Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

42 - 50
سے اس کو پیچش شروع ہوجائے۔اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
فَاُحِبُّ اَنْ اَکُوْنَ کَرِیْمًا مَغْلُوْبًا
یہ کون فرمارہے ہیں! سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمارہے ہیں کہ میں اِس کو محبوب رکھتا ہوں کہ میں کریم رہوں چاہے مغلوب رہوں، چاہے بیویاں مجھ سے بلند آواز سے بات کریں لیکن میں اپنی اخلاقی بلندیوں کے منائر کو گرنے نہ دوں، اپنی اخلاقی بلندیوں کو قائم رکھوں،ان پر کریم رہوں، ان کی باتوں کو برداشت کرلوں، اللہ کی بندیاں سمجھ کر ان کو معاف کردوں۔
وَلَا اُحِبُّ اَنْ اَکُوْنَ لَئِیْمًا غَالِبًا30؎
اور میں اس کو پسند نہیں کرتا کہ میں کمینہ اور بداخلاق ہوکر ان پر غالب آجاؤں اور میری اخلاقی بلندیوں میں نقصان آجائے۔
ایک مرتبہ ہماری مائیں ذرا کچھ زور سے بول رہی تھیں، کچھ نان و نفقہ کے بارے میں گفتگو فرمارہی تھیں۔ اتنے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لے آئے، سب خاموش ہوگئیں کیوں کہ آواز سن لی تھی کہ آج ذرا تیز آواز سے باتیں ہورہی ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ کی بندیو! میری ماؤں! تم نبی سے تیز آواز سے بولتی ہو اور عمر سے ڈرگئیں۔ تو کیا فرمایا ہماری ماؤں نے؟ ہماری ماؤں نے فرمایا کہ اے عمر! تم سخت دل ہو اور ہمارا پالا رحمۃللعالمین سے ہے، ہمارا نبی رحمت سے پالا ہے، تمہارے مزاج میں شدت ہے، ہمارانبی شدید نہیں ہے، وہ رحمۃللعالمین ہے، ناز اُٹھانے والا ہے جب ہی تو ہم ان پر ناز کرتے ہیں۔31؎ سبحان اللہ! کیا بات فرمائی۔
بے چاری عورتیں کیا ناز کریں گی ایسے شوہروں پر کہ جن کو ذرا سی کوئی بات کہی اور ایک لگادیا، اور عجیب بات ہے کہ دن بھر پٹائی کی اور رات کو گود میں لے کر بوسہ لے رہے ہیں، بتائیے کہ یہ انسان ہے یا جانور ہے کہ صبح تو  ڈنڈے لگارہا ہے اور رات کو محبت کا اعلیٰ مقام پیش کررہا ہے، دن کو بھیڑیا اور رات کو مجنوں بن گئے۔
_____________________________________________
30؎  روح المعانی :14/5، داراحیاء التراث، بیروت
31؎   صحیح البخاری: 520/1، باب مناقب عمر، المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter