Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

26 - 50
سے روئے کہ اے اللہ! اشرف علی سے کیا غلطی ہوگئی؟ آپ مجھے اس پر تنبیہ فرمادیں تاکہ میں اس سے توبہ کرلوں۔ دل میں آواز آئی کہ اے اشرف علی! حضرت فرمایا کرتے تھے کہ جب اللہ تعالیٰ سے تعلق قوی ہوجاتا ہے تو دل میں آوازیں آنے لگتی ہیں کہ یہ کرلو،یہ نہ کرو ؎
تم سا کوئی ہمدم کوئی دَمساز نہیں ہے
باتیں تو ہیں ہر دم مگر آواز نہیں ہے
تو حضرت کو آواز آئی کہ تم نے میری ایک مخلوق کو بند کر رکھا ہے، مرغیاں گھبرارہی ہیں، آٹھ کے بجائے نو بج چکے ہیں،ایک گھنٹہ سے وہ بے چین ہیں، میری ایک مخلوق تمہاری وجہ سے تکلیف میں ہے، پھر تم کو علوم کیسے دیے جائیں؟ ایسی حالت میں تم سے سرکاری کام کیسے لیا جائے گا؟جاؤ! جلدی سے مرغیوں کو کھولو، حضرت دوڑے، خانقاہ سے جاکر مرغیوں کو کھولا اور جلدی سے دانہ دیا اور پانی پلایا اور جب لوٹ کر آئے تو سارے علوم پھر جاری ہوگئے۔
دوستو! مرغیوں کو تکلیف پہنچ جانے کا یہ واقعہ سن رہے ہیں لیکن آج ہم نے بیویوں کو ستا ستاکر ان کے ناک میں دم کر رکھا ہے تو بتائیے کس قدر اللہ تعالیٰ کی ناراضگی و غضب ہم لوگ مول لے رہے ہیں۔ مجھے تو آج یہی مضمون بیان کرنا تھا لیکن اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ مضامین بیان ہوگئے۔
اب اصل مضمون شروع کررہا ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے عورتوں کے بارے میں سفارش نازل فرمائی ہے۔ قرآنِ پاک میں فرماتے ہیں:
وَعَاشِرُوْ ہُنَّ بِالْمَعْرُوْفِۚ18؎
اپنی بیویوں کے ساتھ بھلائی سے پیش آؤ۔
کیوں صاحب اگر ملک کا وزیراعظم آپ کو خط لکھ دے کہ اپنی بیوی کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنا کیوں کہ تمہاری بیوی میری بیٹی کے ساتھ پڑھی ہوئی ہے۔ تو بتائیے! آپ اس کو ستاسکتے ہیں؟ ارے بھائی! اگر ایک شیر آپ کے ساتھ چلے اور کہہ دے کہ آج کسی ٹیڈی کو مت دیکھنا ورنہ سمجھ لو کہ اگر میں صرف ’’ہوں‘‘سے آواز لگادوں تو تمہارا قبض ٹوٹ جائے گا
_____________________________________________
18؎   النساۤء:19
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter