Deobandi Books

قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر بحث کی سرکاری رپورٹ جلد 4 ۔ غیر موافق للمطبوع

68 - 444
	اور پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’جناب مولوی مودودی صاحب نے تحریر کیا… میں  Quote  (پیش) کرتاہوں:
	’’ہمارے نبیaخاتم النّبیین ہیں اور آپa کے بعد کوئی نبی، خواہ وہ پرانا نبی ہو یا نیا، آ نہیں سکتا کہ اس کو بدوں وساطت آنحضرتa کے نبوت ملی ہو۔‘‘
	پھر مولوی صاحب آگے بیان کرتے ہیں:
	’’مخالف کوئی ہی معنی کرے۔مگر ہم تو اس پر قائم ہیں کہ خدا نبی پیدا کرتا ہے۔ صدیق بنا سکتا ہے اور شہداء کو صالح کا مرتبہ عطا کر سکتا ہے۔ مگر چاہئے مانگنے والا۔1776ہم نے جس کے ہاتھ میں ہاتھ دیا وہ صادق تھا۔ خدا کا برگزیدہ اور مقدس رسول تھا۔ پاکیزگی کی روح اس میںکمال تک پہنچی ہوئی تھی۔‘‘
	یہ ہے ۱۹۰۸ء کا ’’الحکم‘‘ پہلے ۱۰؍مارچ ۱۹۰۶ء کا ’’الحکم۔‘‘ پھر ہے ۱۸؍جولائی ۱۹۰۸ء کا ’’الحکم۔‘‘
	پھر آگے مولوی کرم الدین آف بھیں کے مقدمہ میں بطور گواہی مولوی صاحب نے یہ حلفیہ بیان دیا…
	جناب عبدالمنان عمر:  (ناقابل سماعت)
	جناب چیئرمین:  ابھی، ابھی نہیں، وہ ختم کر لیں۔
	جناب یحییٰ بختیار:  مجھے یہ حوالے پڑھنے دیجئے۔ پھر آپ پھر دیکھیں کہ…انہوں نے اس زمانے کے اخبارات سے دیئے ہوئے ہیں، ’’الحکم ‘‘ سے:
	"There is another view of the matter according to Mohammadan theology. One who beleives a person claiming to be a Prophet is Kazzab. And this has been admitted by prosecution evidence. Now the complainant knew perfectly well that the first accused claimed that position…"	
	First accussed was Mirza Sahib there:
	"…that positoin and notwithstanding that he believed the accused- notwithstanding that he believed the accused. Consequently, in religions terminology, the complainant was a Kazzab."
	ترجمہ:  ’’اسلامی علم الکلام کے مطابق اس معاملہ کا ایک اور بھی پہلو ہے، اور وہ یہ کہ جو شخص کسی مدعی نبوت و رسالت پرایمان لاتا ہے، کذاب ہے۔ یہ بات شہادت استغاثہ 1777میں تسلیم کی گئی۔ اب مستغیث مولوی کرم الدین نہایت اچھی طرح جانتا ہے کہ ملزم (یعنی مرزا، حضرت مرزا صاحب) نے اس حیثیت( یعنی نبوت و رسالت) کا دعویٰ کیا ہے۔ بہ ایں ہمہ مستغیث نے اس کی تکذیب کی ہے۔ پس مذہب اسلام کی اصطلاح کی رو سے بھی مستغیث کذاب ہے۔‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter