Deobandi Books

حقوق النساء

ہم نوٹ :

47 - 50
گھریلو جھگڑوں سے بچنے کی تدبیر
فرمایا کہ خانگی مفسدات (گھریلو جھگڑوں) سے بچنے کی ایک عمدہ تدبیر  یہ ہے کہ چند خاندان ایک گھر میں اکٹھے نہ رہا کریں کیوں کہ چند عورتوں کا ایک مکان میں رہنا ہی زیادہ فساد کا سبب ہے۔
(ارشادات حضرت تھانوی، ص: ۱۲)
میاں بیوی کے حقوق
میاں اور بیوی میں تعلقات کشیدہ ہونے کی اصل بنیاد عام طور پر ایک دوسرے کے حقوق ادا نہ کرنا ہے، اسی سے جھگڑے ہوتے ہیں، اشتعال پیدا ہوتا ہے، اس لیے دونوں پر لازم ہے کہ ایک دوسرے کے حقوق پہچانیں اور پھر ان تمام حقوق کو ادا کرنے کی از سر نو پوری پوری کوشش کریں، جہاں کہیں کوتاہی ہو رہی ہو کھلے دل سے اس کا اعتراف کریں اور جلد ہی اس کا تدارک کرلیں اگر ایسا کرنے لگیں تو شاید ہی کوئی رنجش ہو۔ یہاں مختصراً دونوں کے چند شرعی حقوق ذکر کیے جاتے ہیں۔
خاوند  پر بیوی کے یہ حقوق ہیں
۱۔ بیوی کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا۔
۲۔ اعتدال کے ساتھ اس کی ایذا پر صبر کرنا یعنی اگر بیوی سے کوئی خلافِ طبع اور ناگوار بات صادر ہو تو اس پر صبر کرنا، برداشت کرلینا اور نرمی سے اس کو سمجھادینا تاکہ آیندہ وہ خیال رکھے، معمولی معمولی بات پر غصہ کرنے سے پرہیز کرنا۔
۳۔ غیرت میں اعتدال رکھنا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو خواہ مخواہ بیوی سے بدگمانی کرے اور نہ بالکل اس کی طرف سے غافل ہوجائے۔
۴۔ خرچ میں اعتدال رکھنا، یعنی حد سے زیادہ تنگی نہ کرے اور نہ فضول خرچی کی اجازت دے، میانہ روی اختیار کرے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 5 1
3 حقوق النساء 9 1
Flag Counter