Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

36 - 50
شوہروں کی عزت کرو، ان کو ناراض مت کرو ورنہ تمہاری کوئی عبادت قبول نہیں ہوگی لیکن اس وقت تو آپ ہمارے ہاتھ لگے ہوئے ہیں، اس لیے مقدمہ آپ کے خلاف دائر ہے تاکہ مردوں کی طرف سے ان کی جو حق تلفی ہوجاتی ہے اس کا تدارک ہوسکے۔ اور بیویوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے اور ان کی ایذاؤں کو برداشت کرنے پر دو واقعات پیش کیے دیتا ہوں جن میں یہ نصیحت ہے کہ اگر بیوی ستاتی ہے، اس کے مزاج میں غصہ ہے،کڑوی کڑوی بات سنادیتی ہے تو اس کو برداشت کرلیجیے آپ اللہ کے پیارے ہوجائیں گے۔ مثال کے طور پر آپ کی بیٹی کڑوی زبان والی ہے لیکن داماد آپ کو شریف مل گیا اور آپ کی بیٹی نے آکر کہا کہ میں کڑوی بات کہتی ہوں، ستادیتی ہوں، غصہ بھی مجھ میں بہت ہے لیکن ابا آپ کا داماد تو فرشتہ ہے فرشتہ، مجھ سے کبھی کوئی بدلہ نہیں لیتا بلکہ مسکراکر باہر چلا جاتا ہے، کچھ نہیں بولتا۔ دوستو! ہم لوگ سینے میں دل رکھتے ہیں، دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیے کہ ابا کا دل کیا کہے گا؟ کیا اس کا دل نہیں چاہے گا کہ کوئی بلڈنگ ہوتی تو داماد کو لکھ دیتا، کار ہوتی تو اس کو دے دیتا۔ اللہ تعالیٰ کی جو بندیاں کڑوے مزاج والی ہیں، غصہ والی ہیں، ان کی کڑوی باتوں کو جو برداشت کررہے ہیں تو وہ ربّا بھی ایسے بندوں سے ایسا خوش ہوجاتا ہے کہ ان کو نسبت مع اللہ کا، تعلق مع اللہ کا نہایت اعلیٰ مقام عطا فرماتا ہے، اپنا بہت بڑا ولی اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو بناتا ہے۔
اب دو واقعات سناکر تقریر ختم کرتا ہوں۔ میرا ارادہ تو مختصر بیان کا تھا، لیکن آپ حضرات کی برکت سے مضامین آگئے اور یہ بھی سوچئے کہ کراچی سے یہاں کا فاصلہ کتنا ہے، یہاں بار بار آنا آسان نہیں، نہ آپ میری زبان بار بار پائیں گے نہ میں آپ کے کان پاؤں گا، زبان کراچی کی ہے، کان ساؤتھ افریقہ کے ہیں، لہٰذا ذرا دیر ہوگئی تو کیا تعجب ہے، میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب نے بزرگوں کے دو واقعات سنائے تھے، وہ سن لیجیے۔
حضرت مرزا مظہرجانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ اتنے نازک مزاج تھے کہ بادشاہ آیا اور پانی پی کر صراحی پر پیالہ ٹیڑھا رکھ دیا، حضرت نے صبر کرلیا لیکن سر میں درد ہوگیا، کچھ دیر بعد عرض کیا کہ حضور! میں چاہتا ہوں کہ خدمت کے لیے آپ کو کوئی نوکر دے دوں۔ اس کی تنخواہ ہم شاہی خزانہ سے دیں گے۔ فرمایا کہ بھائی! اب تک تو میں نے صبر کیا لیکن اب برداشت نہیں ہے، جب آپ کو صراحی پر پیالہ رکھنا نہیں آتا، پیالہ کو ٹیڑھا رکھ کر میرے سر میں درد کردیا تو آپ کے نوکر کا کیا حال ہوگا، بس معاف کیجیے، آپ نوکر نہ دیجیے۔ اتنے نازک
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter