Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

33 - 50
کی ماں ہوجانے کے باوجود اس کو طلاق دے دی۔ یہ کوئی سنا ہوا واقعہ نہیں ہے، میرا آنکھوں دیکھا حال ہے۔ کہا کہ میری ماں نے غلطی کردی تھی، میرا اس سے گزارہ نہیں ہوگا، ہم اب بہت خوبصورت سے شادی کریں گے۔ اس عورت نے کہا کہ جب میں آپ کو پسند نہیں تھی تو یہ چھ بچے کہاں سے آگئے؟ شروع میں ہی مجھے طلاق دے دیتے تو میری شادی آسانی سے ہوجاتی، اب تم چھ بچے والی بناکر مجھے طلاق دے رہے ہو۔ کہا کہ نہیں بس ہم مجبور ہیں، ہم سے اب برداشت نہیں ہوتا، اب میں کسی حسین عورت سے شادی کروں گا اور دے دی تین طلاق۔ جب وہ چھ بچوں کو لے کر نکلی ہے تو اس نے آسمان کی طرف ایک نظر ڈالی اور بزبانِ حال یہ شعر پڑھا ؎
ہم  بتاتے  کسے  اپنی  مجبوریاں
رہ گئے  جانبِ آسماں  دیکھ  کر
اس کے بعد دوسری شادی کی اور بہت خوبصورت سے شادی کی۔ چھ مہینے بھی نہیں گزرے تھے کہ فالج گرگیا، دس سال تک زندہ رہے، بستر پر پیشاب پاخانہ کرتے رہے اور وہ لڑکی بھی بھاگ گئی کہ ایسے سے میرا گزارہ کیسے ہوگا۔ دیکھیے! یہ انجام ہوتا ہے، کسی کی آہ مت خریدیے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں، بخاری کی حدیث ہے:
اِتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُوْمِ فَاِنَّہٗ لَیْسَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللہِ حِجَابٌ22؎
مظلوم کی آہ سے ڈرو کہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی حجاب نہیں ہے۔ اسی کو ایک                اللہ والے شاعر نے کہا ہے؎
بترس از آہ مظلوماں کہ ہنگامِ دُعا کردن
اجابت  از  در حق بہر  استقبال  می آید
مظلوموں کی آہ سے ڈرو کہ جب وہ اللہ کو پکارتے ہیں تو قبولیتِ حق ان کی دعا کا استقبال کرتی ہے۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
_____________________________________________
22؎  صحیح البخاری: 331/1، باب الاتقاء والحذر من دعوۃ المظلوم، المکتبۃ القدیمیۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter