Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

11 - 50
بھی آپ کے لیے کافی ہیں۔
اس آیت کی تفسیر میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
یٰۤاَیُّہَاالنَّبِیُّ حَسۡبُکَ اللہُ پر وَ مَنِ اتَّبَعَکَ  مِنَ  الۡمُؤۡمِنِیۡنَ  کو کیوں عطف کیا گیا یعنی اللہ تعالیٰ کی کفایت کے باوجود ایمان والوں کی کفایت یعنی کافی ہونے کا تذکرہ کیوں کیا گیا؟ جس کے لیے اللہ کافی ہوجائے تو اللہ کے کافی ہوتے ہوئے پھر مؤمنین کی کفایت کی کیا ضرورت تھی؟ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شان دکھانی تھی کہ ان کے آتے ہی کعبہ میں اذان ہوئی اور جماعت سے نماز ادا کی گئی۔ ان کے ایمان لاتے ہی صحابہ رضی اللہ عنہم نے نعرۂ تکبیر بلند کیا یہاں تک کہ کعبہ تک تکبیر کی آواز پہنچ گئی۔ اور آپ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ جب ہم حق پر ہیں تو ہم خفیہ نماز کیوں ادا کریں لہٰذا دو صفیں بنائیں، ایک صف میں سیّد الشہداء   حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رکھا، ایک صف میں خود ہوئے اور بیچ میں شمع نبوت کو رکھا اور یہ دو صفوں کے ساتھ سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر کعبۃ اللہ میں آئے اور نماز ادا کی اور اسلام کو سربلند کردیا۔ کَانَ الْاِسْلَامُ قَبْلَ اِسْلَامِ عُمَرَ فِیْ غَایَۃِ الْخَفَاءِ وَبَعْدَہٗ عَلٰی غَایَۃِ الْجَلَاءِ اسلام پہلے جتنا پوشیدہ تھا ان کے ایمان لانے کے بعد اتنا ہی واضح ہوگیا۔
حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنی کفایت کے ساتھ مؤمنین کی کفایت کو اس لیے فرمایا کہ کفایت کی دو قسمیں ہیں۔ ایک حقیقی کفایت ہے کہ اصل میں تو اللہ ہی بندے کے لیے کافی ہے لیکن ایک کفایت ظاہری بھی ہوتی ہے، فوج و لشکر کی طاقت بھی ہوتی ہے تاکہ ظاہری طور پر بھی دُشمن پر رُعب جم جائے۔ یہ رَمل کیوں ہے کہ دوڑ کر چلو؟ کافروں پر رُعب جمانے کے لیے ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمادیا کہ اے نبی! اصل کافی تو آپ کے لیے اللہ ہی ہے لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ جیسا بہادر صحابی اور دُوسرے جاں نثار صحابہ رضی اللہ عنہم آپ کو دے رہا ہوں تاکہ ظاہری طور پر بھی دُشمنوں پر رعب جم جائے۔ معلوم ہوا کہ اسبابِ ظاہرہ بھی نعمت ہیں، اپنے دوستوں کی تعداد پر شکر ادا کیجیے۔ اگر آپ مہتمم ہیں، کسی ادارے کے مدیر ہیں اور اللہ تعالیٰ آپ کو دینی خدمت میں مدد کرنے والے دے دیں تو آپ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کیوں کہ یہ کفایتِ ظاہرہ میں سے ہیں، کفایتِ حقیقی تو اللہ تعالیٰ ہی کی ہے، اللہ تعالیٰ ہی بندے کے لیے کافی ہیں، مگر ظاہری اسباب بھی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter