Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

14 - 50
داخل ہوگئے جو صرف زبان سے تکلیف پہنچا دیتے ہیں۔ اگرچہ کوئی لفظ زبان سے نہیں نکالتے۔ اگر مِنْ اَلْفَاظِ لِسَانِہٖ ہوتا تو زبان سے تکلیف پہنچانے والے اس حدیث میں شامل نہ ہوتے۔یہ کلامِ نبوت کی بلاغت کا اعجاز ہے۔
تویہ عرض کررہا تھا کہ ابرار کون لوگ ہیں۔ دیکھیے! دو ہی قومیں ہیں ایک ابرار، دوسری فجار۔اِنَّ  الۡاَبۡرَارَ لَفِیۡ نَعِیۡمٍ6؎ نیک بندے جنت میں عیش کریں گے،وَّ اِنَّ  الۡفُجَّارَ لَفِیۡ جَحِیۡمٍ7؎ اور نافرمان لوگ جہنم میں جلیں گے۔ تو ہم کیسے ابرار بن جائیں، کیسے نیکوں کے رجسٹر میں ہمارا نام درج ہو جائے اور ابرار کے کیا معنیٰ ہیں؟ خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ ابرار کی تفسیر فرماتے ہیں کہ ابرار وہ لوگ ہیں اَلَّذِیْنَ لَایُؤْذُوْنَ الذَّرَّ جو چیونٹیوں کو بھی تکلیف نہ دیں، وَلَایَرْضَوْنَ الشَّرَّ8؎   جو نافرمانی سے خوش نہ ہوں۔ نہ اپنے گناہ سے خوش ہوں نہ دوسرے کے گناہ سے خوش ہوں۔ اللہ کی نافرمانی دیکھ کر ان کا دل غمگین ہوجائے، چاہے اپنا گناہ ہو یا کسی دوسرے کو گناہ کرتے دیکھا تو دل کو صدمہ پہنچ جائے،یہ اللہ کے تعلق کی دلیل ہے۔ کسی کو اپنے باپ سے محبت ہو تو باپ کی نافرمانی کرنے والے بھائیوں کو دیکھ کر دل غمگین ہوجاتا ہے کہ تم کیسے ہمارے بھائی ہو کہ ابا کو تکلیف دیتے ہو۔ تو جو لوگ ربّا کو ناراض کررہے ہیں ان کے گناہوں کو دیکھ کر مؤمن جس کے دل میں خدائے تعالیٰ کی محبت ہوتی ہے، کو صدمہ محسوس ہوتا ہے۔
میرے مرشدِ اوّل شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایک اللہ والے جارہے تھے، انہوں نے کسی کو گناہ کرتے دیکھ لیا، بس لوٹ آئے، اتنا صدمہ پہنچا کہ چلنے کی طاقت ختم ہوگئی، آکر چارپائی پر لیٹ گئے، چادر اوڑھ لی، رونا شروع کردیا، غمگین ہوگئے کہ ہائے! میرے اللہ کی نافرمانی کی جارہی ہے۔ دو گھنٹہ کے بعد جب پیشاب کرنے گئے تو پیشاب میں خون آگیا۔ اتنا صدمہ پہنچا۔ یہ ہیں اللہ والے لوگ۔ آج ہم گناہ کرتے ہیں اور
_____________________________________________
6؎   الانفطار:13الانفطار:14عمدۃ القاری: 218/1، باب المسلم من سلم المسلمون، دارالکتب العلمیۃ،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter