ الله کے ہاں انبیاء علیہم السلام کے بعد سب سے بڑا مقام حضرت ابوبکر صدیق کا اور ان کے بعد حضرت عمر فاروق کا ہے، حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے الله رب العزت سے حضرت عمر فاروق کو اس لیے نہیں مانگا تھاکہ آپ صرف ایک تاریخ ساز شخصیت بنیں اور دنیا کے بیشتر ممالک پر حکمرانی کریں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے انہیں اسلام کی عزت کے لیے الله رب العزت سے طلب کیا تھا اور آپ واقعی اسلام کی عزت ثابت ہوئے، اب اگر کوئی آپ کو پھر اسلام سے علیحدہ کرتا ہے تو آپ ہی سوچیں کہ کیا وہ حضور صلی الله علیہ وسلم کی دعا ”اللھم أعز الإسلام بعمر“ کو معاذ الله بے وقعت اور رائیگاں قرار نہیں دے رہا؟

راقم الحروف نے کتاب کی پیش نظر جلد میں بھی حضرت عمر فاروق کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر اسی دینی نقطہ نگاہ سے بحث کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اسلام میں حضرت عمر فاروق کا بہت اونچا مقام ہے، آپ الله رب العزت کے ان مقبولین بندوں میں سے ہیں جن پر آسمان وزمین کی نیک مخلوق رشک کرتی ہے اور آپ حضور صلی الله علیہ وسلم کے وہ پاک طینت اور نیک سیرت دوست صحابی اور خلیفہ راشد ہیں، جن پر پوری امت مسلمہ بجاطور پر فخر کرتی ہے۔“

جلد اول کے عنوانات میں فتح الوہاب بذکر عمر بن الخطاب، حضرت عمر مدینہ منورہ میں، حضرت عمر کی مختلف غزوات میں شرکت، حضرت عمر فاروق کی خلافت باکرامت، عہد فاروقی میں فتوحات کی کثرت، حضرت عمر قرآن پاک کی روشنی میں، حضرت عمر رضی الله عنہ احادیث نبویہ کی روشنی میں، حضرات شیخین تمام صحابہ سے افضل ہیں، حضرت عمر اٹھارہ بڑے صحابہ کی نظر میں، حضرت عمر  حضرت علی کی نظر میں ، حضرت عمر  اور حضرت علی  کے اچھے تعلقات، قول جلی درنکاح بنت علی ، حضرت عمرکی ازواج، حضرت عمر  کی اولاد کا تذکرہ، ام المؤمنین حضرت حفصہ کا ذکر خیر، تذکرہ حضرت عبدالله بن عمر اور حضرت عمر فاروق  کی شہات شامل ہیں، جب کہ جلد دوم میں حضرت عمر  کے فضائل وشمائل، حضرت عمر  سابقہ صحائف میں، حضرت عمر کا توحید میں تصلب، حضرت عمر کا عشق رسالت مآب، اہل بیت سے متعلق حضرت عمر کا عقیدہ، حضرت عمر فاروق اور قرآن کریم، حضرت عمر اور حدیث نبوی، حضرت عمر کا فقہی مقام، حضرت عمر کا بلند ترین مقام احسان، حضرت عمر کی امامت، الجواب الصحیح لردّ الموقف القبیح، حضرت عمر پر الزامات کے جوابات،، حضرت عمر کی گستاخی وتوہین کا مجرم، حضرت عمر کی توہین کا عبرت ناک انجام اور حضرت عمر غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں عنوانات شامل کیے گئے ہیں۔

خلیفہ راشد حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ کی حیات، تعارف، خدمات اور ان کی دینی حیثیت ومقام ومرتبے کے حوالے سے یہ کتاب ایک عمدہ وجامع تالیف ہے اور جیسا کہ کتاب کے عنوانات سے واضح ہے کہ اس میں حضرت عمر کی زندگی کے مختلف گوشوں پر باحوالہ و مدلل او رجامع گفتگو کی گئی ہے حضرت عمر فاروق سے متعلق اہل سنت والجماعت کے عقیدہ کو بھی بیان کیا گیا ہے اور مخالفین کے بے جا اعتراضات کے مدلل وشافی جوابات بھی دیے گئے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے کتاب کا مطالعہ حضرت فاروق اعظم کی حیات وخدمات کے تعارف او ران کی دینی حیثیت کو معلوم کرنے کے لیے بے حد مفید ثابت ہو گا۔

کتاب میں علامات ترقیم کا خیال نہیں رکھا گیا یہاں تک کہ پیراگرافوں کے فل سٹاپ بھی اکثر چھوڑ دیے گئے ہیں، جس سے کتاب کی خوبصورتی اور اس سے استفادہ متأثر ہو رہا ہے، آئندہ اشاعت میں اگر علامات ترقیم کا اہتمام کر لیا جائے تو اس سے کتاب کے حسن میں اضافے کے ساتھ ساتھ استفادہ کرنے میں سہولت وآسانی پیدا ہو گی ۔

کتاب کا ورق عمدہ، جلد بندی مضبوط اور ٹائٹل خوب صورت ہے۔

تیسیر المنطق (عربی)
تالیف: مولانا عبدالله گنگوہی تعریب: مفتی عمران حسن
صفحات:118 سائز:20x30=8
ناشر: مکتبہ معہد عثمان بن عفان، کراچی

”تیسیر المنطق“ اردو زبان میں منطق کے بنیادی قواعد وضوابط پر مشتمل ایک آسان وعام فہم رسالہ ہے اور اپنی خصوصیات واہمیت کے پیش نظر درس نظامی درجہ ثانیہ کے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ رسالہ حضرت مولانا عبدالله گنگوہی نے مرتب کیا تھا، جو حضرت مولانا محمد یحییٰ کاندھلوی کے تلمیذ خاص اور حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری کے اجل خلفاء میں سے تھے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی اور حضرت مولانا جمیل احمد تھانوی رحمہما الله نے اس کے حواشی تحریر کیے ہیں۔ رسالے کی زبان چوں کہ اردو ہے جب کہ ایک عرصے سے اب کئی مدارس وجامعات میں درس وتدریس کا سلسلہ عربی زبان میں شروع کر دیا گیا ہے، لہٰذا اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ نصاب میں شامل اردو زبان میں منطق کے اس رسالے کی بھی تعریب کر دی جائے، تاکہ یہ کتابچہ عربی معاہد کے منہج کے مطابق ہو جائے۔ نیز عرب اور دوسری زبانوں سے تعلق رکھنے والے اہل علم حضرات بھی اس علمی خزینے سے مستفید ہو سکیں۔

چناں چہ اسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے معہد عثمان بن عفان کے استاذ مولانا مفتی عمران حسن فاضل ومتخصص جامعہ فاروقیہ ، کراچی نے اس کی تعریب کی ہے ،جس میں آسان وعام فہم اور سلیس عربی ترجمہ کے ساتھ ساتھ منطق کی کئی کتابوں سے استفادہ کرکے مفید وعمدہ تعلیقات کااضافہ کیا گیا ہے، جن کا بیشتر حصہ قواعد منطق کی تفہیم کو سہل بنانے کے لیے قرآن وحدیث او رکلام عرب سے امثلہ پر مشتمل ہے۔ کتابچے میں علامات ترقیم کی پوری پوری رعایت رکھی گئی ہے جس نے کتاب کی تفہیم میں سہولت پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اسے جاذب نظر بنا دیا ہے۔ کتاب کا مقدمہ جامعہ فاروقیہ کے سابق استاذ حدیث اور معہد بن عفان کے مدیر حضرت مولانانور البشر صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے تحریر کیا ہے۔ مفتی عمران حسن کی یہ کاوش عمدہ او رقابل قدر ہے اور امید ہے کہ برصغیر پاک وہند کے عربی معاہد کے نظام ومنہج کومنظم بنانے کے لیے مفید ثابت ہو گی۔ جن مدارس میں شعبہ عربی کا انتظام کیا گیا ہے انہیں اس کاوش سے استفادہ کرنا چاہیے۔

یہ کتاب خوب صورت کارڈ ٹائٹل کے ساتھ مکتبہ معہد عثمان بن عفان سے شائع کی گئی ہے۔

Flag Counter