Deobandi Books

تسلیم و رضا

ہم نوٹ :

6 - 38
خدا  رکھے میرے ساقی  کا  مے  کدہ آباد
یہاں   پہ   جامِ  محبت   پلائے   جاتے    ہیں
خدا     گواہ     کہ      نا آشنائے    درد    یہاں
نگاہِ  عشق   سے  بسمل  بنائے    جاتے    ہیں
یہ  وہ  چمن  ہے  جہاں طائرانِ بے پَرو بال
بسُوئے عرش   بیک دم  اُُڑائے  جاتے  ہیں
یہ اہل دل کی ہے مجلس یہاں پہ دل والے
اسیر  دردِ       محبت      بنائے      جاتے      ہیں
اللہ تعالیٰ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ کا فیض سارے عالم میں عام و تام فرمائے اور حضرت والا دامت برکاتہم کو طویل عمر صحت و عافیت اور دین کی عظیم خدمت کے ساتھ عطا فرمائے اور قیامت تک حضرتِ اقدس کے فیوض و برکات جاری رکھے اور دین کے ایسے عظیم الشان کام لے لے کہ تا ابد ان کے نشانات نہ مٹ سکیں۔ آمین یارب العالمین بحُرمۃ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہٖ وصحبہٖ اجمعین۔
وعظ کے بعد حفیظ الرحمٰن صاحب اور ان کے والد صاحب نے فرمایا کہ حضرت کے بیان سے دل میں ٹھنڈک پڑگئی۔ اور تمام سامعین کو انتہائی نفع ہوا اور خواہش ظاہر کی کہ اس کو شائع کردیا جائے۔
لہٰذا بفضلہٖ تعالیٰ اس کو کیسٹ سے نقل کرکے مرتب کردیا گیا اور اس کا نام تسلیم و رضا تجویز کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ قبول فرماویں اور اُمتِ مسلمہ کے لئے نافع اور غمزدہ لوگوں کے لئے باعثِ تسلی اور اللہ تعالیٰ کی محبت کا ذریعہ بناویں،آمین۔
مرتب:
یکے از خدام حضرت مولانا حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 5 1
3 تسلیم و رضا 7 1
Flag Counter