Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی ذوالحجہ ۱۴۳۰ھ - دسمبر ۲۰۰۹ء,

ہ رسالہ

12 - 12
نقدونظر !
تبصرے کے لیے ہر کتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)
خلافت راشدہ:
حضرت مولانا محمد ادریس کاندہلوی ،تدوین واضافہ: محمد میاں صدیقی، صفحات: ۲۳۶، قیمت: ۱۷۵ روپے پتہ: زمزم پبلشرز، شاہ زیب سینٹر، نزد مقدس مسجد اردو بازار کراچی۔
جیساکہ نام سے ظاہر ہے، یہ کتاب خلافت راشدہ کا معنی، مفہوم، مصداق، خلافت راشدہ کی شرائط، لوازم اور خلافت اللہ، خلافت نبوت ، میں فرق، خلیفہ اور بادشاہ میں فرق، خلافت راشدہ کی مدت، نبی وخلیفہ راشد کی تعریف ، خلفائے راشدین کی خلافت کا ثبوت، طریق معرفت خلیفہ راشد، اثبات خلافت راشدہ بدلائل عقلیہ ونقلیہ، اثبات افضلیت شیخین، حضرت عثمان کی افضلیت، حضرت عثمان پر معترضین کے اعتراضات، فتنہ قتل عثمان کی ابتداء، اسباب ومحرکات اور اس فتنہ کے بارہ میں حدیث میں پیشگی اطلاع، حضرت علی اور ان کی خلافت ، خلافت شیخین وخلافت ختنین کے درمیان فرق، جنگ جمل، جنگ حنین، واقعہ تحکیم، مشاجرات صحابہ، خلافت راشدہ کی مدت، حضرت حسن کا صلح کرنا اور اس کی وجوہات، حضرت امام حسین کا یزید سے مقابلہ اور یزید پر لعنت کا حکم وغیرہ سینکڑوں عنوانات پر مشتمل یہ کتاب دراصل حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی ازالة الخفاء عن خلافة الخلفاء کا اختصار ہے، اسی طرح شاہ عبد العزیز محدث دہلوی کی تحفہ اثنا عشریہ، ابن تیمیہ کی منہاج السنة اور امام ربانی مجدد الف ثانی کے مکتوبات سے استفادہ کرکے اس کتاب کی افادیت کو دوبالا کیا گیا ہے، کتاب اس سے قبل متعدد بار شائع ہوچکی تھی، پیش نظر ایک تو جدید کمپیوٹر کتابت کے ساتھ نہایت خوبصورت ٹائٹل اور عمدہ طباعت سے مزین ہے، دوسرے اس ایڈیشن پر مصنف علام کے خلف رشید مولانا محمد میاں صدیقی کی تدوین اور اضافہ جات شئ مزید ہے، بہرحال کتاب اس قابل ہے کہ ہر لائبریری میں ہونی چاہئے ۔
مسائل اعظمی:
محدث جلیل وامیر الہند حضرت مولانا حبیب الرحمن اعظمی، صفحات: ۵۹۲، قیمت: ۳۱۰ روپے، پتہ: زمزم پبلشرز، شاہ زیب سینٹر ، نزد مقدس مسجد اردو بازار کراچی۔
حضرت مولانا حبیب الرحمن اعظمی قدس سرہ کا نام نامی، ان کا علمی وتحقیقی مقام خصوصاً حدیث ورجال میں ان کی حذاقت ومہارت بیان تعارف نہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کو یوں تو ہر علمی میدان میں کمال عطا فرمایا مگر بطور خاص فن حدیث میں ان کو جو رسوخ اور دسترس حاصل تھی زمانہ قریب میں اس کی مثال نہیں ملتی، اس سب کے باجود اللہ تعالیٰ نے ان کو جس حسن توفیق سے نوازا تھا وہ بھی صرف انہی کا حصہ تھا، چنانچہ دوسری مشغولیات اور مصروفیات کے باوجود آپ نے کئی کئی مجلدات پر مشتمل ۲۵ کتابوں کی تحقیق وتعلیق کے علاوہ، لگ بھگ ۵۰ کتب ورسائل تصنیف فرمائے، جبکہ ایک سو تیس علمی مقالات بھی ان کے قلم سے صادر ہوئے۔
پیش نظر مجموعہ رسائل اعظمی بھی حضرت موصوف کے درج ذیل پانچ خالص علمی اور تحقیقی رسائل کا مجموعہ ہے:نصرة الحدیث، تحقیق اہل حدیث، رکعات تراویح، انساب وکفأت کی شرعی حیثیت اور الاعلام المرفوعہ فی حکم الطلاقات المجموعہ۔ بلاشبہ یہ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے نہایت ہی اہم ہے اور حضرت اعظمی کی تحقیقات اور انداز تصنیف ایسا اچھوتا اور مضامین کا احاطہ کرنے والا رہا ہے کہ اپنے تو اپنے پرائے بھی اس کے معترف ہیں ۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے ارباب زمزم پبلشرز کو جنہوں نے یہ علمی سوغات اہل ذوق تک پہنچانے کی خدمت انجام دی ہے۔ امید ہے اہل علم اس گوہر گراں مایہ کی قدر افزائی کریں گے۔
گنجینہ علم وعرفان:
شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر سید شیر علی شاہ المدنی مدظلہ ، ترتیب وتالیف: حافظ محمد طیب حقانی، صفحات: ۳۱۶، قیمت: درج نہیں، پتہ: القاسم اکیڈمی جامعہ ابو ہریرہ برانچ پوسٹ آفس خالق آباد، ضلع نوشہرہ۔
پیش نظر کتاب جیساکہ اس کے اندرونی ٹائٹل پر اس کا تعارف درج ہے:
”حضرت مولانا ڈاکٹر سید شیر علی شاہ، شیخ الحدیث دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے انقلابی اور موثر خطبات، علمی ، تالیفی اور تحقیقی مقالات، جامع مضامین، اہم مکتوبات، ابیات، اور منظومات، دل چسپ سفر ناموں اور حیرت انگیز روئیداد پر مشتمل ہے، جو علمأ، طلبہ، خطباء، عامة المسلمین، ارباب علم وقلم اور مطالعاتی ذوق رکھنے والے احباب کے لئے ایک نادر علمی سوغات ہے، جس پر مشہور صاحب قلم مولانا عبد القیوم حقانی کا پیش لفظ ثبت ہے،،۔
کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے جن میں سے باب اول میں: خطبات، باب دوم میں: مقالات ومضامین، باب سوم میں: مکتوبات اور منظومات اور باب چہارم میں:سفرناموں کی تفصیلات درج ہیں۔ امید ہے اہل ذوق اس کی قدردانی سے بخل نہیں کریں گے۔
اشاعت ۲۰۰۹ ماہنامہ بینات , ذوالحجہ:۱۴۳۰ھ - دسمبر: ۲۰۰۹ء, جلد 72, شمارہ 
Flag Counter