Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

40 - 50
جائے گی، اولاد بھی اس سے ہوجائے گی، ہوسکتا ہے کہ کوئی ولی اللہ اس سے پیدا ہوجائے جو قیامت کے دن آپ کی مغفرت کا ذریعہ ہو۔
وَ عَسٰۤی اَنۡ تَکۡرَہُوۡا شَیۡئًا وَّ ہُوَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ27؎
 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ بعض چیز کو تم ناپسند کرتے ہو اور اس میں تمہارے لیے خیر ہوتی ہے۔ تم سمجھ رہے ہو کہ اس کی ناک چپٹی ہے، اس کا رنگ کالا ہے، مجھے حسین ملنی چاہیے تھی لیکن ہوسکتا ہے کہ اس کے پیٹ سے اللہ تعالیٰ کوئی ولی اللہ عالم حافظ پیدا کردے جو قیامت کے دن آپ کے کام آئے۔ اس لیے صورت پہ مت جائیے۔ بعض وقت زمین کالی اور خراب ہوتی ہے مگر اس سے غلّہ بہت بہترین نکلتا ہے۔ کالی کلوٹیوں سے ولی اللہ پیدا ہوگئے اور گوری چٹیوں سے بعض وقت شیطان پیدا ہوئے۔ اس لیے بیویوں کو حقیر مت سمجھیے، رنگ و روغن مت دیکھیے، جیسی بھی ہیں ان سے نباہ کرلیجیے، اگر ان سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہو تو ان کے فطری ٹیڑھے پن کو برداشت کرنا پڑے گا۔ حدیثِ پاک کے الفاظ ہیں وَفِیْہَا عِوَجٌ۔
بخاری کی اس حدیث کی شرح میں علامہ قسطلانی فرماتے ہیں:
فِیْہِ تَعْلِیْمٌ لِّلْاِحْسَانِ اِلَی النِّسَاءِ اس حدیثِ پاک میں تعلیم ہے عورتوں کے ساتھ احسان کرنے کی وَالرِّفْقِ بِہِنَّ اور ان کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کی وَالصَّبْرِ عَلٰی عِوَجِ اَخْلَاقِہِنَّ اور ان کے اخلاقی ٹیڑھے پن پر صبر کرنے کی لِاِحْتِمَالِ ضُعْفِ عُقُوْلِہِنَّ28؎ کیوں کہ ان کی عقل کمزور ہوتی ہے۔ جن کی عقل کم ہوتی ہے وہ جلدی لڑجاتی ہیں۔ مردوں اور بچوں میں بھی دیکھیے جس کی عقل کم ہوگی وہ زیادہ لڑتا ہے۔ یہ بھی عقل کی کم ہیں اس لیے ان کی تو تو  میں میں کو برداشت کیجیے۔ دیکھیے! کتنی زبردست تعلیم اس حدیث میں دی گئی ہے کہ عورتوں کو سیدھا کرنے کی کوشش مت کرو، ان کے ٹیڑھے پن کو برداشت کرو۔
اور اب یہ آخری حدیث سناکر مضمون کو ختم کرتا ہوں جس کو بہت لوگ شاید آج پہلی بار سنیں گے، تفسیر روح المعانی میں موجود ہے، اگر روح المعانی ہو تو جس وقت علما چاہیں ان کو دکھا سکتا ہوں، کوئی بات میری ان شاء اللہ تعالیٰ بغیر دلیل نہیں ہوگی۔
_____________________________________________
27؎  البقرۃ:216
28؎  ارشاد الساری للقسطلانی: 78/8، باب الوصایابالنساء، المطبعۃ الکبرٰی، مصر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter