۱؎ خبردار کوئی قادیانی عجمیوں کے دستور سے دھوکا نہ دے دے کہ حضورﷺ نے جب عجمیوں کی طرف تبلیغی خطوط روانہ فرنے کا ارادہ فرمایا تو بعض صحابہؓ نے عرض کیا کہ اعاجم جس خط پر مہر نہ لگی ہو اس کو نہیں پڑھتے… الخ! یہ عجمیوں کا دستور تھا۔ عربیت میں قابل حجت نہیں۔
(بخاری شریف ج۲ ص۸۷۳ باب اتخاذالخاتم لیختم بہ)
۲… تفسیر (ابن کثیر ج۶ ص۳۸۱) زیر آیت ایضاً میں ہے۔ ’’فہذہ الایۃ نص فی انہ لانبی بعدہ واذاکان لا نبی بعدہ فلا رسول بالطریق الاولیٰ والاخریٰ لان مقام الرسالۃ اخص من مقام النبوۃ فان کل رسول نبی ولا ینعکس وبذلک وردت الاحادیث المتواترۃ عن رسول اﷲ من حدیث جماعۃ من الصحابۃ رضی اﷲ تعالیٰ عنہم‘‘ {یہ آیت اس بات میں نص صریح ہے کہ آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا اور جب کوئی نبی نہ ہوگا تو رسول بدرجہ اولیٰ نہ ہوگا۔ کیونکہ رسالت کا مرتبہ نبوت کے مرتبہ سے خاص ہے ہر رسول کا نبی ہونا ضروری ہے اور ہر نبی کا رسول ہونا ضروری نہیں اور ختم نبوت پر آنحضرتﷺ کی احادیث متواترہ صحابہ کرامؓ کی ایک بڑی جماعت سے منقول ہوکر وارد ہوئے ہیں۔}
۳… تفسیر (کشاف ج۳ ص۵۴۴، ۵۴۵) زیر آیت ایضاً میں ہے۔ ’’خاتم بفتح التاء بمعنی الطابع وبکسرھا بمعنی الطابع وفاعل الختم وتقویہ قرأۃ عبداﷲ بن مسعودؓ ولکن نبیاً ختم النبیین فان قلت کیف کان آخرا لانبیأ وعیسیٰ علیہ السلام ینزل فی آخرالزمان قلت معنی کونہ آخرالانبیأ انہ لا ینبئا احد بعدہ وعیسیٰ ممن نبی قبلہ‘‘ {خاتم کے زبر کے ساتھ بمعنی آلہ مہر اور زیر کے ساتھ بمعنی مہرکرنے والا اور ختم کرنے والا اور اس معنی کی تقویت حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ کی قرأت ولکن نبیا ختم النبیین کرتی ہے۔ پس اگر تم یہ کہو کہ حضورﷺ آخرالانبیاء کس طرح ہوسکتے ہیں۔ حالانکہ عیسیٰ علیہ السلام آخر زمانہ میں نازل ہوں گے تو میں کہوں گا کہ آخر الانبیاء کے یہ معنی ہیں کہ آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں بنایا جائے گا اور عیسیٰ علیہ السلام ان نبیوں میں سے ہیں جو حضورﷺ سے پہلے نبی بناکر بھیجے گئے۔}
۴… تفسیر (کبیر ج۲۵ ص۲۱۴) زیر آیت ایضاً میں بھی اس مضمون کی تائید ہے۔
۵… تفسیر (ابوالسعود ج۷ ص۱۰۶) زیر آیت ایضاً میں بھی یہی مضمون ہے۔ ’’ولا یقدح فیہ نزول عیسیٰ بعدہ علیہ السلام لان معنی کونہ خاتم النبیین انہ لا ینباء احد بعدہ وعیسیٰ ممن نبی قبلہ‘‘ {حضور ﷺ کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول حضورﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے خلاف نہیں۔ کیونکہ اس کے معنی یہ ہیں کہ آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں بنایا جائے گا اور عیسیٰ علیہ السلام ان نبیوں میں سے ہیں جو حضورﷺ سے پہلے نبی بناکر بھیجے گئے۔}
۶… (تفسیر مدارک التنزیل ج۳ ص۲۳۴) زیر آیت ماکان محمد… الخ! میں ہے۔ ’’خاتم النبیین بفتح التاء عاصم بمعنی الطابع ای اخرھم یعنی لا ینبأ احد بعدہ وعیسیٰ علیہ السلام ممن نبی قبلہ… وغیرہ بکسر التاء بمعنی الطابع وفاعل الختم و تقویہ قرأۃ عبداﷲ بن مسعودؓ‘‘ {خاتم النبیین عاصم کی قرأۃ میں ت کے زبر کے ساتھ بمعنی آلہ مہر جس سے مراد آخر ہے یعنی آپؐ کے بعد کوئی شخص نبی نہ بنایا جائے گا اور عیسیٰ علیہ السلام آپؐ سے پہلے نبی بنائے گئے۔ اس لئے ان کے نزول سے کوئی