Deobandi Books

قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر بحث کی سرکاری رپورٹ جلد 4 ۔ غیر موافق للمطبوع

86 - 444
جس طرح آپ ہم پرکوئی سوال کرتے ہیں کہ مرزا صاحب کا یہ عقیدہ ہے اور آپ مرزا صاحب کو کیونکہ مانتے ہیں۔ آپ کے یہی عقائد ہیں اور یہ بالکل صحیح بات ہوتی ہے۔ ہم اس کا اعتراف کرتے ہیں۔ عیسائیوں سے مرزا صاحب کے، آپ کو پتہ ہے، مناظرے ہوئے۔ انہوں نے عیسائیت کا ناطقہ بند کیا۔ ان لوگوں کو لیفرائے پادریوں کو اس برصغیر سے بھگادیا۔ اس کے کچھ ذرائع تھے ان کے پاس۔ وہ ذرائع کیاتھے؟ کہ ان کی جو موجودہ محرف و مبدل ’’عہد نامہ جدید‘‘ ہے۔ جس کولوگ غلطی سے وہی انجیل سمجھتے ہیں جو حضرت عیسیٰ پرنازل ہوئی۔ حالانکہ یہ ان کی انجیل نہیں ہے۔ بلکہ یہ تو متی کی انجیل ہے۔ یہ لوقا کی انجیل ہے۔ یہ مرقس کی انجیل ہے۔ یہ یوحنا کی انجیل ہے۔ یہ مسیح کی انجیل نہیں ہے۔ یہ عہد نامہ جدید ہے۔ اس میں…مگر ہم تو نہیں اس کو 1796مانتے کہ یہ صحیح ہے۔ ہم تو اس کو محرف و مبدل مانتے ہیں۔ مگر موجودہ عیسائی لوگ اس کو صحیح سمجھتے ہیں۔ مرزا صاحب نے ان کو کہا کہ ’’تم لوگ محمد مصطفیa کی ذات میں گستاخیاں کرتے ہو، اسلام پر اعتراض کرتے ہو، قرآن مجیدپر اعتراض کرتے ہو، ہمارے رسول مقبولa کی توہین کرتے ہو۔ اپنے گریبان میں بھی منہ ڈالو۔ تمہاری اپنی مسلمہ کتاب مسیح کے متعلق کیا کہتی ہے؟ وہ یہ کہتی ہے کہ ان کی بعض نانیاں، دادیاں ایسی تھیں اور ویسی تھیں۔ ‘‘ وہ تمام کے تمام بیانات مرزا صاحب کے اپنے نہیں ہیں۔ بلکہ عیسائیوں کے مسلمہ، ان کی اپنی الہامی کتابوں کے اندر درج ہیں۔ تو اس لئے جس کو میں نے شروع میں، پھر وہ لفظ بولوں گا،’’الزام خصم‘‘ یعنی مقابل فریق کی مسلمہ بات اسی کے سامنے رکھ کے اس کو لاجواب کر دینا، اور عیسائی اس پر لاجواب ہوا۔ یہ مرزاصاحب کا اپنا بیان ان کے متعلق نہیں ہے۔
	جناب یحییٰ بختیار:  میں نے یہ عرض کیا کہ مرزاصاحب نے ان کتابوں میں تو، عیسائیوں کی کتابوں میں بھی یہ لکھا کہ ’’ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو۔‘‘ اس سے بہتر غلام احمد ہے؟ میں یہی کہتاہوں کہ آپ ملائیں ان کے…
	جناب عبدالمنان عمر:  میں نے پہلے آپ کے اس اعتراض کا جواب دے دیا…
	جناب یحییٰ بختیار:  نہیں، ان کے ساتھ ملا کے آپ جواب دیجئے۔ 
	جناب عبدالمنان عمر:  جی ہاں، میں اب دوسرے،جو آپ نے دوسری بات فرمائی ہے۔ میں اس کا جواب عرض کرتاہوں۔ اس کے متعلق جناب! کل بھی تھوڑا سا ذکر ہو گیا تھا کہ مرزا صاحب نے نہ اپنی کوئی عظمت بیان کی ہے۔ نہ حضرت مسیح کی کوئی توہین کی ہے۔ بلکہ حضرت نبی اکرمa کی عزت کا ایک بیان کیا ہے۔ فرماتے ہیں:
	’’ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو۔‘‘ 1797تم جو کہتے ہو کہ مسیح ابن مریم خود…
	جناب یحییٰ بختیار:  اگر وہی ہے جواب تو میں سمجھ گیا ہوں کہ وہ کل آپ دے چکے ہیں۔ پھر ضرورت نہیں ہے۔
	جناب عبدالمنان عمر:  جی ہاں۔
	جناب یحییٰ بختیار:  اب آپ یہ فرمائیے کہ جب وہ یہ کہتے ہیں مرزا صاحب:
	’’یسوع اس لئے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا…‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter