Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

17 - 50
ہیں۔ اب حدیثِ قدسی کے الفاظ بھی سن لیجیے۔ اہل علم حضرات تفسیر روح المعانی میں اس حدیث کو دیکھ لیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ یہ فرماتے ہیں لَاَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ10 ؎ گناہ گاروں کا رونا، آہ کرنا، گڑگڑانا مجھےتسبیح پڑھنے والوں کی سبحان اللہ سبحان اللہ کی آوازوں سے زیادہ محبوب ہے۔ اور بانی دیوبند مولانا قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ نے تو ایک عجیب بات فرمائی جس کو میں نے اپنے شیخ و مرشدِ اوّل شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری اعظمی رحمۃ اللہ علیہ سے بارہا سنا جو حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے بڑے خلفاء میں سے تھے اور حضرت مولانا اصغر میاں صاحب دیوبندی رحمۃ اللہ علیہ کے معاصرین میں سے تھے۔ یہ دونوں بزرگ یعنی میرے مرشد شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا اصغر میاں صاحب دیوبندی            رحمۃ اللہ علیہ جون پور میں ساتھ پڑھاتے تھے۔ اسی لیے مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے فرماتے تھے کہ حضرت آپ خالی میرے پیر بھائی نہیں ہیں،آپ کو میں اپنے استاد کے درجہ میں سمجھتا ہوں کیوں کہ آپ میرے استاد مولانا اصغرمیاں صاحب دیوبندی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ پڑھاتے تھے۔
مولانا قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جس ملک میں بادشاہ کوئی چیز باہر سے منگاتا ہے، کسی دوسرے ملک سے درآمد یعنی امپورٹ کرتا ہے، اس کی زیادہ عزت     و قدر کرتا ہے کیوں کہ بادشاہ کے ملک میں وہ چیز نہیں ہے۔ تو مولانا قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلالتِ شان کی جو بارگاہ ہے وہاں آنسو نہیں ہیں، اس لیے وہ ہمارے آنسوؤں کی بہت قدر کرتے ہیں کیوں کہ آنسو تو گناہ گار بندوں کے نکلتے ہیں، فرشتے رونا نہیں جانتے کیوں کہ ان کے پاس ندامت تو ہے نہیں، ان کو قربِ عبادت حاصل ہے، قربِ ندامت حاصل نہیں، قربِ ندامت تو ہم گناہ گاروں کو حاصل ہے۔
اسی لیے مولانا شاہ محمد احمد صاحب فرماتے ہیں؎
_____________________________________________
10؎ کشف الخفاء ومزیل الالباس:298، رقم(805)، فی باب حرف الھمزۃ مع النون-روح المعانی:196/30،  القدر(4) ، داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter