Deobandi Books

حقیقت شکر

ہم نوٹ :

12 - 26
محفوظ رہتا ہے۔ اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ 4؎ اے اللہ! ہم پر وہ رحمت نازل فرما جس سے ترکِ معصیت کی توفیق ہوجائے۔ معلوم ہوا کہ اصل رحمت یہ ہے۔ اور یہ جو مکانوں پر لکھ دیتے ہیںہٰذَا مِنۡ فَضۡلِ رَبِّیۡ5؎ تو کچھ فضل حاصل نہیں اگر معصیت میں مبتلا ہیں، نہایت ہی عذاب اور ذلت میں ہیں، مگر وہ بندے جو گناہوں سےمحفوظ کیے گئے اور اگر یہ نہیں ہے تو وہ رحمت سے محروم ہے۔ معلوم ہوا کہ گناہوں کو چھوڑ دینا بہت بڑی نعمت ہے، لیکن عام لوگ گناہ چھوڑنے کو نعمت نہیں سمجھتے حالاں کہ یہ نعمتِ عظمیٰ ہے جو اللہ تعالیٰ کی ولایت کی ضمانت ہے کیوں کہ  بغیر متقی ہوئے کوئی اللہ کا ولی نہیں ہوسکتا اور بغیر گناہ چھوڑے کوئی متقی نہیں ہوسکتا۔ معلوم ہوا کہ ترکِ معصیت سے بڑھ کر دونوں جہاں میں کوئی نعمت نہیں کیوں کہ یہ نعمت اللہ کی دوستی میں تبدیل ہوجاتی ہے اور اسی سے وہ ذات ملتی ہے جو بے مثل ہے۔ یہاں ولایت عامہ کی بات نہیں کررہا ہوں، ولایت عامہ تو ہرگناہ گار مسلمان کو بھی حاصل ہے، یہاں ولایتِ خاصہ مراد ہے یعنی وہ تعلق خاص جو اولیاء اللہ کو عطا ہوتا ہے اور یہ تعلق موقوف ہے گناہوں کے چھوڑنے پر۔ پس ترکِ معصیت اتنی بڑی نعمت ہے جو اللہ صرف اپنے دوستوں کو دیتا ہے،یہ نعمت نہ کافر کو ملتی ہے، نہ منافق کو ملتی ہے، نہ گناہ گار مسلمان کو ملتی ہے، یہ غذائے اولیاء ہے، جس کو یہ نعمت مل گئی وہ فاسق رہ ہی نہیں سکتا، ولی ہوجاتا ہے۔ بندہ جس وقت ترکِ معصیت کا ارادہ کرتا ہے اسی وقت سے اس کی ولایت کا آغاز ہوجاتا ہے اور وہ  ولی اللہ لکھ لیا جاتا ہے۔ جس دن اس نے ارادہ کرلیا کہ آج سے کوئی گناہ نہیں کروں گا، نہ آنکھوں سے نامحرموں کو دیکھوں گا، نہ کانوں سے ان کی بات سنوں گا، سارے اعضا سے فرماں بردار رہوں گا اسی وقت سے وہ ولی اللہ ہوگیا کیوں کہ  اس وقت جب وہ گناہوں سے توبہ کررہا ہے اس وقت اس کا ارادہ توبہ توڑنے کا نہیں ہے، اس لیے ارادۂ  توبہ قبول ہے بشرطیکہ توبہ توڑنے کا ارادہ نہ ہو اور اگر پھر بھی وسوسہ آئے کہ میری توبہ ٹوٹ جائے گی، ہزار بار میں اپنے دست    و بازو کو آزما چکا ہوں تو یہ وسوسۂ شکستِ توبہ مضر نہیں بلکہ مفید ہے، کیوں کہ  یہ عبدیتِ کا ملہ ہے کہ بندہ توبہ تو کررہا ہےمگر اپنے ارادے پر اسے بھروسہ نہیں۔ 
_____________________________________________
 4؎  جامع الترمذی: 2/197 (3570)، باب فی دعا الحفظ،ایج ایم سعید
4 ؎   النمل: 40
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter