Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
تسھیل تربیت السالک جلد 3
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
1
- 459
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
تسہیل تربیت السالک
2
1
3
تسہیل میں جو کام کیا گیا
31
2
4
تصوف کی بعض اصطلاحات اور بعض مشکل الفاظ کے معنی
33
3
5
تمہید
44
3
6
خطبہ تربیت السالک و تنجیۃ الہالک
48
3
7
پہلا باب
49
3
8
بیعت و صحبت کے بیان میں
49
3
9
رنگ یعنی مزاج و حال کے اختلاف کی وجہ سے بعض مشائخ کی طرف کشش کا ہونا
49
3
10
جو مضمون سمجھ میں نہ آئے اس میں اپنی رائے قائم نہیں کرنا چاہئے
49
3
11
جس کو تصوف کی کتاب کی استعداد نہ ہو اس کا مطالعہ نہیں کرنا چاہئے
49
3
12
مرید کو پیر کے بتائے ہوئے ورد میں کسی خاص صورت میں کمی زیادتی کرنا جائز ہے
50
3
13
رسالہ جس کا نام بطلان الاحلام ببرہان الاحلام ہے شریعت میں پیر کو پیر اور خدا کو خدا ہی کہنا چاہئے
50
3
14
مگر طریقت میں دونوں ایک ہیں
50
3
15
رسالہ الاعتدال فی متابعۃ الرجال از مولوی عبدالماجد دریا بادی
54
3
16
شیخ کے اتباع کامل میں شرک فی النبوۃ کا تفصیلی جواب
54
3
17
مرید کو شیخ سے مناظرہ نہیں کرنا چاہئے
57
3
18
خیر خواہانہ مشورہ
57
3
19
شیخ سے مناسبت کے بغیر مخاطبت و مکاتبت نافع نہیں
58
3
20
شیخ کے حالات پوچھنا طالب کی گستاخی ہے
58
3
21
شیخ کی محبت کا حق تعالی کی محبت پر غالب ہونے کا ازالہ
60
3
22
بیعت کے بعد محبت کا نہ ہونا مبارک حالت ہے
60
2
23
شیخ سے دلی تعلق بہت زیادہ نافع ہے
61
22
24
تجدید بیعت جائز ہے لیکن تعلیم بیعت پر موقوف نہیں
61
22
25
مجاز کو بیعت کرنے سے شرم آنا بیعت کرنے سے رکاوٹ نہیں ہونا چاہئے
61
22
26
مرید خود سے کوئی ذکر تجویز نہ کرے
62
22
27
اصلاح کا طریقہ
62
22
28
مجاز کا اپنے آپ کو ذلیل و خوار سمجھ کر تعلیم تلقین سے رکنا جائز نہیں
62
22
29
عیوب کو معلوم کرکے اپنے مصلح سے مشورہ لیا جائے
63
22
30
بیعت کا وقت اس وقت ہے جب مصلح سے اتنی محبت ہو جائے کہ اس پر کسی حالت پر انقباض تنگی نہ ہو
63
22
31
مرشد کا خوف اللہ تعالی کی وجہ سے ہے
65
22
32
عقلی اور اعتقادی قرار مطلوب ہے نہ کہ طبعی قرار مطلوب ہے
65
22
33
اپنے شیخ سے اختیاری محبت زیادہ ہونی چاہئے
66
22
34
تھانہ بھون آنے سے پہلے آپ سے زیادہ محبت اور کبھی مولانا سے اور کبھی برابر ہونا یہ کوئی بری حالت نہیں
66
22
35
اپنے شیخ سے اختیاری محبت زیادہ ہونی چاہئے
67
22
36
تھانہ بھون آنے سے پہلے آپ سے زیادہ محبت اور کبھی مولانا سے اور کبھی برابر ہونا یہ کوئی بری حالت نہیں
67
22
37
بیعت کی ترغیب دینا کسی کو مناسب نہیں ہے
68
22
38
مصلح کے خیال سے رکنا یہ بھی حق تعالی کے خوف سے رکنا ہے
68
22
39
خدا تعالی کے قرب کے لئے ضرورت بیعت کی نہیں البتہ تعلیم کی ضرورت ہے
69
22
40
بیماری کے پوچھنے کے خط پر اجمالی تنبیہ
69
2
41
اس کے بعد دوسرا خط آیا ؎جو ذیل میں جواب کے ساتھ درج ہے
70
40
42
بیداری یہ معلوم ہونا کہ شیخ پاس ہیں اور آفتاب کی سی روشنی یہ مقصود نہیں محمود ہے
71
40
43
اپنے امراض کا فیصلہ مربی تربیت کرنے والے سے کرا لینا چاہئے
71
40
44
فیض صحبت کا اثر
72
40
45
شمائم امدادیہ کا مطالعہ یہ بھی ایک قسم کی صحبت ہے
73
40
46
شیخ سے اہم کاموں میں مشورہ کرنا مناسب ہے
73
40
47
اچھی صفات کے اپنا اور بری صفات میں سے جس مرض کا احساس ہو طبیب کے مشورہ سے شروع کیا جائے
75
40
48
پیر سے دعا طلبی مستحسن اچھی بات ہے
76
40
49
دوسرا باب
77
40
50
اخلاق حمیدہ کے بیان
77
40
51
روحانی امراض کا علاج
77
40
52
طبعی محبت بری نہیں
77
40
53
حدیث اعبد اللہ کانک تراہ اللہ تعالی کی عبادت اس طرح کرو کہ گویا اللہ تعالی کو دیکھ رہے ہو کا صحیح مطلب
78
40
54
جسمانی کمزوری کی وجہ سے ہمیشگی کا نہ ہونا
80
40
55
اہل قبر سے فیض کی قسمیں
81
40
56
مبتدی کے لئےاسباب کے ساتھ کام کرنا زیادہ مناسب ہے
82
40
57
رضا الہی معلوم کرنے کی صورت
83
40
58
تخلیہ کاملہ یعنی بری صفات کو پوری طرح ختم کرنے سے تجلیہ اچھی صفات کاحصول بھی ہوتا ہے
83
40
59
تصوف میں پیش آنے والی باتوں کا نقشہ
83
40
60
وہ باتیں جن کے بارے میں فن تصوف میں بحث کی جاتی ہے
84
2
61
اسباب دینیہ کو ترک کرنا توکل نہیں گذشتہ گناہوں پر توبہ کرنے سے دل پر بوجھ رہنا مطلوب ہے
85
60
62
اپنے کو ذلیل نہ سمجھنا اچھی حالت ہے
86
60
63
قلب کا تنگ ہونا برا ہے
87
60
64
خلاف اخلاص امر دنیوی ہے نہ دینی
87
60
65
تفویض سارے کام اللہ تعالی کے سپرد کردینا اللہ تعالی پر اعتراض کرنے کو چھوڑ دینا ہے
88
60
66
تفویض و توکل میں فرق
89
60
67
مقصود مشاہدہ ہے اور کا طریقہ مجاہدہ ہے
89
60
68
صاحب تکوین کاایک خاص منصب عہدہ ہے
90
60
69
صاحب تکوین صاحب تفویض ہوتا ہے
91
60
70
مجاہدہ صرف نفس کی مخالفت کا نام نہیں
91
60
71
بیماری کی وجہ سے معمولات میں کمی نقصان دہ نہیں ہے
92
60
72
حقائق مقصود ہیں لطائف مقصود نہیں
93
60
73
خداوند تعالی کے انعامات بے شمار ہیں اور میرا دل سخت گنہگار ہے ان دونوں کا دل میں جمع ہونا دولت عظمی ہے
94
60
74
شوپر مرحوم پر صبر اختیاری ہونا چاہئے
94
60
75
مطالعہ کتب تصوف میں خاص انشراح اور دشمنوں کے اعتراضات کے جواب میں مشغولی کمی کا سبب
95
60
76
عجز و ضعف بھی مقصود تک پہنچانے والا ہے
96
60
77
اپنے عیوب پر نظر ہونا خدا تعالی کی بڑی نعمت ہے
96
60
78
دلی محبت کی پہچان
96
60
79
مصیبتوں اور مجاہدوں سے ثواب ملنا
96
2
80
سلوک کے لئے دل کو فارغ خالی کرنا شرط ہے
97
79
81
اللہ تعالی کی رضا کو مقصود سمجھنا بڑی دولت ہے
97
79
82
معمولات ادا کرنے پر قلب کی حالت بدستور رہنا مبارک ہے
98
79
83
دین کی پابندی اس لئے کہ دنیوی کام اچھا ہو اس میں اخلاص کا پہچاننا
99
79
84
خشوع کی تدبیر
100
79
85
ہیبت کی حالت بلند ہے
100
79
86
کسی بات پر بھی دل پر رنج و فکر نہ ہونا نعمت ہے
101
79
87
جو کثرت کلام مخلوق سے انبساط اور انقباض کی وجہ سے ہو خود مستقل نعمت ہے
101
79
88
رسالہ الدلالۃ لاھل الضلالۃ تصوف کی حقیقت علم باعمل ہے
103
79
89
تمہید
103
79
90
یاد داشت ضروری
103
79
91
حضرت کے علوم پر بے حد تعجب ہوتا ہے یہ علوم ان صندوقوں سے ہیں جو اوپر ہیں اور وہ دریا سے ہیں
104
79
92
ترجمہ
105
79
93
قرآن میں اسم ذات اللہ کی تعلیم معلوم ہوتی ہے
105
79
94
رسوخ کے انتظار کی ضرورت نہیں اگر مقابلہ کے ارادہ میں کامیابی ہو
109
79
95
ایمان اور محبت اس کی زیادتی مطلوب ہے و لیکن وہ مقصود زیادتی ایسی لطیف ہے جیسے بچے کی نشو و نما
109
79
96
اللہ تعالی کو کسی کے ساتھ تشبیہ دینے کا مسلک بے حد خطرناک ہے بخلاف تنزیہ اللہ تعالی کو کسی کے ساتھ تشبیہ سے پاک سمجھنے کے و لیکن صرف تنزیہ بھی تشفی بخش نہیں اس کے بارے میں عجیب تحقیق
112
79
97
احادیث سے دل گھبرانے کا علاج
115
79
98
درد وغیرہ میں تکلیف کا ہونا نعمت الہی ہے
115
79
99
خاص تنزیہ کے بارے میں سوال و جواب کا تتمہ
118
79
100
محبت کے آثار مختلف ہوتے ہیں
121
79
101
عیال کے لئے کسب معاش کرنا بھی طاعت ہے
123
2
102
نماز میں خشوع
123
101
103
اخلاص کے نہ ہونے کا شبہاور اس کا علاج
124
101
104
تحدث بالنعمہ
125
101
105
دنیاوی مصائب کی وجہ سے روحانی تکلیف نہ ہونا مبارک حالت ہے
127
101
106
لباس اچھا پہننے پر باطنی لباس یعنی تقوی پر بھی نظر ہونی چاہئے
127
101
107
پہلا خط
127
101
108
دوسرا خط
128
101
109
برزخ میں اپنے لئے عافیت ہی سمجھنا امید کے قوی ہونے کی دلیل ہے
128
101
110
جنت میں جمال و جلال الہی متضاد ایک دوسرے کی ضد نہیں ہے
128
101
111
تمہید
129
101
112
رسالہ قید العلو عن کید العدو
130
101
113
رقت قلب دل کی نرمی کا پیدا ہونا محبوبیت کے آثار میں سے ہے
133
101
114
کسی نعمت کو اپنا کمال سمجھ کر خوش ہونا برا اور اللہ تعالی کی عطا سمجھ کر خوش ہونا اچھا ہے
133
101
115
تخلیہ برائیوں خالی کرنے کے ساتھ تحلیہ اچھائیوں سے آراستہ بھی ہونا چاہئے
134
101
116
اس طرح کہنا کہ عافیت عطا فرما یہ کہنا تفویض و رضا کے خلاف نہیں ہے
134
101
117
بیماری میں بے چینی کا ہونا صبر و توکل کے خلاف نہیں ہے
135
101
118
توکل پوچھنے والے کو جواب
137
101
119
قلب کو یکسوئی ہونا اعتماد کا اثر ہے
137
101
120
تیسرا باب
138
101
121
اخلاق رذیلہ برے اخلاق کے بیان میں
138
101
122
کبر اور عمل کبر کا علاج
138
2
123
اس کے بعد ان کا دوسرا خط آیا جو ذیل میں درج ہے
138
122
124
ریا میں ارادے کو بدل لینا کافی نہیں بلکہ اس کا استحضار ضروری ہے
139
122
125
زبان سے شکایت نکلنے کا علاج
140
122
126
خوشی میں فضول باتیں کرنے کا علاج
140
122
127
رکبر کاعلاج
141
122
128
شرمندگی اور کبر میں فرق
141
122
129
عجب کا شبہ
143
122
130
زیادہ کھانا مرض نہیں
143
122
131
رسالہ شمس الفضائل لطمس الرذائل
144
122
132
کبر کا تفصیلی علاج
144
122
133
بدگمانی کا علاج
149
122
134
انقباض طبیعت کا تنگ ہونا کبر نہیں
150
122
135
فخر سے امامت نہ کرنا
150
122
136
پھر یہ دوسرا خط آیا
151
122
137
حجاب شرم اور کبر میں فرق
151
122
138
دوسرا خط
151
122
139
غرور کا علاج
151
122
140
کبر کا علاج
152
122
141
بخل کا علاج
152
122
142
کبر کا علاج
152
2
143
کبر و حسد کا علاج
153
142
144
عجب کا علاج
153
142
145
کبر کا علاج
154
142
146
کبر کا علاج
154
142
147
کبر کا علاج
154
142
148
عجب و تکبر کا علاج
155
142
149
کبر کا شبہ
156
142
150
کبر کی علامات اور ان کا علاج
156
142
151
تکبر کا علاج
158
142
152
کبر و حسد کا علاج
158
142
153
رسالہ حل الاشکال علی ضرورۃ الشیخ مع وجود الاختیار فی الاعمال
159
142
154
پہلا خط
161
142
155
غیبت کا علاج
161
142
156
غصہ اور کبر کا علاج
161
142
157
گھر میں اچھا لباس پہنانا منتہی کے لئے نقصان دہ نہیں ہے
163
142
158
کبر کا علاج
164
142
159
حب جاہ و تکبر کا علاج
164
142
160
کبر کا علاج
165
142
161
ان ہی صاحب کا دوسرا خط
165
142
162
جب غصہ نہ آئے اس وقت جتنی سزا کا مستحق ہو اتنی ہی سزا دی جائے
165
142
163
نفس کے دھوکے کا علاج
166
2
164
غصہ کا علاج
167
163
165
زیادہ غصہ کا علاج
167
163
166
بد ظنی کا علاج
167
163
167
غصہ کا علاج
167
163
168
غصہ نہ آنا بے غیرتی نہیں
168
163
169
غصہ کا علاج
168
163
170
غصہ کا علاج
169
163
171
اختیارات یعنی اختیاری باتوں کا علاج
169
163
172
تارک الورد ملعون
170
163
173
ورد چھوڑنے والا ملعون ہے کا مطلب
170
163
174
غیبت کا علاج
170
163
175
بخل کا علاج
170
163
176
شک اور تردد کا علاج
171
163
177
عورت کو عمدہ کپڑے پہننے کے بارے میں ہدایات
171
163
178
حب مال کے شطہ کا ازالہ
172
163
179
گانے بجانے کی طرف میلان ہونے کا علاج
172
163
180
شوق اور تمنا میں فرق
173
163
181
تکبر کا علاج
173
163
182
اضافہ از شوق
174
163
183
کاہلی کا علاج
174
2
184
گھر میں غفلت کا علاج
175
183
185
شرم و حیا کا علاج
175
183
186
کسی کے پاس اچھی چیز دیکھ کر دل چاہنے کا علاج
175
183
187
پہلا پرچہ
175
183
188
دوسرا پرچہ
176
183
189
بد نگاہی کا علاج
176
183
190
بدنظری کی شکایت پر دعا کی درخواست
177
183
191
بد نظری کا علاج
178
183
192
پہلا خط
178
183
193
دوسرا خط
178
183
194
والدہ کے غصہ کا جواب نہ دے
178
183
195
دل نہ لگنا کوئی گناہ نہیں ہے
179
183
196
بد نظری کا علاج
179
183
197
حسن کا دیکھنا اختیاری ہے
179
183
198
غیر اختیاری ریا کا کوئی حرج نہیں ہے
180
183
199
بد نگاہی کا علاج
180
183
200
دوسرا خط
180
183
201
طالب علم کی محبت کا علاج تعلق ختم کرنا
180
183
202
بد نظری کا علاج
181
183
203
بد نظری کا علاج
181
183
204
بد نظری کا علاج
182
2
205
جھوٹ کا علاج
182
204
206
بد نظری کا علاج
182
204
207
بخل کا علاج
183
204
208
پہلا خط
183
204
209
دوسرے خط کا خلاصہ
183
204
210
پریشانی کا علاج
184
204
211
بد نظری کا علاج
184
204
212
قلب میں فحش بات آنے کا علاج
184
204
213
پہلا خط
184
204
214
عوارض نفسانی کا علاج
185
204
215
موت سے ڈر ضعف قلب کی وجہ سے ہے
185
204
216
ہنسی کوئی مرض نہیں ہے
186
204
217
ڈاڑھی میں نائی کا سفید بال نکالنا عذر نہیں
186
204
218
موت کا خوف گناہ نہیں سستی و غفلت کا علاج
187
204
219
پہلا خط
187
204
220
دوسرا خط
187
204
221
ریا کے شبہ کا علاج
188
204
222
پہلا خط
188
204
223
دوسرا خط کوئی عورت سامنے آئے تو قدرت چھن نہیں جاتی ہے
188
204
224
پہلا خط
188
204
225
دوسراخط
188
2
226
تیسرا خط
189
225
227
سست طبیعت کا علاج
189
225
228
حب دنیا کا علاج
189
225
229
بد نظری کا علاج
191
225
230
پہلا خط
191
225
231
دوسرا خط
191
225
232
ریاء کا شبہ اور اس کا ازالہ
192
225
233
فضول باتیں کرنے کا علاج
192
225
234
دل نہ لگنے کا علاج
193
225
235
حب دنیا اور حب جاہ کا علاج
194
225
236
نفس کی اصلی سزا تو ندامت ہے باقی تقویت کے لئے بدنی یامالی سزا دی جاتی ہے
194
225
237
ریا دین کے ذریعے مخلوق کو خوش کرنے کے ارادے کا نام ہے
195
225
238
حب جاہ کا علاج
195
225
239
رسالہ نعم المنادی فی تصحیح المبادی تیں خطوط پر مشتمل ہے
196
225
240
برے اخلاق کی چاہت پر عمل نہ کرنا پہلا خط
196
225
241
دوسرا خط
197
225
242
تیسرا خط
198
225
243
زبان پر قابو نہ ہونے کا علاج
200
225
244
سماع کی رغبت کا علاج
201
225
245
ثانیہ ریا کا علاج
201
225
246
حدیث نفس کے غلبہ کا علاج
202
225
247
وہم کا سبب
203
225
248
پریشانی کا علاج
204
2
249
جاہ کا علاج
204
248
250
پہلا خط
204
248
251
دوسرا خط
205
248
252
احترام کا ضروری واجب درجہ یہ ہے اس کی اہانت نہ کرے اور یہ اعتقاد رکھے کہ شاید وہ مجھ سے افضل ہو
205
248
253
خود کو حقیر جاننے کے باوجود جب کسی میں عیب نظر آتا ہے تو اپنے آپ کو اچھا خیال کرنا اور اس کا علاج
205
248
254
جلد بازی اور گھبراہٹ میں حرج نہیں جب گناہ نہیں
206
248
255
بچہ کے انتقال پر پریشانی نہ ہونا قساوت قلبی نہیں
206
248
256
کوئی تعریف کرے تو خوشی کا اثر اور برا کہے تو ناگواری کا اثر ہوتا ہے یہ طبعی باتیں فنا نہیں ہوتیں بلکہ کمزور ہو جاتی ہیں
208
248
257
کبر کا علاج
208
248
258
روکھی یا سخت بات ہو جانا اس کا علاج
208
248
259
ایک طالب علم کا اصل خط
209
248
260
ایک پیر کی زر طلبی بے غیرتی ہے یہ جہالت اور اپنی رائے پر عمل کرنے کا نتیجہ ہے
209
248
261
دوسرا خط
211
248
262
جواب اصل خط
212
248
263
عزت کی محبت کے شبہ کا جواب
212
248
264
حقیقی بہن کے انتقال سے رنج و غم نہ ہونا یہ قساوت قلبی نہیں
213
248
265
غیبت کا علاج
213
248
266
ذکر موت سے مقصود معاصی سے رکنا ہے
213
248
267
فضول باتیں کرنے کا علاج
214
2
268
محبت زر کا علاج
214
267
269
فضول کے باتوں کے پرکھنے کا معیار اجتہادی چیز ہے
215
267
270
غیبت کے وقت بات کرنے سے رکنا اچھا ہے
216
267
271
قبض کا علاج
217
267
272
بھائی کا فکر ہے وہ جھوٹ وغیرہ چھوڑ دے اس کا علاج
220
267
273
اولاد کی معاش کا فکر ایمان کے خلاف نہیں ہے
221
267
274
عام آدمیوں کو گناہ سے بچنا ہی بڑی دولت ہے
223
267
275
والد کی غیبت کا علاج زبان روکنا ہے
223
267
276
جھوٹ کا علاج
224
267
277
رسالہ اللطف الخفی من اللطیف الخفی جو تین خطوط کے جواب پر مشتمل ہے
225
267
278
پہلا خط
225
267
279
دوسرا خط
226
267
280
تیسرا خط
227
267
281
جھوٹی شہادت کاتدارک
230
267
282
حب جاہ مال کی باریکیوں کا معلوم ہونا حقیقت ہے مبارک ہے
230
267
283
جھوٹ اور غیبت کا علاج
231
267
284
اگر عبادت میں کوئی دیکھے اور عابد سمجھے تو مبتدی کو یہ استحضار کرنا چاہئے کہ رد و قبول کی خبر نہیں
232
267
285
غیبت و غصہ کا علاج
232
267
286
تکبر کا علاج
234
267
287
چوتھا باب
236
267
288
اعمال کے بیان میں
236
2
289
مامورات و منہیات سب اختیاری ہیں مگر شیخ کی ضرورت ہے
236
288
290
ضعف کی وجہ سے تہجد کی نوافل عشاء کے بعد پڑھے جا سکتے ہیں
237
288
291
تلاوت قرآن کا علم و حال
238
288
292
ناقص کو دعا وغیرہ میں اٖفضل کی فکر ضروری نہیں
238
288
293
اعمال کے ہونے کے وقت ایک قسم کی نورانیت محسوس ہونا نعمت عظمی ہے
239
288
294
اعمال چھوڑ کر اعمال کی توفیق طلب کرنا بے جاہ ہے
239
288
295
احکام شرعیہ سب اختیاری ہیں ہمت کرنا چاہئے
240
288
296
ہدیہ دینے میں محبت کا خیال آنا عین دین ہے
240
288
297
اپنے اعمال کو نہ ہونے کی طرح پانا بھی نعمت ہے
241
288
298
دلی محبت کی پہچان
241
288
299
گذشتہ گناہ یاد آنے سے عمل میں قوت ہو تو اچھا ہے
241
288
300
پہلا خط
241
288
301
دوسرا خط
242
288
302
اتباع شریعت کی نیت سے ہونا چاہئے نہ کہ وارد کی نیت سے
242
288
303
خدمت خلق سے اگر وہ شرمندہ نہ ہوں تو بہتر ہے
243
288
304
مرید کا خادم کے ساتھ رکھنا جائز ہے
243
288
305
کھانے میں کمی کرنا خود مقصود نہیں ہے
244
288
306
دنیاوی باتوں کے فنا ہونے کا استحضار کرنا ان کی تمنا کا علاج ہے
245
288
307
مریض کو مریض کا استحضار علاج کی طلب عمل کی فکر اور رحمت کی امید رکھنا فرض ہے
246
288
308
اختیاری باتوں پر وسوسہ اور اس کا تفصیلی جواب اور ازالہ
250
2
309
روجہ کا اصلاح میں کچھ دخل نہیں
252
308
310
نفس انسان کے قبضہ میں ہے نہ انسان نفس کے قبضہ میں ہے
253
308
311
نماز سے اصل مقصود ذکر ہے
253
308
312
دعا میں واحد کے صیغے میں الحاح ذیادہ اور صیغہ جمع میں شرکت کا ثواب کیفیت کے غلبہ کا اعتبار ہے
254
308
313
دعا میں کہنا کہ اپنے اولیاءکے صدقہ اس میں غیر منقول ہونے کا شبہ اور اس کا جواب
255
308
314
فکر اور مراقبہ دونوں مطلوب ہیں
255
308
315
عقلی خوشی ایمان کی علامت ہے
256
308
316
ناغہ پر نفس کو سزا دینے سے ندامت کم ہو جاتی ہے
257
308
317
صرف استغفار کافی ہے
257
308
318
حق تعالی کے دیدار کا نماز میں تصور رکھنا حق تعالی کی عین رضا مندی ہے
258
308
319
خداوند تعالی خالق و مالک ہے جنت دوزخ کا برابر ہونا مبارک ہے مگر زیادہ اونچی بات یہ ہے کہ جنت کی دعا کی جائے دوزخ سے پناہ مانگی جائے
258
308
320
موت سے خوف اصل میں حق تعالی سے خوف ہے
260
308
321
تعلیم و اصلاح کا حاصل تدبیر و معالجہ ہے اور دو معالجے ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے
260
308
322
ان ہی فاضل صالح کا دوسرا خط جواب کے ساتھ
261
308
323
شبیہ یعنی صورت کا استحضار سنت سے منقول نہ ہونے کی وجہ سے مطلوبہ حالت نہیں ہے
263
308
324
اگر سنت کے ادا کرنے کا دھیان رہے تو گذشتہ نیت رہے گی
263
308
325
ہلکی فکر پر اجر کا وعدہ ہے اگ رچہ لطف نہ رہے
263
308
326
یہ اعتقاد کہ میرے پاس کچھ عمل نیہں یہ بھی عمل ہے
264
308
327
گناہ سے نفرت ہونے اور نیکیوں پر ہمیشگی نہ رہنے کے لئے تین علاج گناہوں سے بچنے کا اہتمام کوتاہی پر ابتہال و استغفار و جرمانہ
264
308
328
اختیاری باتوں کا علاج ہمت کو استعمال کرنا ہے
267
308
329
زیادہ خوف اور احتیاط برا ہے
268
2
330
قوت بیانہ کا بند ہونا جب نہ ہو تو مضر نہیں
269
329
331
تفویض عقلی مطلوب ہے
269
329
332
والدہ کے لئے لمبی عمر کی دعا کرنا مقررہ موت کے وقت کے خلاف نہیں
272
329
333
مامور کو تبلیغ کی ضرورت ہے
273
329
334
اضطراب بے اختیاری میں یہ دعا ہونا کہ عافیت عطا ہو یہ صرف انعام الہی ہے
274
329
335
تہجد کے قضا ہونے کا شبہ تو عشاء کے بعد پڑھ لینے میں ہی زیادہ احتیاط ہے
274
329
336
سری نماز میں امام کے پیچھے قلب کا ذکر کی طرف مائل ہونا پسندیدہ حالت ہے
276
329
337
سلام چھوڑنے کی غلطی پر تنبیہ
276
329
338
دوسرا خط معذرت کا حسب ذیل آیا
276
329
339
جس واقعہ میں احتمال یا شبہ ہو اس کا اتغفار سے تدارک کرنا چاہئے
277
329
340
قضا نماز کا مناسب جرمانہ
277
329
341
امام جہری قرات نہ کرے تو مقتدی خیالی الفا﷽ظ کی طرف توجہ رکھے
277
329
342
رسوخ پختگی پکاپن مقصود نہیں عمل مقصود ہے
278
329
343
سلوک کی کتابیں مقتدیوں کے لئے نہیں
279
329
344
معمعولات پر قائم رہنا بڑی نعمت ہے اگرچہ تبدیلی ؎محسوس نہ ہو
279
329
345
صرف مجملا یعنی مختصر طریقے سے دارین کی عافیت کے لئے دعا کرنا سنت کے خلاف ہے
281
329
346
ہدیہ کا واپس کرنا اور قبول کرنا نیت پر موقوف ہے
282
329
347
دوسرا خط
283
329
348
ضعف بیماری کا عذر رحمت ہے
284
329
349
جو چیز فرض عین نہ ہو اس کے ہیچھے نہیں پڑنا چاہئے
284
2
350
جانے آنے میں کوئی وعظ پڑھ کر سنانا زبانی کہنے سے مناسب ہے
285
349
351
دین کا تصنیفی شغل نعمت ہے
286
349
352
نماز میں تصور کہ حق تعالی سامنے ہیں کام کرنا چاہئے
287
349
353
صبر کی دعا بلاء کی دعا ہے
287
349
354
قرآن کے یاد ہے نے کی دعا مانگنا اور سر ہر روشنی ہونا حالت محمودہ ہے
288
349
355
کبھی اختیاری اور غیر اختیاری کا پتہ نہیں چلتا تو ہر ایک کا حق ادا کیا جائے
289
349
356
عجز و عبدیت نصیب ہوناق تعالی کا بڑا انعام ہے
290
349
357
جان بوجھ کر مصلح کو اطلاع دینا سلوک کے راستے کی لغزشوں میں سے ہے
290
349
358
جمعت کی پابندی فرئض کا اہتمام معاصی سے اجتناب ہونا اس کو سلطنت میں بھی نقصان دہ نہیں
290
349
359
ختم شد
459
349