Deobandi Books

حیات تقوی

ہم نوٹ :

11 - 34
تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز
اللہ تعالیٰ کا نفس کی قسم کھانا یہ دلیل ہے کہ کوئی بہت بڑا مضمون اللہ تعالیٰ بیان فرمانا چاہتے ہیں۔ا یک بڑے عالم و محدث کے ساتھ میں لاہور سے ریل میں کراچی آرہا تھا، راستہ میں انہوں نے نمازِ فجر کی امامت کی اور یہی سورۃ تلاوت کی، نماز ہی میں یہ خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کو کیوں مؤخر فرمایا اور نافرمانی و فجور کے مادہ کو پہلے کیوں بیان فرمایا۔ میں نے ان عالم سے پوچھا تو ہنس کے فرمایا کہ تم ہی بتاؤ۔
مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے
میں نے عرض کیا کہ میرے دل میں اللہ تعالیٰ نے یہ بات ڈالی ہے کہ جس طرح سے بغیر وضو کے نماز نہیں ہوسکتی، بغیر موقوف علیہ پڑھے ہوئے بخاری شریف نہیں مل سکتی، اسی طرح یہ مادّۂ  نافرمانی تقویٰ کا موقوف علیہ ہے، اگر یہ مادّہ نافرمانی کا نہ ہوتا تو اس کو روکنا کیسے ثابت ہوتا۔ ہر نہی اپنے منہی عنہ کے وجود اور اس کے ثبوت کے لیے ضروری ہے، مثلاً میرے ہاتھ میں تسبیح ہے، میں کہتا ہوں کہ بھئی میرے ہاتھ میں جو تسبیح ہے اس کو مت دیکھنا، تو تسبیح کا وجود ضروری ہوا یا نہیں۔ اگر میرے ہاتھ میں تسبیح نہ ہو اور میں کہوں کہ ہاتھ میں جو تسبیح ہے اس کو مت دیکھنا تو سب کہیں گے کہ غلط بات ہے، ہاتھ میں تسبیح ہے ہی نہیں۔
تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے
تو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا کہ گناہ کے تقاضے کو روکو اور ہماری بات سنو، میرے غلام بن کر رہو، نفس نے تم کو نہیں پیدا کیا، میں نے تم کو پیدا کیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے جب ہی تو روکنے کے لیے فرمارہے ہیں، اگر تقاضائے گناہ نہ ہوتے تو تقویٰ کا وجود بھی نہیں ہوسکتا تھا کیوں کہ تقویٰ کا معنیٰ ہیں کہ گناہ کا تقاضا ہو اور پھر اس کو روک کر اس کا غم اُٹھالے۔
راہِ حق کے غم کی عظمت
اسی غم سے اللہ ملتا ہے، مگر افسوس ہے اور اس بات کو درد بھرے دل سے کہتا ہوں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حیاتِ تقویٰ 9 1
4 خونِ آرزو آفتابِ نسبت کا مطلع ہے 10 1
5 تقدیم الہام الْفُجُوْرْ عَلَی التَّقْوٰی کا راز 11 1
6 مادّۂ فجور تقویٰ کا موقوف علیہ ہے 11 1
7 تقویٰ کے لیے تقاضائے معصیت کا وجود ضروری ہے 11 1
8 راہِ حق کے غم کی عظمت 11 1
9 مونچھوں کا شرعی حکم 13 1
10 گناہ گار زندگی ترک کرنے کا ایک سچا واقعہ 13 1
11 نافرمان اعضاء کی بے وقعتی 13 1
12 تقویٰ کیا ہے؟ 14 1
13 کام نہ کرو اور انعام لو! 14 1
14 متقی کسے کہتے ہیں؟ 15 1
15 بیعت کی حقیقت 15 1
17 بیعت کی ایک حسی مثال 15 15
18 فرشتوں پر اولیاء اللہ کی فضیلت کا سبب 16 1
19 الہام فجور و تقویٰ کی دیا سلائی سے عجیب مثال 17 1
20 استزلال شیطان کا سبب کسب معصیت ہے 18 1
21 جلد توبہ کرنے کا ایک عجیب فائدہ 19 1
22 خطاکاروں پر حق تعالیٰ کی صفتِ کرم و صفتِ فضل کا ظہور 19 1
23 تقرب الی اللہ کے دو راستے 20 1
24 ایک راستہ تقویٰ ہے اور دوسرا راستہ توبہ ہے 21 1
25 جاہ اور باہ دو مہلک بیماریاں 21 1
26 آہ اور اللہ کا قرب 21 1
27 کبر کا ایٹم بم اور اس کے اجزائے ترکیبی 22 1
28 بَطَرُ الْحَقِّ اور غَمْطُ النَّاسِ کبر کے دو جزو اعظم 23 1
29 کفر سے نفرت واجب، کافر کو حقیر سمجھنا حرام 23 1
30 مجدد اعظم حکیم الامت تھانوی کی شانِ عبدیت و فنائیت 24 1
32 کبر کا بم ڈسپوزل اسکواڈ 24 1
33 کبر سے نجات کا طریقہ 25 1
34 نافرمانوں کو حقیر نہ سمجھنے کا طریقہ 25 1
35 حصولِ تقویٰ کا آسان طریقہ 26 1
36 عشق مجازی کے شدید بیماروں کے لیے نسخۂ اصلاح 26 1
37 علامہ خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 27 1
38 صفتِ صمدیت حق تعالیٰ کی احدیت کی دلیل ہے 28 1
39 تبدیل سیئات بالحسنات پر مولانا رومی کی عجیب تمثیل 29 1
40 آفتابِ ظاہری کا اثر نجاستوں پر 30 1
41 آفتابِ رحمتِ حق کا اثر باطنی نجاستوں پر 30 1
42 نسبت مع اللہ کے آثار 31 1
43 نورِ تقویٰ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ 31 1
44 فلاح کے معنیٰ 32 1
Flag Counter