Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

18 - 34
نہ کرو اور تقاضوں کے اشداد کے اسباب اختیار نہ کرو ورنہ اس مادّہ میں رگڑ لگ جائے گی۔ پھر داڑھی اور گول ٹوپی کے باوجود یہ شخص حسن کے پیچھے بھاگتا چلاجائے گا۔ یہ خطرناک مرض ہے کیوں کہ نظربازی کرکے اس نے اپنے اوپر سے اللہ کی رحمت کا سایہ ہٹادیا اور اللہ کی لعنت کے تحت آگیا۔
استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے
اسی لیے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
اِنَّمَا اسۡتَزَلَّہُمُ الشَّیۡطٰنُ بِبَعۡضِ مَا کَسَبُوۡا ۚ
شیطان میرے کسی بندہ کو پھسلا نہیں سکتا جب تک کہ وہ کوئی گناہ نہیں کرتا اور میری رحمت سے اپنے کو دور نہیں کرلیتا۔ شیطان اسی کو پھسلاتا ہے کہ جو پہلے کوئی گناہ کرکے میری رحمت کے سایہ سے دور ہوجاتا ہے ورنہ جس پر میری رحمت کا سایہ ہو اس کو نفس و شیطان برباد کردے، ناممکن ہے۔ نفس کو میں نے پیدا کیا ہے، وہ کثیر الامر بالسوء ہے، گناہ کے شدید تقاضے کرتا ہے لیکن یاد رکھو! اے دنیا والو اِلَّا مَارَحِمَ رَبِّیْ اگر میری رحمت کا سایہ رہے گا تو تمہارا نفس کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ لیکن جب تم گناہ کرتے ہو تو تمہارے رب کی رحمت کا سایہ تم پر سے ہٹ جاتا ہے۔ اِنَّمَا اسۡتَزَلَّہُمُ الشَّیۡطٰنُ بِبَعۡضِ مَا کَسَبُوۡا  گناہوں سے یہ بات ہوتی ہے کہ جب ایک گناہ کرلیا تو دوسرا گناہ ہوگا، پھر تیسرا ہوگا، پھر چوتھا ہوگا۔ اگر کوئی ایک بار آنکھ خراب کرتا ہے مثلاً گلشن اقبال کے کسی بس اسٹاپ پر تو پھر کیماڑی تک بدنظری کرتا ہوا چلا جائے گا اور اگر پہلی نظر روک لو تو پھر ان شاء اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے تمام نگاہیں محفوظ رہیں گی اور بعض لوگ گناہ سے توبہ کرنے میں اس لیے دیر کرتے ہیں کہ جیسے گلشن اقبال سے چلے تو کیماڑی تک سوچتے ہیں اگر توبہ کرلی تو اگلے اسٹاپ پر جو مزہ ہے وہ کیسے لوں گا، لہٰذا توبہ ہی نہیں کرتا۔ گُو کھانے کے لیے گُو سے توبہ نہیں کرتا کہ آیندہ ہر اگلے اسٹاپ کا بھی مزہ لوں گا۔
_____________________________________________
 3؎  اٰل عمرٰن: 155
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter