Deobandi Books

قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر بحث کی سرکاری رپورٹ جلد 4 ۔ غیر موافق للمطبوع

90 - 444
	جناب یحییٰ بختیار:  نہیں، تو میں یہ کہتاہوں کہ دادیاں تو وہی تھی جن پہ یہ الزام لگا رہے ہیں۔
	جناب عبدالمنان عمر:  جی، وہ غلط کہتے ہیں۔ ہم نہیں مانتے اس کو۔
	جناب یحییٰ بختیار:  لیکن مرزا صاحب اس کو لکھتے کیوں ہیں؟
	جناب عبدالمنان عمر:  مرزا صاحب ان کوکہتے ہیں کہ تمہاری کتابوں میں ان کی دادیوں، نانیوں کو ایسا کہا گیا ہے۔
(اہل بیتؓ کی توہین)
	جناب یحییٰ بختیار:  اچھا، یہ بتائیے، یہ تو ہے حضرت یسوع مسیح کے بارے میں کہا۔ یہ اہل بیت کے بارے میں بھی مرزاصاحب یہی کہہ رہے ہیں کہ نہیں کہہ رہے ہیں؟ حضرت علیؓ کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں وہ؟
	جناب عبدالمنان عمر:  میں عرض کرتاہوں…
	1802جناب یحییٰ بختیار:  امام حسینؒ کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں وہ؟
	جناب عبدالمنان عمر:  مجھے فرمائیے تو میں ایک ایک کا جواب دوں۔
	جناب یحییٰ بختیار:  ’’پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑ دو۔ اب نئی خلافت لو۔ ایک زندہ علی تم میں موجود ہے اور اس کو چھوڑتے ہو اورمردہ علی کو تلاش کرتے ہو۔‘‘	   (ملفوظات ج۲ص۱۴۲)
	جناب عبدالمنان عمر:  اس میں بھی حضرت مرزا صاحب نے یہ پوائنٹ اٹھایا ہے کہ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کے متعلق فرماتے ہیں، حضرت مرز اصاحب کے یہ الفاظ ہیں:
	’’خاکم نثار کوچہ آل محمد است‘‘ کہ ’’میری تو خاک بھی آل محمد کے کوچے میں نثار ہونے کے لئے ہے۔‘‘ یہ بات جو کہی جارہی ہے۔ وہ یہ ہے کہ بعض لوگ،اہل تشیع میں سے حضرت علیؓ کا ایک ہیولا سا ان کے ذہن میں ہے۔ سب کا نہیں میں کہتا ہوں۔ چند لوگ۔ کچھ لوگ،وہ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کے متعلق یہ تصور رکھتے ہیں کہ اصل وحی جو ہے وہ حضرت جبرائیل نے لانی تھی حضرت علی پر اور یہ لے آئے محمدرسول اﷲaپر۔
(مردہ علیؓ)
	جناب یحییٰ بختیار:  دیکھیں، اس کا کوئی تعلق یہاں نہیں ہے۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ ’’علی سے میں بہترہوں، وہ مردہ ہیں، میں زندہ ہوں۔‘‘
	جناب عبدالمنان عمر:  وہ علی جو ان کے ذہن میں ہے۔
	جناب یحییٰ بختیار:  جو بھی ہو،وہ علی بھی سہی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter