Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

41 - 50
حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں یَغْلِبْنَ کَرِیْمًا عورتوں کا مزاج ایسا ہے کہ جو شوہر کریم ہوتے ہیں، شریف ہوتے ہیں، جو انتقام نہیں لیتے، ڈنڈے نہیں مارتے بلکہ ڈنڈے کے بجائے انڈے ہی کھلاتے ہیں، ایسے کریم النفس شوہروں پریہ غالب آجاتی ہیں، جانتی ہیں کہ بدلہ نہیں لے گا، گالی نہیں دے گا، اس لیے اس سے تیز زبان سے بولتی ہیں کہ ہم نے تو تم سے کہا تھا کہ ایسا کپڑا لانا، تم کیسا لے آئے، میں نے چپل کے لیے کہا تھا تم لیتھڑے اُٹھالائے اور میں نے اچھے کپڑے کو کہا تھا تم چیتھڑے لے آئے اور میں نے کہا تھا کہ چائے کی اچھی اچھی پیالیاں لانا تم ٹھیکرے لے آئے۔ چیتھڑے، لیتھڑے اور ٹھیکرے پر لڑرہی ہے اور وہ بے چارہ مسکرا کر کچھ نہیں بولتا۔یَغْلِبْنَ کَرِیْمًایہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظِ نبوت ہیں کہ نیک، لائق اور کریم شوہر پر عورتیں غالب آجاتی ہیں۔وَیَغْلِبُہُنَّ لَئِیْمٌ اورکمینے لوگ ان پر غالب آجاتے ہیں جوتے لگاکر، ڈنڈے مار کر۔ بے چاری کمزور ہوتی ہیں، ان کا باپ بھائی کوئی وہاں ہوتا نہیں، ایک لات دو گھونسے مار دیے،آہ بھر کر بے چاری خاموش ہوگئی اور مارے ڈر کے پھر کبھی ناز بھی نہ دکھایا حالاں کہ یہ ان کا شرعی حق ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اے عائشہ! جب تو ناراض ہوتی ہے تو مجھے پتا چل جاتا ہے۔ مائی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا کہ اے رسول پاک (صلی اللہ علیہ وسلم)! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ کو کیسے پتا چل جاتا ہے کہ میں آج کل آپ سے روٹھی ہوئی ہوں۔ فرمایا کہ جب تو مجھ سے ناراض رہتی ہے تو کہتی ہے وَرَبِّ اِبْرَاہِیْمَ ابراہیم کے ربّ کی قسم! میرا نام نہیں لیتی اور جب مجھ سے خوش ہوتی ہے تو کہتی ہے وَرَبِّ مُحَمَّدٍ29؎ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ربّ کی قسم! تو ہنس پڑیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا کہ              اے اللہ کے رسول! آپ نے بالکل صحیح فرمایا۔
معلوم ہوا کہ عورتوں کو تھوڑا سا رُوٹھنے کا بھی حق حاصل ہے، اگر وہ منہ ُپھلالیں تو گھونسہ مار کر مت پچکائیے، گلاب جامن منہ میں ڈال کر ٹھیک کیجیے، اگر ناراض ہے اس کو خوش کیجیے،پوچھئے کہ کیا  تکلیف ہے؟ آپ کے حق میں مجھ سے کیا کوتاہی ہوگئی، گلاب جامن چھپاکر لے جائیے، چپکے سے اس کے منہ میں ڈال دیجیے، بیویوں کے منہ میں لقمہ ڈالنا سنت ہے یا نہیں؟ کبھی تو اس پر بھی عمل کرلیجیے، لیکن لقمہ سے مراد یہ نہیں کہ چٹنی ڈال دو کہ مرچوں 
_____________________________________________
29؎   صحیح البخاری:787/2، باب المداراۃ مع النساء، المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter