Deobandi Books

فضائل توبہ

ہم نوٹ :

7 - 34
دوسرا گواہ اعضا  ہیں:
اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ
وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ4؎
آج کے دن ہم اُن کے منہ پر مہر لگادیں گے، اور اُن کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے،اور اُن کے پاؤں گواہی دیں گے کہ وہ کیا کمائی کیا کرتے تھے۔
جن اعضا سے گنا ہ ہوئے ہیں وہ اعضا بھی قیامت کے دن گواہی دیں گے۔ مولانا رومی               رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎
چشم  گوید  کردہ  ام  غمزہ   حرام
آنکھیں گواہی دیں گی کہ اے خدا! ان آنکھوں سے اس نے غلط کام کیا تھا، بد نگاہی کی تھی۔
گوش      گوید      چیدہ    ام      سوء       الکلام
کان کہیں گے ہم نے غیبتیں سنیں، گانے سنے۔
لب  بگوید  من  چنیں  بوسیدہ  ام
ہونٹ کہیں گے ہم نے حرام بوسے لیےاور اس قسم کے گناہ کیے۔
دست گوید من  چنیں  دز دیدہ    ام
ہاتھ کہیں گے کہ ہم نے اس طرح چوری کی۔ 
اسی طرح اگر پاؤں سینما دیکھنے کے لیے گئے تو پاؤں بھی گواہی دیں گے۔ ایسے ہی نیک اعمال کے لیے بھی گواہ بنتے ہیں۔عرفات ومنیٰ، مزدلفہ میں جو کام ہو رہے ہیں اس کے بھی ہمارے گواہ تیارہو رہے ہیں۔
اور تیسرا گواہ فرشتے ہیں:
کِرَامًا  کَاتِبِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ5؎
وہ معزّز (فرشتے) لکھنے والے ، جو تمہارے سارے کاموں کو جانتے ہیں۔
_____________________________________________
4؎   یٰسٓ:65الانفطار:11،12
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 فضائل توبہ 6 1
Flag Counter