Deobandi Books

حقیقت شکر

ہم نوٹ :

21 - 26
ہے کہ ان کو جنتی بنادیا ہے کیوں کہ  مسلمان ہوکر مرتد شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں یعنی تقریباً ہوتے ہی نہیں۔ پھر صرف مسلمان ہی نہیں بنایا بلکہ مسلمان بناکر خوش اعتقاد بنایا، خوش عقیدہ مسلک سے تعلق عطا فرمایا۔ دنیا میں سب سے بہترین عقیدے کے جو حاملین ہیں اس گروہ میں شامل فرمایا لہٰذا ہم اس کا بھی شکر ادا کریں کہ ہم پر تو احسان فرمایا ہی کہ ہم کو مسلمان گھر میں پیدا کیا لیکن ہماری آیندہ نسلوں کا بھی انتظام فرمادیا کہ آیندہ جتنی نسل آئیں گی سب مسلمان ہوں گی۔ پس اللہ تعالیٰ کا کتنا بڑا احسان ہے کہ ہم کو ایمان و اسلام کی دولت دینے کے لیے ہمارے ماں باپ اور آباء و اجداد کو مسلمان بنایا اور ہم کو دولتِ ایمان دے کر ہماری آیندہ نسلوں کے ایمان کا انتظام فرمایا، لہٰذا ہمارے ماں باپ اور جتنے آباء و اجداد تھے جو سبب ہوئے ہمارے ایمان کا وہ بھی ہمارے لیے نعمت ہیں اور ہماری آیندہ نسل میں جتنے مسلمان ہوں گے وہ سب بھی ہمارے لیے باعثِ شکر اور باعثِ نعمت ہیں، لہٰذا ایمان کی نعمتِ عظمیٰ پر بہت زیادہ شکر کرنا چاہیے۔ بس آج مجھے یہی مضمون بیان کرنا تھا۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُلِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
اس کے بعد حضرت والا کے حکم پر حضرت والا کا عارفانہ کلام جو ابھی تک غیرمطبوعہ ہے سنایا گیا۔ افادۂ قارئین کے لیے پیش ہے:
جو  گزری  تیری   یاد   میں  زندگی  ہے
وہی    زندگی    بس   مری    زندگی   ہے
جو  غفلت  میں  گزرے  وہ کیا  زندگی  ہے
وہ     جینا    نہیں    بلکہ    شرمندگی   ہے
فنا    یاد   میں    تیری   جو    زندگی   ہے
اسی    کے    مقدر    میں    پائندگی    ہے
جو   ہر   سانس  سنت   کے  تابع  نہیں   ہے
خدا    کی    نہیں   نفس   کی    بندگی  ہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter