Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 26 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

23 - 413
تحریر نہیں ہے کہ اس قبرکا مالک کبھی بھی بیت المقدس سے جان بچا کر زندگی بسر کرنے کو یہاں آیا تھا۔ کیونکہ اکمال الدین کی عبارت اصل تحریر کے مطابق یوں ہے کہ: ’’راجہ جنیسر ملک صولابت (سولابت) کا باشندہ تھا۔ اس کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ جس کا نام اس نے یوز آصف رکھا۔ جب وہ بالغ ہوا تو حکیم منوہر لنکا سے اس کے پاس آیا۔ راجہ نے اس کی عزت وآبرو سے تواضع کی اور اپنے بیٹے یوز آصف کا اتالیق مقرر کیا۔ شہزادہ نے اس سے مذہبی تعلیم حاصل کی اور دنیا سے بے تعلق رکھنے کی تعلیم نے اس کا دل بادشاہت سے برداشتہ کردیا اور حکیم منوہر اس کا تعلیمی نصاب مکمل کر کے وہاں سے چلا گیا۔ تو ایک دفعہ شہزادہ کو فرشتہ نظر آیا۔ اس نے خدا کی رحمت کی اسے بشارت دی اور کچھ راز بتایا۔ جس پر وہ عمل پیرا رہا۔ پھر فرشتہ نے اسے حکم دیا کہ سفر کے لئے تیاری کرے تاکہ میں تیرے ہمراہ یہاں سے نکل جاؤں۔ اس کے بعد شہزادہ ہجرت کرتے ہوئے اپنے ملک سے نکل گیا تو اس نے ایک صحرا میں پانی کے پاس ایک درخت دیکھا۔ جہاں اس نے کچھ دن قیام کیا اور وہاں اس کو وہی فرشتہ نظر آیا۔ پھر اس نے بستیوں میں وعظ کہنا شروع کیا تو کچھ مدت کے بعد اپنے اصلی وطن سولابت کو واپس چلاگیا اور والدین نے بڑے تپاک سے اس کا استقبال کیا اور شہزادہ نے ان کو توحید کی دعوت دی۔ کچھ مدت کے بعد کشمیر میں آیا اور وہاں کے باشندے اس سے مستفید ہوئے اور اس نے ان کو بھی توحید کی دعوت دی۔ چنانچہ یہ یہیں رہنے لگا اور جب مرنے لگا تو اپنے چیلے یا بد کو توحید کی وصیت کی اور جہاں فانی سے رخصت ہوا۔ 
	اب اس عبارت کو حضرت مسیح علیہ السلام پر منطبق کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ سولابت کا معنی بیت المقدس کیا جائے اور حکیم منوہر سے مراد روح القدس لیا جائے۔ اسی طرح والدین سے مراد یوسف اور مریم ہوں اور ان کو کسی علاقہ کا بادشاہ بھی تصور کیا جائے اور جب تک یہ امور ثابت نہ ہوں حضرت مسیح علیہ السلام کے سوانح سے اس عبارت کا تعلق پیدا نہیں ہوسکتا۔
۴…مؤرخ طبری
	الف…	مؤرخ طبری لکھتا ہے کہ حضرت مریم علیہا السلام اور یوسف (چچازاد رشتہ دار) دونوں ایک مسجد میں خادم تھے۔ جو جبل صیہون کے پاس تھی۔ آپ ایک دن چشمہ سے پانی لینے گئیں تو جبرئیل نے نفخ کیا۔ جس سے آپ کو حمل رہ گیا۔ یوسف نے بدظن ہوکر پوچھا کہ بیج کے سوا بھی کوئی پودا ہوتا ہے تو آپ نے فرمایا کہ سب پودے ابتداء میں بغیر بیج کے تھے۔ آدم کا بھی ماں باپ نہ تھا۔ تو یوسف خاموش ہوگئے اور جب وضع حمل کے آثار پیدا ہوئے تو یوسف آپ کو مصر لے گئے۔ ابھی دور ہی تھے کہ دردزہ شروع ہوگیا تو گدھے پر سے اترکرایک کھجور کے نیچے ڈیرہ لگادیا اور وہاں حضرت مسیح پیدا ہوئے۔ سردی کا موسم تھا۔ فرشتوں نے آکر آپ کو تسلی دی۔ اس رات تمام بت سرنگوں ہوگئے۔شیاطین آلپکے مگر ناکام رہے اور یہ عہد کیا کہ اس کی زندگی میں اس کا کام تمام کر ڈالیںگے۔ مجوسی ستارہ دیکھ کر مر، لوبان اور سونا کی نیاز چڑھاگئے۔ کیونکہ مرسے شفا ہوتی ہے اور اس نبی سے شفا حاصل ہوگی۔ لوبان اس لئے کہ اس کا دھوان سیدھا آسمان کو جاتا ہے اور یہ نبی بھی سیدھا آسمان کو جائے گا اور سونا اس لئے کہ تمام مال ودولت کا سردار ہے اور یہ نبی بھی اپنے زمانہ میں بہترین شخص ہوگا۔ (ہیرودس کا قصہ مذکور ہے) پھر بارہ سال آپ مصر میں رہے۔ (اور یہی ربوہ کا مقام ہے) آپ زمیندار کے گھر رہتے تھے۔ ایک رات اس کی چوری ہوگئی تو آپ نے وہاں کے خیرات خوار جمع کر کے ایک اندھے اور ایک لوہنجے کو پکڑ کر کہا کہ تم نیچے بیٹھو اور اندھے کو کاندھے پر اٹھاؤ۔ اس طریق سے وہ زمیندار کے خزانہ تک پہنچ گئے تو آپ نے ان کو چور ثابت کیا اور واپس شام میں آگئے۔ تیس سال کے تھے کہ آپ کو نبوت ملی اور تین برس کے بعد خدا نے آپ کو اپنی طرف اٹھا لیا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ﷲ الرحمن الرحیم! فہرست … ’’الکاویۃ علے الغاویۃ‘‘ حصہ دوم عرض مرتب ۳ معروضات آسی ۶ سوانح حیات جناب مسیح ابن مریم ۷ (اقتباسات انجیل برنباس) ۷ انجیل سیاح روسی ۱۵ اکمال الدین واتمام النعمۃ للقمی اور یوز آسف ۱۷ مورخ طبریؒ اور مسیح ابن مریم ۱۸ علامہ ابن جریر اور مسیح ابن مریم ۲۰ حضرت مسیح کے متعلق قادیانی خیالات ۲۴ ہجرت مسیح بطرف کشمیر پر ایک لمحہ نظریہ ۳۵ لغات قادیانیہ ۴۴ سوانح باب اور اقتباسات نقطۃ الکاف ۵۷ ظہور ابواب اربعہ ۵۷ باب اوّل، باب دوم ۵۸ باب ثالث… (باب اعظم) ۵۹ باب اعظم کے ابتدائی حالات ۶۰ 3 1
3 باب کی تبلیغی جدوجہد ۶۱ باب کی گرفتاری ۶۱ باب کی ہجرت اور قیام اصفہان ۶۲ سفر طہران ۶۴ سفر طہران اور ظہور خوارق ۶۵ ورود تبریز وسفر ماکو ۶۷ ماکو میں تین سال کی نظر بندی ۶۷ مناظرہ تبریز ۶۸ باب کی سزایابی ۷۰ اخوند باب الباب محمد حسین بشروی ۷۰ بروز فاطمہ قرۃ العین طاہرہ ۷۱ قتل ملا تقی ۷۲ بیعت بدشت اور بروز رسالت ۷۳ باب چہارم… ۷۸ بارفروش میں چپقلش ۷۹ خسرو کی لڑائی طبریہ کی لڑائی ۸۰ سلطانی لشکر سے قدوسیوں کی پہلی لڑائی اور تیاری ۸۱ جناب قدوس سے خط وکتابت ۸۱ مسئلہ رجعت ۸۴ قدوسیوں کی دوسری لڑائی ۸۶ خاندان بشر وی ۸۶ باب پنجم وششم ۸۷ بھوکے قدوسیوں کے حیرت ناک حالات ۸۷ قتل قدوس ۸۹ 4 1
4 دعویٰ مسیحیت ۹۱ اسیران قدوس ۹۲ باب ہفتم ۹۲ باب ہشتم ۹۳ واقعہ زنجان ۹۴ باب نہم… صبح ازل ۹۶ قتل جناب ذکر ۹۷ باب دہم… ذبیح ۹۸ باب یازدہم… بصیر ۹۹ انتخاب مقالۂ شخصے سیاح کہ درتفصیل قضیہ باب نوشتہ شد ۱۰۱ پہلا مقابلہ شیراز میں ۱۰۲ تبریز اور ماکو میں قیام ۱۰۳ دلائل مہدویت ۱۰۴ انقلاب عظیم، فتنہ قتل بشروی ۱۰۶ قتل باب وواقعہ زنجان ۱۰۷ سلطان پر گولی چلانا، تعلیمات باب ۱۰۹ من یظہرہ اﷲ بہاء اﷲ شاب یعنے ظہور اعظم، حقیقت شاخصہ ۱۱۰ رازداری ۱۱۰ خاموش مقابلہ ۱۱۱ تعلیمات بہائیہ ۱۱۲ شکایت از اہل زمان ۱۱۴ مسئلہ عراق ۱۱۵ جنرل بغداد کی ناکامی ۱۱۶ 5 1
5 اڈریانوپل کو روانگی ۱۱۷ مرزامحمد یحییٰ کی علیحدگی ۱۱۸ حکومت ایران کی خدمت میں درخواست ۱۱۹ اقتباسات درخواست ہذا ۱۲۰ الواح جناب بہاء اﷲ درخواست اہل بصیر ۱۲۸ حکومت کارویہ اور قتل حسنین ۱۲۹ رباعیات نکتہ الکاف ۱۳۰ بہائی مذہب کے مزید حالات، عباس آفندی ۱۳۲ شوقی آفندی ۱۳۳ بہاء اﷲ ۱۳۴ عبدالبہاء کی شخصیت ۱۳۶ قرۃ العین طاہرہ ۱۳۷ قصیدہ اوّل طاہرہ درشان باب قصیدہ دوم وسوم طاہرہ ۱۳۸ مختصر تواریخ بابیہ ۱۴۰ تعلیمات بہائیہ ۱۴۱ صداقت بابیت وبہائیت ۱۵۰ اقتباسات کتاب ایقان ۱۵۴ نزول مسیح کی پیشین گوئی اور تحریف بہائیہ ۱۵۶ شمس وقمر ونجوم کا ایک اور معنی ۱۵۷ تبدیل ارض کا مفہوم ۱۵۸ طی الارض ۱۵۹ ظہور عیسیٰ کا مفہوم ۱۶۰ عیسیٰ علیہ السلام کا ابر سے اترنا ۱۶۱ تحریف (رجم) ۱۶۳ 6 1
6 شمس حقیقت (نبوت) ۱۶۴ قیام سلطنت (امام) ۱۶۶ رجوع وبروز انبیاء واولیائ ۱۷۳ بروز محمدی، ختم نبوت ۱۷۴ علم وجہالت ۱۷۹ نصائح بہائیہ ۱۸۰ مدینہ روحانی ۱۸۱ ادبی لیاقت (بہاء اﷲ) ۱۸۳ مخالفین پر فتوائے کفر بیشمار نزول آیات سے انکار ۱۸۴ چار سو علمائے عصر کی شہادت ۱۸۵ تنسیخ شریعت ۱۸۷ ہجرت ابتلاؤ امتحان ۱۹۰ بہائی مذہب کے متعلق اہل اسلام کے خیالات ۱۹۱ اقتباسات کتاب اقدس (وحی بہائ) الصوم والصلوٰۃ ۲۰۱ المواریث ۲۰۲ بیت العدل (کا قیام) مدعی نبوت کی تکفیر (جو ہزار سال سے پہلے ہو) ۲۰۳ تعزیرات (اور سیاسی احکام) نکاح وطلاق (کے احکام) ۲۰۵ ندائے تبلیغ، معاملات ۲۰۶ وقائع الاحوال اور حالات پیش آمدہ ۲۰۹ تکفیر اہل البیان (بابیوں کی تکفیر) ۲۱۰ المنکر ھو الکافر (بہاء کا منکر کافر) ۲۱۲ الحکمۃ القدیمۃ (فلسفہ قدیم) ۲۱۲ ورقۃ بیضاء (خوبصورت عورت) ۲۱۳ 7 1
7 الثواب والعقاب ۲۱۴ السجن ونزولہ تعالیٰ (جیلخانہ میں خدا) ۲۱۵ الہیکل (وجود بہاء اﷲ) ۲۱۶ اقتباسات کتاب البریہ ۲۱۶ مرزا گل محمد اور ریاست ۲۱۷ پیدائش مسیح قادیانی تعلیم اور باپ کی ناراضگی ۲۱۸ ایک خواب ۲۱۹ مجاہدہ اور ابتدائی حالات الہام اور مسیحیت ۲۲۰ فیح اعوج کے تنازعات ۲۲۱ دلیل صداقت (مسیح قادیانی) وفات مسیح ناصری ۲۲۲ رفع جسمانی ۲۲۵ دجل ودجال ۲۲۶ اثبات مسیحیت (قادیانیہ) ۲۲۸ ابدی لعنت سے رہائی ۲۲۹ میں کب اور کیوں مجدد بنا؟ ۲۳۱ میں مہدی کیسے ہوا ۲۳۲ اشتہار برائے توجہ سرکار ۲۳۴ کتاب البریہ کیوں لکھی؟ ۲۳۷ کارروائی مقدمہ قتل ۲۳۸ پیشین گوئیاں (قادیانی) ۲۳۹ مسیح ناصری سے مسیح قادیانی کی مشابہت ۲۴۰ وسائل ثلاثہ اطمینان قلبی تثلیث مسیح ناصری ۲۴۱ آتھم اور قسم کھانا ۲۴۱ عیسائیت پر اعتراضات ۲۴۳ 8 1
8 الہامات محویت (مسیح قادیانی) ۲۴۹ مکاشفات محویت (مسیح قادیانی) ۲۵۱ خدائی میں مقابلہ ۲۵۲ اظہار مظلومیت ۲۵۵ گندی کتابوں کی فہرست ۲۵۶ کتاب البریہ پر ایک سرسری نظر ۲۵۷ مسیح ابن مریم اور واقعہ صلیب ۲۸۳ واقعہ صلیب اور قرآن شریف ۲۸۴ مصلوب اور اس کی زندگی ۲۸۵ نوابی فیصلہ پر جرح ۲۸۶ اقتباسات سیرۃ المہدی قادیانی مرزا صاحب کے اسلاف واقارب ۲۸۸ عہد طفولیت اور تعلیم قادیانی ۲۹۶ مزاج دعاوات (مسیح قادیانی) ۲۹۹ بودوباش (مسیح قادیانی) ۳۰۰ عہد شباب (مسیح قادیانی) ۳۰۶ ادبیات (مسیح قادیانی) ۳۰۹ کرامات (مسیح قادیانی) ۳۱۱ زہد اتقائے (مسیح قادیانی) ۳۲۵ سوانح مختلفہ (مسیح قادیانی) ۳۳۰ عہد وفات (مسیح قادیانی) ۳۵۳ خاص خاص حالات (مسیح قادیانی) ۳۵۸ مسیح قادیانی کی بیماریاں اور دوائیں ۳۵۸ مسیح قادیانی کا تمدن رئیسانہ ۳۶۱ مسیح قادیانی کی دعائیں ۳۶۳ 9 1
9 مشہور واقعات جماعت مرزائیہ ۳۶۵ تاریخ ہائے تصانیف مسیح قادیانی ۳۷۰ اشتہارات مسیح قادیانی ۳۷۳ ووکنگ مسجد ۳۸۰ تعبیر خواب از مسیح قادیانی ۳۸۱ عقائد وملفوظات مسیح قادیانی ۳۸۳ نسخہ جات قادیانی ۳۸۵ مبلغین قادیانیت ۳۸۶ دس شرائط بیعت قادیانی ۳۸۶ انجام مکذبین ۳۸۸ اقتباسات الوصیۃ قادیانی ۳۸۸ قدرت ثانیہ ۳۹۰ حصول نبوت ۳۹۰ وفات مسیح نشان صداقت اور زلزلے ۳۹۲ بہشتی مقبرہ (قادیانی) ۳۹۳ تنقیدات ۳۹۵ نقشہ قادیان ۴۰۰ مسیح قادیانی کی وفات ۴۰۳ ڈاکٹر عبدالحکیم کی پیشین گوئی معہ ہلاکت ۴۰۴ ہلاکت مولوی ثناء اﷲ ۴۰۶ تنقید بر وفات مسیح قادیانی ۴۰۸ ہلاکت مرزا وسید جماعت علی شاہ صاحب کی کرامت ۴۱۴ ہلاکت مولوی عبدالکریم قادیانی ۴۱۵ لیکچر سیالکوٹ ۴۱۶ 10 1
10 تنقیح عقائد قادیانی ۴۲۲ دانیال کی پیشین گوئی ۴۳۶ بائبل کی پیشین گوئیاں ۴۳۹ مکاشفات بائبل ۴۵۱ اعلان نبوت قادیانی ۴۵۴ تنقید (براعلان نبوت) ۴۵۶ دشنام نامہ قادیانی ۴۶۲ الہام کشف اور خوابہائے مسیح قادیانی ۴۶۷ وحی رحمانی وشیطانی میں امتیاز ۴۶۷ قلیل المقدار الہامات ۴۶۸ بے معنی الہام ۴۷۰ الہامات شرکیہ ۴۷۱ البشریٰ (قرآن قادیانی) ۴۷۴ الہامات مرکبہ (فارسی عربی وغیرہ) ۴۷۶ تنقیدات الہامات مرکبہ ۴۸۶ عربی الہامات (بشریٰ نصف اوّل) ۴۸۷ عربی الہامات (بشریٰ نصف ثانی) ۴۹۴ الہام عربی پر تنقید ۵۰۹ الہامات اردو (بشریٰ نصف اوّل) ۵۱۰ الہامات اردو (بشریٰ نصف ثانی) ۵۱۱ اردو الہام پر تنقید ۵۱۶ پنجابی الہام ۵۱۸ فارسی الہام ۵۱۸ انگریزی الہام ۵۲۰ 11 1
11 مرزائیت اور اہل اسلام میں فرق ۵۲۰ اسلام وقادیانیت میں وجوہات تفرقہ ۵۲۲ عہد قادیانیت میں مدعیان نبوت ۵۳۳ چراغدین، الٰہی بخش، ڈاکٹر عبدالحکیم ۵۳۳ ڈاکٹر ڈوئی، احمد سعید سنبھڑیالی ۵۳۴ ظہیر الدین، یار محمد، فضل احمد ۵۳۵ مرزا محمود قادیانی ۵۳۷ عبداﷲ تیمارپوری، عابد علی شاہ ۵۳۸ محمد بخش، ڈاکٹر محمد صدیق ۵۳۸ نظم صدیق ۵۴۲ محمد صدیق پر تنقید، احمد نور کابلی ۵۵۲ احمد نور کابلی پر تنقید ۵۵۶ غلام محمد لاہوری وعبداللطیف گناچوری ۵۵۶ تنقید رسالت عبداللطیف ۵۶۱ نبی بخش، غلام حیدر، محکم الدین محمد زمان ۵۶۲ حکیم نور الدین بھیروی ۵۶۳ خواجہ کمال الدین ۵۶۸ تنقید ۵۶۸ رجل یسعیٰ چیچاوطنی ۵۷۱ رجل یسعیٰ پر تنقید ۵۷۸ محبوب عالم شاہ گوجرانوالہ ۵۸۲ نماز امام حقیقی ۵۸۴ روزہ نکاح وطلاق امام حقیقی ۵۸۵ عام احکام حقیقی نمبر ۱ ۵۸۶ 12 1
12 تناسخ ۵۸۹ احکام امام حقیقی نمبر ۲ ۵۹۱ احکام امام حقیقی نمبر۳ ۵۹۴ احکام امام حقیقی نمبر۴ ۵۹۹ تنقید براحکام امام حقیقی ۶۰۵ خواجہ احمد الدین کمترین ۶۲۵ یحییٰ بہاری ۶۲۶ نظم یحییٰ ۶۲۷ احکام یحییٰ ۶۲۹ نظم معائب ۶۳۰ صداقت یحییٰ بہاری ۶۳۱ یحییٰ پر تنقید ۶۳۳ عنایت اﷲ مشرقی ۶۳۷ عنایت اﷲ پر تنقید ۶۳۸ میڈیم محمد یوحنا رام ۶۴۰ میڈیم پر تنقید ۶۴۶ امام الدین گجراتی مؤلف بانگ دہل ۶۴۷ نظم امام الدین مذکورہ معہ تنقید ۶۴۸ حسن بن صباح اور اس کا مصنوعی بہشت ۶۴۹ شام میں اسماعیلی فرقے ۶۶۰ خلاصہ کتاب ہذا ۶۶۴ تنقید ثنائی ۶۷۹ تقریظ ثنائی، تقریظ حبیب ۶۸۰ 13 1
Flag Counter