Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

43 - 50
دوستو! اگر کوئی ایسے حالات ہوں جیسے نماز نہیں پڑھتی ہے تو علماء سے پوچھئے کہ کیا کروں؟ فضائل نماز اس کے سرہانے رکھ دیجیے یا  روزانہ پڑھ کر سنائیے لیکن مار پیٹ کا طریقہ اچھا نہیں، جہاں تک ہوسکے برداشت کیجیے لیکن اگر کوئی ایسی سختی کی ضرورت پیش آجائے تو میں منع نہیں کرتا، کچھ اجازت بھی ہے لیکن دین کے معاملے میں۔ جیسے وہ سینما دیکھنے کے لیے کہے اس وقت آپ سختی کریں، ٹی وی اور وی سی آر لانے کی فرمایش کرے تو آپ دین کے معاملے میں نرم نہ پڑیں، کہہ دیں کہ ہر گز وی سی آر نہیں آئے گا، ہر گز گناہ کا کام ہمارے گھر میں نہیں ہوگا۔ اگر وہ بچوں کے لیے پلاسٹک کی بلی لے آئے تو بے شک تصویر کو گھر میں نہ رہنے دیجیے لیکن ذرا حکیمانہ انداز سے کام لیجیے اور وہ حکیمانہ انداز یہ ہے اور میں نے دوستوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ دو  رین (رین جنوبی افریقہ کے سکّہ کا نام ہے۔ جامع) کی پلاسٹک کی بلی لائی ہے تو آپ پانچ رین کا ہوائی جہاز لے آئیے، اس سے زیادہ اچھی اور قیمتی چیز جو شرعاً جائز ہو پہلے بچوں کے لیے لے آئیے مثلاً ہوائی جہاز ہے، ریل ہے، گیند ہے لاکر بچوں کو دیجیے ورنہ اگر کچھ نہ دیا اور پلاسٹک کی بلی کے گلے پر آپ نے چھری پھیر دی تو بچے روئیں گےاور بیوی آپ سے لڑے گی کہ کل تک تو تم داڑھی منڈاتے تھے، پتلون پہنتے تھے، ایک چلّہ تبلیغ میں لگاکر بڑے مولانا بن گئے، بڑے ظالم ہو، بچوں کا دل دُکھادیا، وہ رو  رہے ہیں، ان کا دل بہل جاتا تھا، وہ بھی تمہیں گوارا نہ ہوا۔اس لیے کسی اچھی اور جائز اور اس سے بہتر چیز یا کھلونے سے پہلے بچوں کو بہلادیجیے، اس کے لیے مال خرچ کیجیے، کنجوسی نہ کیجیے، پھر پلاسٹک کی بلی کو چپکے سے غائب کردیجیے اور توڑ کر پھینک دیجیے کیوں کہ زندہ چیزوں کی تصویر رکھنے سے گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے، چاہے جانور کی تصویر ہو یا آدمی کی ہو، چاہے ولی اللہ کی ہو، کسی کی تصویر رکھنا جائز نہیں، سخت گناہ ہے۔
تو دوستو! یہ چند باتیں میں نے عرض کردیں۔ آج آپ لوگ اپنی بیویوں کو ایک خوشخبری تو یہ سنادیں کہ جنت میں تمہارا حسن حوروں سے زیادہ کردیا جائے گا تاکہ ان عورتوں کو جو یہ احساسِ کمتری ہے کہ ہماری شکل بگڑ گئی ہے، خوشی سے بدل جائے، اور عجیب بات یہ ہے کہ بڈھے کے بال تو سفید ہوتے ہیں لیکن اندر نفس کی داڑھی کے بال کالے رہتے ہیں، بڈھا بھی نہیں چاہتا کہ کسی بڑھیا سے شادی کروں، چاہتا ہے کہ کسی کم عمر سے ایک شادی اور کرلوں، خود ستّر سال کا ہے لیکن چاہے گا کہ شادی چالیس سال والی سے کروں، کبھی نہیں کہے گا کہ ستّر سال کی بڑھیا سے میری شادی کردو۔ لہٰذا بھائیو! بیوی بڈھی ہو یا جیسی بھی ہو جس جس نے اپنی بیویوں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter