Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

29 - 50
بھی زیادہ حسین کردی جائیں گی۔ پوچھا وَبِمَ ذَاکَ ایسا کیو ں ہوگا؟ آپ نے فرمایا کہ حوروں نے نمازیں نہیں پڑھی ہیں، روزے نہیں رکھے ہیں، شوہروں کی خدمت نہیں کی ہے، بچے جننے کی تکلیف نہیں اُٹھائی ہے اور مسلمان عورتوں نے نمازیں پڑھی ہیں، روزے رکھے ہیں، حج کیا ہے، شوہروں کی خدمت کی ہے، بچے جننے کی تکلیف اُٹھائی ہے۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں:
بِصَلَاتِہِنَّ وَصِیَامِہِنَّ وَ عِبَادَتِہِنَّ اَلْبَسَ اللہُ وُجُوْہَہُنَّ النُّوْرَ20؎
ان کی نمازوں، روزوں اور ان کی عبادت کی وجہ سے ان کے چہروں پر اللہ اپنا نور ڈال دے گا جو مستزاد ہوگا، اضافی ہوگا، حوروں کے اندر وہ نور نہیں ہوگا۔ اللہ جس پر اپنا نور ڈال دے اس کے حسن کا کیا عالم ہوگا۔
دنیا کی زندگی چند دن ہے، ریل کے پلیٹ فارم پر اچھی چائے نہیں ملتی تو آپ کیا کہتے ہیں ارے میاں! جیسی بھی ہے پی لو، گرم پانی ہی سہی، نزلہ زکام سے تو بچ جاؤ گے، گھر چل کر اچھی والی پئیں گے۔ دنیا ایک پلیٹ فارم ہے، یہاں بیوی جیسی ملی ہے اس کے ساتھ نباہ دو۔ جنت میں یہ حوروں سے زیادہ حسین بنادی جائیں گی، یہ نہیں کہ اگر بیوی کم حسین ہے تو ہروقت اس کو طعنہ دے رہے ہیں، ستارہے ہیں۔ سوچو! اگر تمہاری بیٹی کم حسین ہوتی تو تم کیا چاہتے؟ کیا یہ پسند کرتے کہ داماد اس کو ستائے۔ بولو دوستو! اپنے کلیجہ پر ہاتھ رکھ کر کہو جو اختر کہہ رہا ہے، اگر آپ کی بیٹی کم حسین ہو یا غصہ والی ہو تو آپ کیا چاہیں گے کہ داماد اس کی پٹائی کرے، ڈنڈے مارے، گالیاں دے اور کہہ دے کہ تو کہاں سے میری قسمت میں لکھی ہوئی تھی،بھنگن، جمعدارن کہیں کی۔ میرے پاس ایک رئیس آئے۔ کہنے لگے کہ میری بیٹی کو آپ کوئی تعویذ دے دیں، اس میں بڑا غصہ ہے جس کے پاس بیاہ کے جائے گی اس سے نہ جانے کتنے ڈنڈے پائے گی، ابھی شادی نہیں ہوئی اور ابھی سے فکر ہے۔
دوستو! ہماری بیبیاں بھی کسی کی بیٹیاں ہیں، اپنی بیٹی کے لیے آپ تعویذ لیتے ہیں یا نہیں؟ دوستو اور بزرگو! بتائیے اگر آپ کی بیٹی کو داماد ستاوے، اس کی طرف نہ دیکھے یا جھڑک دے کسی بات پر، وہ بات کرنا چاہتی ہے یہ تسبیح لیے بیٹھے ہیں، دن بھر تو وہ بے چاری آپ کی
_____________________________________________
20؎   روح المعانی: 126/27،داراحیاء التراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter